اپنے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ انہیں حراسگی اور گرفتاری کا خوف نہیں ہونا چاہئے۔ چاہے وہ ترکی میں ہوں یا دنیا کے کسی اور حصے میں۔ اسلام ٹائمز۔ تُرک پولیس نے پیر کی صبح ملک بھر میں 1130 سے زائد مظاہرین کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ متعدد معروف صحافیوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ جن میں مشہور ترک صحافی "بولنٹ کلیچ" اور "یاسین اکجول" شامل ہیں۔ ان کا تعلق فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے ہے۔ اس سلسلے میں تُرک صحافیوں کی یونین نے پیر کے روز ایک جاری بیان میں تصدیق کی کہ حکومت نے 9 صحافی اس وقت گرفتار کئے جب وہ استنبول کے میئر "اکرم امام‌اوغلو" کی گرفتاری کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہروں کی کوریج کر رہے تھے۔ صحافیوں کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے گزشتہ شب اقوام متحدہ کے ترجمان "اسٹیفن دوجاریک" نے کہا کہ صحافیوں کو آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ انہیں حراسگی اور گرفتاری کا خوف نہیں ہونا چاہئے۔ چاہے وہ ترکی میں ہوں یا دنیا کے کسی اور حصے میں۔ دوسری جانب تُرک حکام نے اس رپورٹ کے شائع ہونے تک ان صحافیوں کی گرفتاری پر کوئی وضاحت پیش نہیں کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ بدھ سے ترکیہ میں ملک گیر سطح پر گزشتہ 10 سال کی سب سے بڑی احتجاجی تحریک اُس وقت شروع ہوئی جب حکومت نے استنبول کے میئر "اکرم امام‌ اوغلو" کو گرفتار کر کے انہیں قید کی سزا سنائی۔ جس کے بعد استنبول، انقرہ اور ازمیر سمیت کئی بڑے شہروں میں وسیع پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔ اکرم امام‌ اوغلو، صدر "رجب طیب اردوغان" کے سب سے بڑے انتخابی حریف تصور کیے جاتے ہیں۔ تُرک عدلیہ نے انہیں بدعنوانی اور ان گروپوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے جنہیں انقرہ "دہشت گرد" قرار دیتا ہے۔ تاہم اکرم امام‌ اوغلو کی جماعت نے ان کی گرفتاری کو سیاسی مقاصد پر مبنی قرار دیا ہے۔ اُدھر ترک حکام کہتے ہیں کہ ان کی گرفتاری میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں بلکہ عدلیہ نے آزادانہ طور پر یہ کارروائی کی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ گزشتہ شب ہونے والے مظاہرے پرتشدد ہو گئے۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مرچ اسپرے، آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی گرفتاری صحافیوں کی اکرم امام

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی جبر ایک نئی سنگینی اختیار کر چکا ہے۔ پوری وادی کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی گرفتاریاں، ماورائے عدالت ہلاکتیں اور جبری گمشدگیاں معمول بن گئی ہیں۔

ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوج نے 3 بچوں کے باپ فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہیں حراست کے دوران بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا، جبکہ ان کی تشدد زدہ لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔

اس بہیمانہ قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کے لیے انصاف اور مجرم فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یہ ضلع بانڈی پورہ میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران دوسری غیر قانونی ہلاکت ہے۔ اس سے قبل نوجوان ظہوراحمد صوفی کو پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا، اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کے نشانات کی تصدیق ہوئی تھی۔

عوامی ردعمل دبانے کے لیے بانڈی پورہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔

دوسری جانب، گزشتہ ہفتے ضلع ڈوڈہ کے ایم ایل اے معراج ملک کو سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا اور ان سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی۔

بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کے خلاف منظم جنگ مسلط کی گئی ہے۔ ان کے مطابق

’ہمیں عدل و انصاف اور عزت و وقار کے لیے لڑنا ہوگا۔‘

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی قابض افواج نے پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار، 81 گھروں کو مسمار اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی حکومت کی یہ بزدلانہ کارروائیاں کشمیری عوام کے حوصلے توڑنے میں ناکام رہی ہیں۔ روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت اپنی 10 لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کے جذبۂ حریت کو دبانے میں ناکام ہو رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
  • ہم بیت المقدس پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، رجب طیب اردگان
  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے، سر اٹھا کر واپس آئیں گے.سلمان اکرم راجہ
  • عمران خان ڈیل نہیں کرینگے، سر اُٹھا کر واپس آئیں گے، سلمان اکرم راجہ
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے، سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے ، سراٹھا کرواپس آئیں گے‘ سلمان اکرم
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے، سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ