کراچی:

ملیر ہالٹ پر پیش آئے دلخراش ٹریفک حادثے کا عینی شاہد سامنے آگیا جس نے حادثے کا آنکھوں دیکھا حال بتایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملیر ہالٹ پر پیش آئے دلخراش ٹریفک حادثے کے عینی شاہد مشکور خان نے ایکسپریس سے خصوصی طور پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پیر کو اپنی اہلیہ کے ساتھ ملیر ہالٹ سے گزر رہا تھا، پہلے ان کی اہلیہ نے واٹر ٹینکر کو تیزی سے آتے دیکھا اور اس کے بعد انہوں نے بھی واٹر ٹینکر کو دیکھا۔

انہوں نے بتایا کہ واٹر ٹینکر رانگ وے آرہا تھا، تیز رفتار واٹر ٹینکر نے پہلے دو سے چار گاڑیوں کو ٹکر ماری جس کے بعد واٹر ٹینکر فٹ پاتھ سے جمپ کرتا ہوا دوسری طرف گیا، واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار خاندان کو میرے سامنے روندا۔

عینی شاہد نے بتایا کہ واٹر ٹینکر موٹر سائیکل کو گھسیٹتا ہوا دور تک لے گیا اور جب میں موقع پر پہنچا تو خاتون کا جسم دو حصوں میں تقسیم ہو چکا تھا اور اسی دوران نومولود بھی نظر آیا۔ جائے حادثہ پر 2 بزرگ خواتین بھی آگئیں جنہوں نے بچے کو نکالا تو بچہ سانس لے رہا تھا، بزرگ خواتین نے ہی بچے کی نال کاٹی۔

انہوں نے بتایا کہ میرے کہنے پر ایک شہری نومولود کو اٹھا کر قریبی اسپتال کی جانب دوڑا اور میں بھی اسپتال پہنچا، پوری امید تھی کی نومولود بچ جائے گا، اسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسوں نے ہر طرح کی کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا، بچے کے ماں اور باپ دونوں موقع پر ہی فوت ہو چکے تھے۔

عینی شاہد نے بتایا کہ واٹر ٹینکر ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر میں نے شور مچایا پھر لوگوں نے اسے پکڑ لیا۔

عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حادثہ واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کی غلفت اور لاپروائی کے باعث پیش آیا کیوںکہ واٹر ٹینکر بہت تیزی سے آرہا تھا، ڈرائیور نشے میں نہیں تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہ واٹر ٹینکر نے بتایا کہ عینی شاہد

پڑھیں:

عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت کی درخواست خارج کردی۔ کیس کی سماعت جج منظر علی گل نے کی۔

پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ میاں محمود الرشید 9 مئی واقعات میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ملزم ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نہ صرف عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف بھڑکایا بلکہ فسادات پر بھی اکسایا۔ پراسیکیوشن نے یہ بھی مؤقف اپنایا کہ میاں محمود الرشید کے خلاف 9 مئی سے متعلق چار الگ الگ مقدمات میں سزا سنائی جاچکی ہے، اور ان فیصلوں میں ان کے جرم کو ثابت قرار دیا جاچکا ہے۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ چونکہ ملزم کے خلاف سنگین نوعیت کے شواہد موجود ہیں اور پہلے ہی انہیں مختلف مقدمات میں سزا دی جاچکی ہے، اس لیے ضمانت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

یوں میاں محمود الرشید کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت نہ مل سکی اور وہ قانونی طور پر مزید مشکلات میں گھر گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی
  • عالیہ بھٹ نے بیٹی کی پیدائش کے بعد تیزی سے وزن کیسے کم کیا؟
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
  • لانڈھی اسپتال چورنگی پر المناک حادثہ،ماں بیٹا واٹر ٹینکر کی زد میں آکر جاں بحق
  •  اورنگی ٹائون میں آنکھوں کے سب سے بڑے اسپتال کا سنگ بنیاد  رکھ دیاگیا
  • سعودی عرب؛ اسکول جاتے ہوئے گاڑی کو خوفناک حادثہ؛ 4 خواتین اساتذہ ڈرائیور سمیت جاں بحق
  • سعودی عرب میں سکول جاتے ہوئے افسوسناک حادثہ، 4 خواتین اساتذہ اور ڈرائیور جاں بحق