اسلام آباد:

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان آرفن کیئر فورم کے زیرِ کفالت یتیم بچوں کے اعزاز میں ایوانِ صدر میں ایک پروقار افطار ڈنر کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں اور خوشیوں میں یتیم بچوں کو شامل کرنا ہمارے معاشرتی اور اخلاقی اقدار کا حصہ ہے۔

ایوان صدر سے جاری علامیے کے مطابق افطار ڈنر کے دوران صدر مملکت نے بچوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں نصیحت کی کہ وہ اپنی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں، محنت کریں تاکہ ایک کامیاب اور بہتر مستقبل حاصل کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا، "بچے ہمارا مستقبل ہیں اور آپ سب مجھے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں۔"

صدر مملکت نے اس موقع پر یتیم بچوں میں بطور تحفہ کمپیوٹر اور ٹیبلٹس بھی تقسیم کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری کے مشورے پر کیا گیا ہے تاکہ بچے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی تعلیمی سرگرمیوں کو مزید بہتر بنا سکیں۔

صدر مملکت نے تمام بچوں کو تلقین کی کہ وہ ان کمپیوٹر ٹیبلیٹس کو تعلیم حاصل کرنے اور سیکھنے کے لیے استعمال کریں، اس تقریب میں صدر مملکت نے یتیم بچوں سے ملاقات کی، ان سے شفقت کا اظہار کیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔

 

اس موقع پر پاکستان آرفن کیئر فورم کے چیئرمین ایئر مارشل (ر) فاروق حبیب نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 46 لاکھ یتیم بچے ہیں اور پاکستان آرفن کیئر فورم اور اس سے منسلک ادارے ملک بھر میں تقریباً 1 لاکھ 20 ہزار بچوں کی کفالت کر رہے ہیں۔

فاروق حبیب نے کہا کہ فورم ملک میں یتیم بچوں کے حقوق کے لیے مسلسل آواز بلند کر رہا ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ایوانِ صدر میں یتیم بچوں کی میزبانی اور ان کی حوصلہ افزائی پر صدرِ مملکت آصف علی زرداری کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں یتیم بچوں صدر مملکت نے نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف

اسلام آباد(اوصاف نیوز)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بدھ کے روز بتایا گیا کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) سے مستفید ہونے والوں کی عمر کا تعین میٹرک سرٹیفکیٹ کی بجائے سی این آئی سی ریکارڈ کی بنیاد پر کیا جائے گا

اور پنشنرز کو یکم مئی سے ان کی پنشن میں اضافہ ملے گا۔کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ ای او بی آئی نے 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کئے۔

جنید اکبر کی زیر صدارت پی اے سی کے اجلاس میں وزارت اوورسیز پاکستانیز کے آڈٹ پیراز کی جانچ پڑتال کی گئی۔اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ای او بی آئی نے نااہل یا جعلی پنشنرز کو 2.79 ارب روپے تقسیم کیے ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق لگ بھگ 800,000 پنشنرز میں سے 5,000 سے زائد افراد کا ڈیٹا غلط پایا گیا۔ پنشن ان لوگوں کو جاری کی گئی جن کی تاریخ پیدائش ان کے شناختی کارڈ اور میٹرک سرٹیفکیٹ کے درمیان میل نہیں کھاتی تھی۔ کچھ معاملات میں، اہلیت کے معیار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 60 سال سے کم عمر کے مرد اور 55 سال سے کم عمر کی خواتین کو پنشن مل رہی تھی۔

آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ 5000 سے زائد نااہل افراد کو پنشن دینے کے لیے عمر میں ہیرا پھیری کی گئی۔ای او بی آئی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ادارے کا فنڈ اس وقت 600 ارب روپے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تقریباً 10 ملین کاروبار ہیں، اور کم از کم 10 ملازمین والا کوئی بھی کاروبار EOBI میں رجسٹر ہونا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ CNIC اور دیگر ذرائع سے فائدہ اٹھانے والوں کی عمر کی تصدیق کرتے ہیں۔

وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے کہا کہ پنشن کیسز اب شناختی کارڈ کی بنیاد پر طے کیے جائیں گے، ای او بی آئی کی پنشن یکم مئی سے بڑھائی جائے گی۔

پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ پنشنرز کی عمر کے تعین کے لیے ایک معیاری معیار ہونا چاہیے۔ ای او بی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ اب وہ نادرا کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے شناختی کارڈ کی بنیاد پر پنشن جاری کریں گے۔

وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے مسائل کے حل کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ معاملے کی تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے۔

آڈٹ حکام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ EOBI نے 2,864 اداروں سے 2.47 ارب روپے کی وصولی نہیں کی۔ ای او بی آئی حکام کا کہنا تھا کہ ان اداروں نے اپنی مکمل افرادی قوت کو رجسٹر نہیں کیا اور ان کی واجب الادا رقم ادا نہیں کی۔

ای او بی آئی نے 1.53 بلین روپے کی وصولی کر لی ہے لیکن پھر بھی 1 بلین روپے کی وصولی پر کام کر رہا ہے، جزوی طور پر کچھ ریکوری کیس عدالت میں پھنسے ہوئے تھے۔کمیٹی چیئرمین نے ای او بی آئی حکام کو ایک ماہ میں ریکوری مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس،نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی تحریک پر وقفہ سوالات مؤخر
  • یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
  •  حکومت کا طلبہ کو 10,000 مفت ای بائیکس دینے کا اعلان
  • بھارت اور پاکستان کے مابین تقسیم اور جنگ کی تاریخ
  • انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
  • معاشی خود انحصاری کیلئے سنجیدہ اور دیرپا اقدامات کی ضرورت :احسن اقبال
  • بُک شیلف
  • ملتان، رہبرمعظم کی سالگرہ کی مناسبت سے المصطفیٰ ہائوس میں نشست کا اہتمام، کیک بھی کاٹا گیا 
  • کیا پاکستان میں یکم مئی عام تعطیل کا دن ہوگا؟
  • سینٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا خطاب