کراچی: عیدالفطر کے دوران فراہمی و نکاسی آب کے لیے احکامات جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی نے عید الفطر کے انتظامات کے حوالے سے احکامات جاری کردیے۔ ایس او ٹو ایم ڈی سید سردار شاہ نے متعلقہ حکام کو مراسلہ جاری کردیا۔
سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی کے مطابق عیدالفطر سے قبل شہر بھر میں فراہمی و نکاسی آب کے تمام انتظامات مکمل کیے جائیں، مساجد عید گاہوں امام بارگاہوں اور مدارس کے اطراف میں فراہمی و نکاسی آب کی تمام شکایات کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔ تمام اضلاع کے سپرنٹنڈنٹگ انجینئرز ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں رہیں۔
سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی نے حکم دیا کہ ایگزیکٹو انجینئرز واٹر اپنے علاقوں میں پانی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔ ایگزیکٹو انجینئرز سیوریج مساجد عید گاہوں امام بارگاہوں اور مدارس کے راستوں کو مکمل صاف رکھیں۔
ایگزیکٹو انجینئرز عیدالفطر کی عام تعطیلات کے دوران عملے کی ڈیوٹی روسٹر کی فہرستیں فراہم کریں، ایگزیکٹو انجینئر ورکشاپ جیٹنگ و سیکشن مشینوں کو ہمہ وقت تیار رکھیں اور ڈرائیوروں کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ مساجد عید گاہوں امام بارگاہوں اور مدارس کے اطراف میں پانی سے بھرے واٹر ٹینکرز فراہم کیے جائیں۔
انچارج ہائیڈرنٹس سیل سید سردار شاہ اور فوکل پرسن ٹو ایم ڈی برائے ہائیڈرنٹس سیل شہباز بشیر پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے واٹر ٹینکرز کے انتظامات کی نگرانی کریں گے۔
سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی نے حکم دیا کہ عیدالفطر کے ایام کے دوران فراہمی و نکاسی آب کے بہتر انتظامات کیے جائیں، مساجد عید گاہوں امام بارگاہوں اور مدارس کے راستوں کو مکمل صاف رکھا جائے۔تاکہ عبادت گزاروں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا کرنا نہ پڑے۔
انہوں نے کہا کہ عیدالفطر پر شہریوں کو فراہمی و نکاسی آب کی بہتر سہولیات فراہم کرنا کسی بھی عبادت سے کم نہیں۔ عیدالفطر کے انتظامات کے سلسلے میں کسی قسم کی کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مساجد عید گاہوں امام بارگاہوں اور مدارس کے فراہمی و نکاسی آب
پڑھیں:
عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
غزہ: عید الاضحی کے پرمسرت موقع پر بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری رہی، جس کے نتیجے میں صرف 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 393 زخمی ہو چکے ہیں۔
آج صبح سے اب تک 21 فلسطینی شہادتیں ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی فضائی حملے خاص طور پر جبالیا، بیت لاہیا، غزہ سٹی اور خان یونس میں کیے گئے، جہاں گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔
خان یونس کے علاقے المَواسی میں ایک ڈرون حملے نے ان خیموں کو نشانہ بنایا جو اسرائیل نے خود "محفوظ زون" قرار دیے تھے۔ اس حملے میں دو بچیوں سمیت پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔
ادھر مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں، جن میں عروہ، جلازون، کفر مالک، بلاطہ اور الخضر جیسے شہروں سے کئی فلسطینی گرفتار کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق ایندھن کی شدید قلت کے باعث اسپتالوں کو اگلے 48 گھنٹوں میں "قبرستان" بن جانے کا خطرہ ہے۔
ڈائریکٹر منیر البورش نے کہا کہ اسرائیلی افواج ایندھن کی رسائی روک رہی ہیں، جس سے جنریٹرز بند اور طبی سہولیات مفلوج ہو چکی ہیں۔
اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کی 93 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہو چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق تقریباً 20 لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔ امدادی مراکز پر اسرائیلی فائرنگ سے گزشتہ 8 دن میں 100 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ میں اب تک 54,880 فلسطینی شہید اور 126,227 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 90 فیصد آبادی بےگھر ہو چکی ہے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم پر وارنٹ جاری کیے ہیں، جبکہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) میں اسرائیل پر نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔