لاہور(نیوز ڈیسک)رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عید کے پیش نظر خریداری کا رجحان بھی بڑھ گیا ہے، تجارتی مراکز میں لوگ فیملی کے ہمراہ شاپنگ میں مصروف ہیں، ایسے میں پنجاب کے مختلف اضلاع میں بازاروں اور مارکیٹس میں خواتین کے تحفظ کے لیے خواتین پولیس اہلکار تعینات کردی گئی ہیں۔

صوبے بھر کے ممختلف اضلاع میں خواتین پولیس اہلکار پیدل ،موٹر سائیکل اور سائیکل پر مارکیٹوں کا گشت کر رہی ہیں، وزیراعلی مریم نوازشریف کی ہدایت پر بازاروں میں خواتین کے تحفظ کے لئے ویمن پولیس اسکواڈ قائم کیا گیا ہے جو صوبہ بھر میں گشت کرے گا۔

بازاروں میں رش کے اوقات میں خواتین اور بچوں کے تحفظ کے لیے خصوصی ویمن پولیس اسکواڈ کی اہلکار کریں گی، ویمن پولیس اسکواڈ کی پیدل، سائیکل اور موٹر سائیکل سوار ٹیموں نے کاروباری اور تجارتی مراکز کا گشت کرنا شرع کردیا ہے۔

ویمن پولیس اسکواڈ شہری تجارتی مراکز میں شاپنگ کی غرض سے آنیوالی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کرے گا، اسکواڈ بازاروں میں سماج دشمن عناصر کی سرگرمیوں کی نگرانی بھی کرے گا۔
لاہور، راولپنڈی، سیالکوٹ، فیصل آباد، گوجرانوالہ، چینیوٹ، بورے والا، وہاڑی، خانیوال اور دیگر شہروں میں بڑے تجارتی مراکز میں پولیس کی خواتین اہلکاروں نے گشت شروع کردیا ہے ۔

لاہور میں ڈولفن پولیس کے خصوصی اسکواڈ تجارتی اور کاروباری مراکز میں خواتین بچوں کے تحفظ اورمعاونت کے لیے تعینات ہیں، ڈولفن کا کوئیک ریسپانس سائیکل اسکواڈ لاہور کے65 بڑے تجارتی مراکز پر تعینات ہے جبکہ 4ہزار سے زائد پولیس اہلکار اسپیشل اسکواڈ ڈیوٹی پر مامور ہے۔
ڈولفن پولیس کا فرینڈلی یونٹ افطار کے بعد مارکٹیں بند ہونے تک گشت کرے گابائیسکل پر مشتمل ڈولفن فورس کا اسکواڈ نہ صرف بڑے تجارتی مراکز میں تعینات رہے گا بلکہ معروف گلیوں اور گنجان آباد علاقوں میں بھی گشت کرے گا۔

حکومت کے اس عمل پر خواتین نے خراج تحیسن پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹوں میں پہلی مرتبہ خواتین کے تحفظ کے لیے باقاعدہ ویمن پولیس اسکواڈ کا قیام وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا مستحسن اقدام ہے۔

خواتین کا کہنا ہے کہ ہراسمنٹ کے واقعات کے بارے میں خواتین پولیس اہلکاروں کو آگاہ کرنا آسان ہے ویمن پولیس اسکواڈ کے قیام کے بعد شاپنگ کے دوران خود کو زیادہ محفوظ اورمطمئن تصورکرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سولرصارفین کے لیے خوشخبری، کابینہ اجلاس میں نیٹ میٹرنگ پالیسی نامنظور

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خواتین کے تحفظ کے تجارتی مراکز میں کے تحفظ کے لیے پولیس اہلکار میں خواتین کرے گا

پڑھیں:

لاہور میں مرد و خواتین کو ای ٹیکسیاں بلاسود قرضوں پر دی جائیں گی، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان

صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت لاہور میں جدید سفری سہولیات فراہم کرنے جا رہی ہے جن میں ای ٹیکسی اسکیم اور ڈرائیور لیس ٹرام سروس شامل ہیں۔ ان کے مطابق ان منصوبوں کا مقصد نہ صرف شہریوں کے سفر کو آسان بنانا ہے بلکہ نوجوانوں اور خواتین کو باعزت روزگار کی فراہمی بھی یقینی بنانا ہے۔

وی نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں بلال اکبر خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز جلد ای ٹیکسی اسکیم کا افتتاح کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کی ہدایت

انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم کے پہلے مرحلے میں لاہور کے رہائشی افراد کو 1100 الیکٹرک ٹیکسیاں دی جائیں گی جن میں 30 فیصد کوٹہ خواتین کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

وزیرٹرانسپورٹ نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت حکومت 65 لاکھ روپے کا بغیر سود قرض دے گی جبکہ گاڑی حاصل کرنے کے لیے 18 سے 20 لاکھ روپے کی ڈاؤن پیمنٹ دینی ہوگی جس پر بھی حکومت کی طرف سے معاونت پر غور کیا جا رہا ہے، اس قرض کی ماہانہ قسط 55 سے 60 ہزار روپے کے درمیان ہوگی۔

بلال اکبر خان نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں ایک ہزار گاڑیاں آن لائن ٹیکسی آپریٹرز جیسے انڈرائیو اور ینگ گو کے ساتھ منسلک ڈرائیورز کو دی جائیں گی جبکہ 100 گاڑیاں عام شہریوں کو فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہ اکہ درخواستوں کی تعداد زیادہ ہونے کی صورت میں یہ کوٹہ بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے: پنجاب میں میٹرو بس اور اورنج لائن کے لیے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

ای ٹیکسی کے لیے درخواستوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ آن لائن پورٹل کے ذریعے جمع ہوں گی اور کامیاب امیدواروں کا انتخاب بیلٹنگ کے ذریعے ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کی کامیابی کی صورت میں ای ٹیکسیوں کی تعداد 8 سے 10 ہزار تک بڑھائی جائے گی۔

بنا ڈرائیور والی ٹرام سروس

صوبائی وزیر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ لاہور کی نہر پر پہلی ڈرائیور لیس ٹرام سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے جو ٹھوکر نیاز بیگ سے ہر بنس پور تک چلے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرام کا ٹریک 28 کلومیٹر طویل ہوگا اور اس میں 26 اسٹیشنز ہوں گے اور یہ ورچوئل ٹریک پر گوگل سسٹم کے ذریعے آپریٹ ہو سکے گی اور مکمل طور پر ڈرائیور کے بغیر چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے تاہم ٹریفک کی صورتحال کے پیش نظر فی الحال ڈرائیور کے ذریعے چلائی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ٹرام میں 300 مسافروں کی گنجائش ہوگی اور ہر 5 سے 6 منٹ بعد اگلی ٹرام دستیاب ہوگی۔

بلال اکبر خان نے کہا کہ یہ الیکٹرک ٹرام ایک چارج پر 300 کلومیٹر تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اگر یہ سروس کامیاب ثابت ہوتی ہے تو اسے لاہور کے دیگر علاقوں جیسے گلبرگ اور ڈیفنس تک توسیع دی جائے گی۔

مزید پڑھیے: وزیراعلیٰ پنجاب انٹرن شپ پروگرام: وظیفے کی رقم میں 100 فیصد سے زائد اضافہ

انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی نوجوانوں کے لیے کاروباری اسکیم کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے ٹاپرز کو ای بائیکس دی جائیں گی جبکہ لوڈر رکشے صرف ان نوجوانوں کو دیے جائیں گے جو کاروباری مقاصد کے لیے اسکیم میں اپلائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رکشے طلبہ کے لیے نہیں بلکہ روزگار کے خواہش مند افراد کے لیے مختص ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

لاہور میں ای ٹیکسیاں لاہور میں بنا ڈرائیور ٹرام وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب بلال اکبر خان وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف

متعلقہ مضامین

  • دارالحکومت میں ’’پولیس اسٹیشن آن ویلز‘‘ اور ’’آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم
  • لاہور میں مرد و خواتین کو ای ٹیکسیاں بلاسود قرضوں پر دی جائیں گی، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان
  • کراچی، نیشنل ہائی وے پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا، ڈرائیور گرفتار
  • کراچی میں پولیس اہلکار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے
  • لاہور: شہریوں کو اغوا کرکے تاوان لینے والے پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا
  • فلوریڈا پولیس مفرور ایمو کو قابوکرنے میں کامیاب
  • کراچی: گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق
  • چینی قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت
  • خیبر پختونخوا: ڈیوٹی سے انکار پر 42 پولیس اہلکار معطل
  • ڈیوٹی سے انکار پر پختونخوا پولیس کے 42 اہلکارمعطل