Nawaiwaqt:
2025-11-03@07:25:08 GMT

ہانیہ عامر کی وائرل ویڈیو نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

ہانیہ عامر کی وائرل ویڈیو نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی

معروف اداکارہ ہانیہ عامر ان دنوں برطانیہ میں موجود ہیں جہاں وہ پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے منعقد کی جانے والی تقریبات میں شرکت کر رہی ہیں ان کی حالیہ سرگرمیوں کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہیں تاہم ایک خاص ویڈیو نے مداحوں میں تجسس پیدا کر دیا ہے جس میں وہ کسی چیز کو کیمرے کی نظروں سے چھپانے کی کوشش کر رہی ہیں  ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہانیہ عامر ایک تقریب میں شرکت کے لیے پہنچتی ہیں اور صحافیوں کی جانب سے انہیں تصاویر اور ویڈیوز کے لیے روکا جاتا ہے اس موقع پر وہ چند لمحوں کے لیے رکتی ہیں اور اپنے ہاتھ میں موجود کسی چیز کو جلدی سے اپنی مینیجر کو دے دیتی ہیں دلچسپ بات یہ ہے کہ مینیجر کے ہاتھ سے وہ چیز زمین پر گر جاتی ہے جس کے بعد اداکارہ صحافیوں سے درخواست کرتی ہیں کہ اس لمحے کی ویڈیو ڈیلیٹ کر دی جائے یہ واقعہ سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ ہانیہ عامر ویپ یا لائٹر چھپانے کی کوشش کر رہی تھیں جبکہ کچھ مداحوں نے ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض اپنا لپ گلوس یا لپ اسٹک تھما رہی تھیں ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ ہم نے دیکھا کہ وہ کیا چھپا رہی تھیں جبکہ دوسرے نے لکھا کہ تو کیا اگر وہ سگریٹ پیتی ہیں انڈسٹری میں بہت سے لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں مداحوں کی ایک بڑی تعداد نے اداکارہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو غیر ضروری طور پر بڑھایا جا رہا ہے کچھ کا کہنا تھا کہ یہ ان کی ذاتی زندگی ہے اور کسی کو اس پر تنقید کرنے کا حق نہیں اس تمام صورتحال کے بعد ہانیہ عامر کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی لیکن سوشل میڈیا پر یہ معاملہ بدستور زیر بحث ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر ہانیہ عامر

پڑھیں:

اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل

اسرائیل کے دائیں بازو کے سخت گیر وزیر بن گویر کا ایک ویڈیو پیغام وائرل ہو رہا ہے جس میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں اور صیہونی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر نے یہ ویڈیو خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کی ہے۔

ویڈیو میں اسرائیلی وزیر اُن فلسطینی قیدیوں کے سامنے کھڑے ہیں جن کے ہاتھ پشت پر بندھے ہوئے ہیں اور انھیں اوندھا فرش پر لٹایا ہوا ہے۔

اسرائیلی وزیر نے اس مقام پر کھڑے ہوکر ان فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ہمارے بچوں اور خواتین کو مارنے آئے تھے۔

Once again, Israel’s far-right National Security Minister Ben Gvir speaks about the Palestinian abductees and openly incites against them while they stand bound before him, saying: “Do you see them? This is how they are now — but one thing remains to be done, and that is to… pic.twitter.com/k9ylK5Fkvk

— غزة 24 | التغطية مستمرة (@Gaza24Live) October 31, 2025

انھوں نے اپنے مخصوص نفرت آمیز لہجے میں مزید کہا کہ اب دیکھیں ان کا حال کیا ہے۔ اب ایک ہی چیز باقی ہے اور وہ ہے ان لوگوں کے لیے فوری طور پر سزائے موت۔

اسرائیلی وزیر بن گویر اپنی اشتعال انگیز بیانات کے لیے مشہور ہیں، انھوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ان کی سزائے موت سے متعلق تجویز پارلیمنٹ میں پیش نہ کی گئی تو وہ وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کی حمایت ختم کر دیں گے۔

انھوں نے ویڈیو کے ساتھ ایک تفصیلی پیغام بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنماؤں کو ہلاک کرنے کے بعد تنظیم نے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

اسرائیلی وزیر بن گویر نے فلسطینی قیدیوں پر سخت پابندیوں اور جیلوں میں خوف کی فضا پیدا کرنے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں جیلوں میں انقلاب پر فخر کرتا ہوں۔ اب وہ تفریحی کیمپ نہیں بلکہ خوف کی جگہیں بن چکی ہیں۔ وہاں قیدیوں کے چہروں سے مسکراہٹیں مٹا دی گئی ہیں۔

بن گویر جو قومی سلامتی کے وزیر ہیں، نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں دہشت گرد حملوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جو بھی میرے جیل سے گزرا ہے وہ دوبارہ وہاں جانا نہیں چاہتا۔

حالیہ ہفتوں میں بن گویر نے سزائے موت کے قانون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک دہشت گرد زندہ رہیں گے، باہر کے شدت پسند مزید اسرائیلیوں کو اغوا کرنے کی ترغیب پاتے رہیں گے۔

انھوں نے فلسطینیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ کسی یہودی کو قتل کریں گے تو زندہ نہیں رہیں گے۔

یاد رہے کہ بن گویر ان چند وزیروں میں شامل تھے جنہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے معاہدے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

ان کی جماعت ’’اوتزما یہودیت‘‘ نے ماضی میں بھی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ انصاف یاریو لیوین کا بھی کہنا ہے کہ وہ ایک خصوصی عدالت قائم کرنے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔

ان کے بقول یہ عدالتیں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں ملوث غزہ کے جنگجوؤں پر مقدمہ چلائے گی اور مجرم ثابت ہونے والوں کو سزائے موت سنائی جا سکے گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • شاہد آفریدی کون ہیں؟ میں نہیں جانتا، حکم شہزاد لوہا پاڑ کی نئی ویڈیو وائرل
  • جنوبی افریقا کیخلاف میچ کے بعد بابر اعظم کی ٹوئٹ وائرل
  • ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کی سالگرہ میں شرکت
  • بلال مقصود نے سوشل میڈیا پر کراچی کے پارک میں موجود مردہ کوؤں کی ویڈیو شیئر کردی، یہ ماجرا کیا ہے؟
  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
  • کترینہ کیف کی نجی تصاویر وائرل، مداح برس پڑے
  • سوشل میڈیا پر وائرل سعودی اسکائی اسٹیڈیم کا راز کھل گیا
  • سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی وائرل ویڈیو جعلی نکلی
  • ماہرہ کے بعد صبا قمر پر بھی بوٹوکس کروانے کے الزامات لگ گئے
  • باتھ روم میں بند بیٹے کی ویڈیو بنانے پر سوشل میڈیا صارفین برہم