چین کا ڈاکٹر یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
چین نے ڈاکٹر یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عزم کیا ہے۔
چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ ژوئی ژانگ سے بنگلہ دیش کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر یونس نے ملاقات کی، اس موقع پر چینی نائب وزیراعظم نے ڈاکٹر محمد یونس کو صدر شی جن پنگ کی جانب سے دورہ کے حوالے سے زبردست اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے چین کے عزم کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں حسینہ واجد کے بیٹے نے بنگلہ دیش میں سیاسی بے چینی کی ذمہ داری آئی ایس آئی پر ڈال دی
بواؤ فورم برائے ایشیا کی سالانہ کانفرنس میں ایک میٹنگ کے دوران چین نے مونگلا پورٹ کی جدید کاری اور دشیر کنڈی سیوریج پروجیکٹ کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
ڈاکٹر یونس اس وقت بنگلہ دیش میں میں موجود ہیں جہاں کل وہ چینی صدر سے ون ٹو ون ملاقات کریں گے۔
ڈاکٹر یونس اور چینی نائب وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں سفارتی تعلقات کی 50 ویں سالگرہ پر روشنی ڈالی گئی، دونوں ممالک نے سرمایہ کاری، تجارت اور ثقافتی تبادلوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ڈاکٹر یونس نے بنگلہ دیش کی ون چائنا پالیسی پر قائم رہنے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ابتدائی حصہ لینے پر فخر کا اعادہ کیا۔
بنگلہ دیش نے چینی قرضوں پر سود کی شرح میں کمی اور کمٹمنٹ فیس معاف کرنے کی درخواست کی۔ ڈاکٹر یونس نے مینوفیکچرنگ انڈسٹریز کو بنگلہ دیش میں منتقل کرنے کے لیے چین کی مدد بھی طلب کی اور پھلوں سمیت زرعی برآمدات میں اضافے کے لیے بھی مدد کی درخواست کی۔
نائب چینی وزیراعظم نے 2028 تک بنگلہ دیشی اشیا کے لیے ڈیوٹی فری اور کوٹہ فری رسائی کا اعلان کیا اور آزاد تجارتی مذاکرات میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
چین نے تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کے لیے آم، جیک فروٹ، امرود اور آبی مصنوعات درآمد کرنے کا بھی عہد کیا۔
اس کے علاوہ بات چیت میں چین میں بنگلہ دیشی طلبا کے لیے وظائف میں اضافہ، بنگلہ دیش شپنگ کارپوریشن کے لیے سمندر میں جانے والے چار جہازوں کے لیے فنڈنگ اور روہنگیا بحران کے حوالے سے بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان بات چیت میں سہولت فراہم کرنا شامل تھا۔
ڈاکٹر یونس نے نائب چینی وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس ملاقات کو بنگلہ دیش چین شراکت داری میں سنگ میل قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں پاک بنگلہ دیش بڑھتے تعلقات خطے میں امن کے لیے کتنے اہم ہیں؟
ملاقات میں بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ محمد توحید حسین، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے مشیر فوز القبیر خان اور دیگر بھی موجود تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بنگلہ دیش تجارت چین دوطرفہ تعلقات ڈاکٹر یونس وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش چین دوطرفہ تعلقات ڈاکٹر یونس وی نیوز میں بنگلہ دیش ڈاکٹر یونس نے بنگلہ دیش کے کے لیے
پڑھیں:
بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
بھارت کی نام نہاد بڑی جمہوریت میں مودی کی دوغلی پالیسی اور اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا۔
انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے کرکٹ کے کھیل کو سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔ مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جنگی جنون میں مبتلا مودی اپنے مرضی سے غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے لگا ۔
بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان کاکہنا تھاکہ لوگ پوچھ رہےہیں کہ سمجھ نہیں آ رہی بی جے پی کی پالیسی پاکستان کیخلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ؟۔ پاکستان سے کسی فنکار کو فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے۔ کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ان کی ٹرول آرمی پیچھے لگ گئی کہ یہ تو غداری ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی بھی کہتےہیں کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ فلم روکی گئی تو نقصان پروڈیوسر اور فنکاروں کا ہوا ۔
https://cdn.jwplayer.com/players/dq5ngxE1-jBGrqoj9.html
بھگوانت سنگھ مان نے کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر بڑے صاحب (امیت شاہ ) کا بیٹا ہے ، ان کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ فلم تو پہلے کی شوٹنگ تھی جو ریلیز نہیں ہونے دی گئی مگرکل والا میچ تو لائیو تھا۔ اب ان کا میڈیا کہہ رہا ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ ہاتھ نہیں ملایا ، کیا اس سے آپریشن سندور جیت گئے؟ ۔
انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ کھیلے تو ہیں ، کیچ تو پکڑے ہیں، چھکے انہوں نے بھی مارے آپ نے بھی مارے ۔ یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔ 1987میں بائیکارٹ ہوا، ورلڈ کپ میں بھی انہوں نے بائیکاٹ کر دیا مگر اب بھی میچ کھیلے ۔ غداری کا کہہ کر فلم ریلیز نہیں ہونے دیتے پر میچ ہو جاتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی ، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائےگا۔ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا ہے کہ انہیں پاکستان عبادت کے لیے نہیں جانے دیتے؟۔ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور عبادت کے لیے جانے دینے میں کیا حرج ہے ؟۔ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا ؟۔ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا ، پنجاب میں آفت آئی مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔
واضح رہے کہ بی سی سی آئی کے سیکریٹری اور بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کھیل میں سیاست لانے میں پیش پیش ہیں ۔ مودی کے بھارت میں اخلاقیات کی پستی کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے خلاف ظلم بھی جاری ہے۔