صدر مملکت کی کوئٹہ میں ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
ا سلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2025ء)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کوئٹہ میں ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں ایسی مذموم کاروائیاں دھشتگردوں کے مکروہ مقاصد کی عکاسی کرتی ہیں۔
(جاری ہے)
اپنے بیان میں صدر مملکت نے دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے دٴْکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ رمضان المبارک میں ایسی مذموم کاروائیاں دھشتگردوں کے مکروہ مقاصد کی عکاسی کرتی ہیں۔صدر مملکت نے جاں بحق افراد کیلئے بلندی درجات، لواحقین کیلئے صبر جمیل اور دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا ء کی
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صدر مملکت
پڑھیں:
دہرے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت، کوئٹہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو گرفتار کرلیا
بلوچستان میں مرد اور خاتون کے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جب کہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں دہرے قتل کے معاملے میں کوئٹہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو گزشتہ رات گرفتار کیا۔
آج بانو بی بی کی والدہ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے عدالت سے ان کا 2 روزہ ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔
عدالت نے بانو بی بی کی والدہ کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز خاتون کا بیان سامنے آیا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ بیٹی بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، ہم نے لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ سردار شیر باز ساتکزئی کے ساتھ نہیں، بلکہ بلوچی جرگے میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں قتل ہوئی خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، کیس کا رخ ہی موڑ دیا
مقدمے میں نامزد مقتولہ کا بھائی تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا، اس کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
مقدمے میں نامزد ملزم سردار شیر باز ساتکزئی کو گزشتہ روز مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
یاد رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل خاتون اور مرد کو سرعام قتل کیا گیا تھا، واقعے کی ویڈیو 3 روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لینے لیا تھا اور متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔