رمضان المبارک کا آخری جمعہ، جمعۃ الوداع کی برکتیں اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے دعاؤں کا دن
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
آج رمضان المبارک کا آخری جمعہ ہے جو اس مقدس مہینے کے اختتام کی خبر دے رہا ہے یہ بابرکت مہینہ جس میں ہر لمحہ اللہ کی بے شمار رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی رہیں اب رخصت ہونے کو ہے دنیا بھر کے مسلمان اس دن خصوصی عبادات کا اہتمام کر رہے ہیں جبکہ ملک بھر میں اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں ماہ رمضان کے آخری جمعے کو جمعۃ الوداع کہا جاتا ہے کیونکہ یہ دن ماہ صیام کے رخصت ہونے کی علامت ہوتا ہے اس دن کی خاص برکتوں اور روحانی فضیلت کی وجہ سے مسلمان بڑے ذوق و شوق کے ساتھ نماز جمعہ اور دیگر عبادات کا اہتمام کرتے ہیں رمضان المبارک کی آخری ساعتیں تیزی سے گزر رہی ہیں اور کسی کو علم نہیں کہ اگلے سال کس کے نصیب میں دوبارہ یہ مبارک لمحات آئیں گے اسی لیے آج کا دن نہ صرف شکرگزاری بلکہ روحانی جذبات سے بھی بھرپور ہوتا ہے یہ دن ایک اور پہلو سے بھی اہمیت کا حامل ہے آج پوری دنیا کے مسلمان قبلہ اول مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے یوم القدس کے طور پر اس دن کو مناتے ہیں اور تجدید عہد کرتے ہیں کہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گے مسجد اقصیٰ کو نہ صرف مسلمانوں بلکہ تمام آسمانی مذاہب کے لیے بھی مقدس مقام کا درجہ حاصل ہے قرآن کریم میں بھی اس کا ذکر موجود ہے اور اسے انبیاء کی سرزمین کہا جاتا ہے جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام سمیت کئی انبیاء کرام تشریف لائے اس بابرکت دن کی مناسبت سے ہمیں خصوصی عبادات کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ ہمیں رمضان کی برکتوں سے مزید فیض یاب کرے اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے ہماری کوششوں کو قبول فرمائے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی آزادی کے لیے
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔