آج رمضان المبارک کا آخری جمعہ ہے جو اس مقدس مہینے کے اختتام کی خبر دے رہا ہے یہ بابرکت مہینہ جس میں ہر لمحہ اللہ کی بے شمار رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی رہیں اب رخصت ہونے کو ہے دنیا بھر کے مسلمان اس دن خصوصی عبادات کا اہتمام کر رہے ہیں جبکہ ملک بھر میں اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں ماہ رمضان کے آخری جمعے کو جمعۃ الوداع کہا جاتا ہے کیونکہ یہ دن ماہ صیام کے رخصت ہونے کی علامت ہوتا ہے اس دن کی خاص برکتوں اور روحانی فضیلت کی وجہ سے مسلمان بڑے ذوق و شوق کے ساتھ نماز جمعہ اور دیگر عبادات کا اہتمام کرتے ہیں رمضان المبارک کی آخری ساعتیں تیزی سے گزر رہی ہیں اور کسی کو علم نہیں کہ اگلے سال کس کے نصیب میں دوبارہ یہ مبارک لمحات آئیں گے اسی لیے آج کا دن نہ صرف شکرگزاری بلکہ روحانی جذبات سے بھی بھرپور ہوتا ہے یہ دن ایک اور پہلو سے بھی اہمیت کا حامل ہے آج پوری دنیا کے مسلمان قبلہ اول مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے یوم القدس کے طور پر اس دن کو مناتے ہیں اور تجدید عہد کرتے ہیں کہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گے مسجد اقصیٰ کو نہ صرف مسلمانوں بلکہ تمام آسمانی مذاہب کے لیے بھی مقدس مقام کا درجہ حاصل ہے قرآن کریم میں بھی اس کا ذکر موجود ہے اور اسے انبیاء کی سرزمین کہا جاتا ہے جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام سمیت کئی انبیاء کرام تشریف لائے اس بابرکت دن کی مناسبت سے ہمیں خصوصی عبادات کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ ہمیں رمضان کی برکتوں سے مزید فیض یاب کرے اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے ہماری کوششوں کو قبول فرمائے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کی آزادی کے لیے

پڑھیں:

یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش

ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام کانفرنس "آزادی اور ہماری زمہ داریاں"
  • حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • گلگت بلتستان جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام جی بی کے78ویں یوم آزادی کی تقریب
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
  • گلگت بلتستان میں آج ڈوگرا راج سے آزادی کا دن منایا جا رہا ہے
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی آج جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے
  • یومِ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ’’پاکستان کی شان-گلگت بلتستان‘‘ریلیز