صوبائی حکومت نے ادویات کی کھیپ پاراچنار بھیج دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
دو پروازوں کے ذریعے چار ہزار کلوگرام وزنی ادویات اور سو سے زائد مسافروں کو پشاور سے پاراچنار اور پاراچنار سے پشاور منتقل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے پاراچنار میں عید کی تعطیلات کے دوران اسپتال آنے والے مریضوں کو ادویات کی بروقت فراہمی کے لئے ادویات کی ایک اور کھیپ بھیج دی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت نے ڈی ایچ کیو اسپتال پاراچنار کیلئے ادویات کی ایک اور کھیپ صوبائی ایئر ایمبولینس کے ذریعے پہنچا دی ہے، دو پروازوں کے ذریعے چار ہزار کلوگرام وزنی ادویات اور سو سے زائد مسافروں کو پشاور سے پاراچنار اور پاراچنار سے پشاور منتقل کیا گیا۔ مشیر صحت احتشام علی کہنا ہے کہ عید سے قبل ضروری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بروقت اقدامات کیے گئے ہیں۔
اس ضمن میں نہ صرف ایمرجنسی ادویات پاڑہ چنار بھیجی گئیں بلکہ مریضوں اور دیگر مسافروں کو بھی منتقلی کی سہولت فراہم کی گئی تاکہ وہ عید اپنے گھروں میں مناسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کو کرم کی صورتحال کا بخوبی ادراک ہے، اور محکمہ صحت ہنگامی بنیادوں پر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عید کے موقع پر ممکنہ ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایمرجنسی ادویات کی فراہمی کو ترجیح دی گئی ہے تاکہ مریضوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ادویات کی
پڑھیں:
امریکا میں الو بڑھ گئے، محکمہ داخلہ کا سخت کارروائی کا فیصلہ
امریکی حکومت نے 5 لاکھ الو (بارڈ آولز) کو مارنے کا منصوبہ تیار کر لیا جس پر ماحولیاتی ماہرین اور جنگلی حیات کے تحفظ کے حامی سخت تنقید کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹو بھالو باز نہ آیا، بے تحاشہ پھل کھانے پر پھر اسپتال میں داخل
یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ بارڈ الو شکار میں زیادہ ماہر اور جارح ہیں جس کے باعث وہ مقامی نسل کے اسپاٹڈ الو کو پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔ اسپاٹڈ الو کو سنہ 1990 میں خطرے سے دوچار قرار دیا گیا تھا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قدم قدرتی توازن بحال کرنے کے لیے ضروری ہے تاہم ناقدین کے مطابق یہ منصوبہ غیر ضروری اور ناکامی کا شکار ہونے والا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حکومت پیشہ ور شکاریوں کو بھرتی کرے گی جو ان الوؤں کو ہلاک کریں گے۔ ان علاقوں میں جہاں اسلحے کے استعمال کی اجازت نہیں الوؤں کو پکڑ کر یوتھنائز (یعنی انجیکشن وغیرہ لگا کر غیر تکلیف دہ موت دینا) کیا جائے گا۔
بتایا جا رہا ہے کہ 5 لاکھ الو مارنے کا مطلب ان کی آبادی کا تقریباً 10 فیصد ختم کر دینا ہے۔
مزید پڑھیے: ناچنے والی مور مکڑیوں کے حیرت انگیز راز، قدرت کی صناعی پر سائنسدان حیران
ریپبلکن سینیٹر جان کینیڈی نے اس منصوبے کو تاریخ کا سب سے بیوقوفانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت قدرت کے توازن کو مصنوعی طور پر بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کینیڈی نے اس منصوبے کے خلاف ایک قرارداد بھی پیش کی ہے جس کے مطابق اگر اسے کانگریس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری مل جائے تو اس پالیسی پر عملدرآمد روک دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چیونٹیوں کی اسمگلنگ میں اضافہ، اس کے نقصانات کیا ہیں؟
سینیٹر کینیڈی نے محکمہ داخلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ وہ 4 لاکھ 53 ہزار بارڈ الو صرف اس لیے مارنا چاہتا ہے کہ اس کو لگتا ہے یہ اسپاٹڈ الو سے بہتر شکاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپاٹڈ الو آلو امریکا امریکی الو امریکی محکمہ داخلہ بارڈ الو