نیویارک کاؤنٹی کے ایک کلرک نے ٹیکساس میں اسقاط حمل کی ادویات تجویز کرنے کے جرم میں نیویارک کے ایک ڈاکٹر کے خلاف ایک لاکھ 13 ہزار ڈالر جرمانے کی کارروائی کرنے سے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: فلوریڈا کے گورنر نے اسقاط حمل پر پابندی کے بل پر دستخط کر دیے

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق السٹر کاؤنٹی کے قائم مقام کلرک ٹیلر بروک نے نیو پالٹز کی ڈاکٹر مارگریٹ ڈیلی کارپینٹر کے خلاف کولن کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کے لیے ٹیکساس کی تحریک منظور کرنے سے انکار کیا۔

کارپینٹر نے ٹیکساس کے اٹارنی جنرل کین پیکسٹن کے اس مقدمے کا کوئی جواب نہیں دیا تھا جس میں ان پر ٹیکساس میں غیر قانونی طور پر اسقاط حمل کی دوا دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔

کولن کاؤنٹی ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج برائن گینٹ نے فروری میں کارپینٹر کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ایک لاکھ 13 ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے اور ٹیکساس میں اسقاط حمل کی ادویات بھیجنے سے روکنے کا حکم دیا تھا۔

بروک نے نیویارک کے ٹیلی میڈیسن اسقاط حمل شیلڈ قوانین کا حوالہ دیا جو خدمات فراہم کرنے والوں کو بیرون ملک سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

نیو یارک ان 8 ریاستوں میں شامل ہے جنہوں نے سنہ 2022 کے ڈبز بمقابلہ جیکسن کے فیصلے میں رو بمقابلہ ویڈ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ اسقاط حمل کے قوانین میں وفاقی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔

مزید پڑھیے:: دوران حمل شرح اموات میں خطرناک اضافہ ، عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کارپینٹر کے خلاف عدالتی حکم پر عمل کرنے سے کلرک کا انکار ملک کی پہلی مثال ہے کہ کسی ریاست نے اسقاط حمل کی خدمات فراہم کرنے والوں کے تحفظ کے لیے ڈھال کے قوانین نافذ کیے ہیں اور یہ معاملہ ممکنہ طور پر سپریم کورٹ کے سامنے ختم ہو جائے گا۔

نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے تسلیم کیا کہ کارپینٹر نے ٹیکساس میں اسقاط حمل کی دوا دی اور کہا کہ انہیں لوزیانا میں بھی اسی طرح کی قانونی پریشانی کا سامنا ہے۔

کیتھی ہوچل نے کہا کہ خواتین مخالف، اسقاط حمل مخالف انتہا پسند ایک بار پھر اس میں شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیکسٹن نیویارک کے ایک ڈاکٹر کے پیچھے پڑے ہیں جس نے ٹیلی میڈیسن کے ذریعے اسقاط حمل کی دوا تجویز کی تھی۔

کیتھی ہوچل

انہوں نے کہا کہ برک نے ٹیکساس کو باضابطہ طور پر مطلع کیا کہ وہ نیو یارک کے شیلڈ قوانین کے مطابق کارپینٹر کے خلاف فیصلہ دائر کرنے کو مسترد کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پیکسٹن نے کارپینٹر کے خلاف عدالت میں دائر درخواست میں کہا کہ کارپینٹر 1999 سے طبی اور سرجیکل اسقاط حمل فراہم کر رہی ہیں اور سنہ 2020 میں ملک بھر میں اسقاط حمل کی ترغیب دینے والی ادویات فراہم کرنا شروع کر دیا تھا حالانکہ انہیں صرف نیویارک میں میڈیسن پریکٹس کرنے کا لائسنس دیا گیا تھا۔

پیکسٹن نے عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں کہا کہ مئی میں کارپینٹر نے خاتون کو اسقاط حمل کی ترغیب دینے والی منشیات میفیپرسٹون اور میسوپروسٹول فراہم کیں۔

مزید پڑھیں: خاندانی منصوبہ بندی سے زندگیاں کیسے بچتی ہیں؟

پیکسٹن نے بتایا کہ خاتون نے 16 جولائی کو کولن کاؤنٹی کے اسپتال میں خون بہنے یا شدید خون بہنے کی وجہ سے ہنگامی طبی امداد کی درخواست کی تھی اور اس نے نوزائیدہ بچے کے والد کو یہنہیں بتایا تھا کہ وہ حاملہ ہے۔

ٹیکساس کا قانون کسی بھی ڈاکٹر یا میڈیکل سپلائر کو کوریئر، ڈلیوری یا ڈاک سروس کے ذریعے اسقاط حمل کی ادویات فراہم کرنے سے روکتا ہے اور ٹیکساس میں ان ڈاکٹروں کی ٹیلی ہیلتھ خدمات پر پابندی عائد کرتا ہے جن کے پاس ٹیکساس کا درست میڈیکل لائسنس نہیں ہے۔

واضح رہے کہ کارپینٹر نے پیکسٹن کے ٹیکساس کے مقدمے کا کوئی جواب نہیں دیا جس میں ان پر ریاست کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹیکساس کے رہائشیوں کو غیر قانونی طور پر اسقاط حمل کی ترغیب دینے والی ادویات فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ان کے خلاف فیصلہ سنایا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسقاط حمل پر جرمانہ اسقاط حمل قانون امریکا ڈاکٹر مارگریٹ ڈیلی کارپینٹر کولن کاؤنٹی ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ کورٹ کیتھی ہوچل نیویارک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا نیویارک کارپینٹر کے خلاف اسقاط حمل کی دوا میں اسقاط حمل کی کولن کاؤنٹی کارپینٹر نے فراہم کرنے نیویارک کے ٹیکساس میں دینے والی نے ٹیکساس فراہم کر نیو یارک گیا تھا دیا تھا یارک کے کہا کہ

پڑھیں:

نیویارک، اقوام متحدہ کے سامنے آرتھوڈوکس یہودیوں کا نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ

ذرائع کے مطابق یہودی کارکنوں نے مین ہٹن میں اسرائیلی قونصل خانے کی عمارت کے سامنے یہودیت کے خلاف اسرائیل کے نام سے ایک ویب سائٹ کے ذریعے ریلی کی کال دی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل مخالف آرتھوڈوکس یہودیوں کے ایک گروپ نے اگلے ہفتے شروع ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی شرکت کے خلاف نیویارک میں مظاہرہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہودی کارکنوں نے مین ہٹن میں اسرائیلی قونصل خانے کی عمارت کے سامنے یہودیت کے خلاف اسرائیل کے نام سے ایک ویب سائٹ کے ذریعے ریلی کی کال دی تھی۔ نیویارک میں سینکڑوں مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا نیتن یاہو اور بین گیور یہودی عوام کے پہلے دشمن ہیں، صیہونیت مخالف یہود دشمنی نہیں ہے، یہودیوں کو اسرائیلی فوج میں ملازمت کرنے پر مجبور ہونے سے روکو۔ مظاہرین نے ایک بڑا بینر بھی لگایا جس پر لکھا تھا نیتن یاہو، آپ ہماری نمائندگی نہیں کرتے اور اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے ان کے نیویارک کے سفر کے مخالف ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • نیویارک، اقوام متحدہ کے سامنے آرتھوڈوکس یہودیوں کا نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • کراچی؛ اسٹیل مل سے لوہا، تانبا و قیمتی سامان چوری کرنے والا ملزم گرفتار
  • ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر کتنے ماہ قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے؟
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر15 ارب ڈالر کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان
  • پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے
  • پنجاب بھر میں گرانفروشی کے خلاف کریک ڈاؤن، 106 گرفتار، ہزاروں پر جرمانے
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • سندھ میں ایچ پی وی ویکسینیشن مہم، پاکستان ویکسین فراہم کرنیوالا 149واں ملک بن گیا