بلوچستان کی متعدد قومی شاہراہوں پر رات میں سفر کرنے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان کی حکومت نے صوبے کے متعدد اضلاع کی شاہراہوں پر رات میں سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے جس کے حوالے سے نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے سفر پر پابندی کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کیا جس میں کچھی، نوشکی، موسیٰ خیل، گوادر اور ژوب شامل ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق شام 6 بجے سے صبح 6 بجے تک مختلف قومی شاہراہوں پر رات کے وقت عام پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: گوادر میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
اس کے علاوہ صوبے کی بڑی شاہراہوں جن میں کوئٹہ تفتان شاہراہ، لورالائی ڈیرہ غازی خان شاہرہ، سبی شاہراہ، کوسٹل ہائی وے اور ژوب ڈی آئی خان شاہراہ پر رات کے اوقات میں سفر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
یاد رہے دو دن قبل گوادر کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے بس سے 6 مسافروں کو اتار کر قتل کر دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
عبرانی ویب سائٹ روٹرنت نے مقامی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مسلح گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ، پرتشدد تصادم اور جانی نقصان، خصوصاً بدو آبادیوں والے علاقوں میں پیش آنیوالے واقعات جنوبی فلسطین کے اندر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی بستیوں اور عرب آبادی پر مشتمل مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب ان دنوں خونریز جھڑپوں اور مسلح گینگوں کی جنگوں کا مرکز بن چکا ہے۔ مقامی ویب سائٹ کی رپورٹ میں عومر شہر کے مقامی کونسل کے سربراہ نے اعلان کیا کہ نقب کے مختلف علاقوں عرعرہ، حورہ اور اللقیہ میں مسلح اور خونریز سڑکوں کی لڑائیاں ہوئیں، جن میں کئی افراد زخمی اور بعض ہلاک ہو گئے۔ ان کے مطابق فائرنگ کی شدت اور وسعت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ ایسی صورتحال مقبوضہ فلسطین کے کسی اور حصے میں دیکھنے میں نہیں آتی۔
عبرانی ویب سائٹ روٹرنت نے مقامی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مسلح گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ، پرتشدد تصادم اور جانی نقصان، خصوصاً بدو آبادیوں والے علاقوں میں پیش آنیوالے واقعات جنوبی فلسطین کے اندر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان واقعات کے بعد مقامی کونسل کے چیئرمین نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ ایک ہنگامی انتباہ ہے، نقب آہستہ آہستہ قابو سے باہر ہو رہا ہے، کوئی اس پر توجہ نہیں دے رہا، اور نہ ہی ہماری وارننگز سنی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کی صورتِ حال ایسی ہے کہ مسلح گینگ سڑکوں کے درمیان ایک دوسرے پر فائرنگ کر رہے ہیں، زخمی اور ہلاک شدگان موجود ہیں، لیکن میڈیا اسے صرف پرتشدد واقعہ قرار دیتا ہے، حالانکہ یہ درحقیقت گروہی جنگ ہے۔ ارزباداش نے مزید بتایا کہ نقب میں دسیوں ہزار غیر قانونی اسلحے موجود ہیں، جس کے نتیجے میں سینکڑوں شہری مارے جا چکے ہیں، ان جھڑپوں میں عرب اور یہودی دونوں گروہ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عومر کے علاقے میں بھی گولیوں کی آوازیں واضح طور پر سنی جا رہی ہیں۔