امریکی ریاست یوٹاہ میں ہم جنس پرستی کا علامتی پرچم لہرانے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
یوٹاہ پہلی امریکی ریاست بن گئی جہاں تمام سرکاری اسکولوں اور سرکاری عمارتوں پر ایل جی بی ٹی کیو پرائیڈ جھنڈا لہرانے پر پابندی کے بعد بل کو قانون کی میں بدل دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:’مجھے لگتا ہے کہ میں ہم جنس پرست ہوں‘، شاہ رخ خان
یوٹاہ حکومت کی جانب سے ’ایل جی بی ٹی کیو‘ پرائیڈ جھنڈا لہرانے پر پابندی کے بعد گورنر اسپینسر کاکس نے بل کو قانون میں تبدیل کر دیا۔گورنر نے اس بل کو بھی ویٹو نہیں کیا، جو یوٹاہ ہاؤس اور سینیٹ دونوں سے منظور ہوا اور اب 7 مئی سے نافذ العمل ہوگا۔
رواں ہفتے کے آغاز میں گورنر کی جانب سے قانون سازوں کو لکھے گئے ایک خط میں واضح کیا گیا تھا کہ ’جیسا کہ یوٹاہن (ریاست کے باشندے) سیاسی طور پر تفرقہ انگیز علامتوں سے تنگ ہیں، میرے خیال میں وہ ثقافتی جنگ کے بلوں سے بھی تھک چکے ہیں جو ان مسائل کو حل نہیں کرتے جو وہ حل کرنا چاہتے ہیں‘۔
گورنر اسپینسر کاکس نے لکھا کہ’ کچھ بچوں کو خوش کرنے کی کوشش میں دوسرے بہت سے بچوں کو ناراض کر دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا بالی ووڈ کی اسٹار اداکارہ ریکھا ہم جنس پرست ہیں، بھارتی میڈیا کا تہلکہ خیز انکشاف
گورنر نے یہ بھی کہا کہ انہیں ریپبلکن ریاست کے نمائندے ٹریور لی کی طرف سے متعارف کرائی گئی قانون سازی کے بارے میں ’سنگین تحفظات‘ ہیں اور ابتدائی طور پر اسکول پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ قانون سازوں نے بعد میں اسے سرکاری عمارتوں میں شامل کرنے کی راہ سجھائی۔
واضح رہے کہ یوٹاہ میں ہوئی نئی قانون سازی کے بعد ریاست کے اسکولوں اور تمام سرکاری عمارات پر ’ایل جی بی ٹی کیو‘ پرائیڈ پرچم کے سوا، امریکی اور ریاستی پرچم کے ساتھ مقامی امریکی قبائل کے پرچم، اولمپک پرچم، فوجی پرچم، دوسرے ممالک کے جھنڈے اور کالجوں اور یونیورسٹیوں کے جھنڈے لہرانے کی اجازت ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ریاست ایل جی بی ٹی کیو ریاست یوٹاہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ریاست ایل جی بی ٹی کیو ایل جی بی ٹی کیو
پڑھیں:
بھارت ریاست آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ سے 9 افراد ہلاک، متعدد زخمی
بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے شہر سری کاکولم میں سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں بھگدڑ کے باعث کم از کم 9 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ویرات کوہلی کا بنگلورو میں بھگدڑ مچنے کے واقعے پر پہلی بار اظہار خیال، متاثرین کے لیے کیا پیغام دیا؟
ریاست کے ڈپٹی چیف منسٹر پاون کلیان کے مطابق بھگدڑ اس وقت مچی جب مندر میں ایک ہی وقت میں 25 ہزار سے زائد افراد جمع ہوگئے، حالانکہ مندر کی گنجائش صرف 2 ہزار افراد کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گی، مندر نجی انتظامیہ کے تحت چلایا جاتا ہے۔
ضلع سری کاکولم کے کلیکٹر سواپنل دنکر پُندکر کے مطابق اب تک 18 زخمیوں کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں بڑے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اداکار و سیاستدان کے جلسے میں بھگدڑ، 31 افراد ہلاک، 50 زخمی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو 50 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل 28 ستمبر کو تمل ناڈو میں انتخابی جلسے کے دوران بھگدڑ سے 39 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آندھرا پردیش بھارت بھگدڑ مندر