Nawaiwaqt:
2025-04-25@11:50:33 GMT
پی ٹی آئی کا ممکنہ احتجاج، اڈیالہ جیل کے اطراف خصوصی سکیورٹی پلان نافذ
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ احتجاج کے پیش نطر اڈیالہ جیل کے اطراف خصوصی سکیورٹی پلان نافذ کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق اڈیالا جیل کے اطراف 3 دن کے لیے خصوصی سکیورٹی پلان نافذ کر دیا گیا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اڈیالا جیل آنے والے راستوں پر 8 اضافی پکٹس قائم کر دی گئی ہیں، سکیورٹی پلان کے تحت 200کے قریب افسران و اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اہلکار 3 شفٹوں میں ڈیوٹی کے فرائض انجام دیں گے، ایس پی صدر نبیل کھوکھر سکیورٹی کی نگرانی کریں گے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اڈیالا جیل کے باہر پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر سکیورٹی پلان نافذ کیا گیا ہے، سکیورٹی کیلئے ریزور فورس کی بھی مدد حاصل ہو گی جبکہ پولیس کو اینٹی رائٹ سامان سے بھی لیس کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی 2 بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت مل گئی، جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل کے اندر چلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین خان ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوگئیں ان کے ہمراہ قاسم زمان بھی ملاقات کے لیے جیل کے اندر چلے گئے تاہم علیمہ خانم کو بھائی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، جس پر علیمہ خان نے کہا کہ کوئی بات نہیں اگر مجھے اجازت نہیں ملی باقی دو کو تو مل گئی۔ بتایا گیا ہے کہ آج عمران خان سے فیملی اور وکلاء ٹیم کی ملاقات کا دن ہے جس کیلئے ان کی بہنیں اور وکلاء کی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچے لیکن انہیں گورکھپور ناکے پر ہی پولیس نے روک لیا، اس موقع پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پولیس سے پہلے پوچھنا چاہیئے یہ ہمیں روک کیوں رہے ہیں؟ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کو خواتین سے کیا خوف ہے؟ ہم کیا اپنے بھائی سے ملنے کیلئے بھی نہ آئیں؟۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہم نے واپس نہیں جانا ہم ادھر ہی بیٹھے رہیں گے، اب ایک ماہ ہوگیا ہم اپنے بھائی عمران خان سے نہیں ملے، سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر اور ظہیر عباس ہمارے کیسز دیکھ رہے ہیں، جب وکلا کو بھی نہیں ملنے دیں گے تو کیسز کس سے ڈسکس کریں گے؟ ہم چاہتے ہیں ہمارے وکلا کی جگہ دوسرے لوگوں کو نہ بھیجیں، ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے جس کو اجازت ملے وہ جائے، میں ان سے کہتی ہوں میری دو بہنوں کو اجازت دے دیں، عمران خان نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آئے گا‘، بعدازاں عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین کو بھائی سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔