چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی انٹراسپیکرز کانفرنس کے بانی چیئرمین نامزد
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کو انٹرپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس(آئی ایس سی) کا بانی چیئرمین نامزد کر دیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں قائم عالمی فورم دنیا بھر میں پارلیمانی مکالمے کو فروغ دینے، پائیدار ترقی کے اہداف کو آگے بڑھانے اور اہم عالمی چیلنجز جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی، قابل تجدید توانائی، اور پانی کی قلت پر بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے وقف ہے۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو اس اہم فورم کا بانی چیئرمین حالیہ کامیاب دورہ کوالالمپور کے دوران نامزد کیا گیا، جہاں انہوں نےآئی ایس سی کے آئندہ اجلاس سے متعلق خصوصی بریفنگ میں شرکت کی۔
اسلحہ زور پر تشدد اور ہوائی فائرنگ کرنے والے 5 ملزمان گرفتار
یونیورسل پیس فیڈریشن(یو پی ایف) کے زیر اہتمام سیئول میں منعقد بین الاقوامی سربراہی اجلاس 2025 کے دوران ہوگی جہاں اس نامزدگی کی باقاعدہ تقریب ہوگی اور اجلاس میں 150 ممالک کے 500 مندوبین اور 45 پارلیمانی اسپیکرز شرکت کریں گے۔یوسف رضا گیلانی کو ایک خصوصی ایوارڈ بھی پیش کیا گیا جس میں ان کے پارلیمانی سفارت کاری کے کردار اور عالمی امن و ترقی کے لیے کوششوں کو سراہا گیا، ان کی یہ نامزدگی نہ صرف پاکستان کی بین الاقوامی پارلیمانی ساکھ کو تقویت دیتی ہے بلکہ خطے میں پارلیمانی تعاون اور مکالمے کو بھی فروغ دیتی ہے۔
کیویز کے خلاف ون ڈے میں سلو اوور ریٹ پر پاکستانی ٹیم کو جرمانہ
اپنے خطاب میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آئی ایس سی محض ایک کانفرنس نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی وژن ہے جو باہمی انحصار، مشترکہ خوش حالی اور عالمی اقدار پر مبنی ہے۔انہوں نے تین ترجیحی شعبوں موسمیاتی تبدیلی، قابل تجدید توانائی اور پانی کی قلت پر خصوصی توجہ دینے کا اعلان کیا۔عالمی پارلیمانی قیادت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ مشترکہ نظریات کو پالیسی اقدامات میں تبدیل کریں تاکہ عالمی امن، علاقائی استحکام اور پائیدار ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس سی عالمی سطح پر پارلیمانی اشتراک، پالیسی سازی اور سفارتی شراکت داری کے ایک مؤثر فورم کے طور پر کردار ادا کرے گا۔
ٹانک میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر آج کرفیو نافذ
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ کے ہمراہ اسپیکر ملائشیا معالی تن سری داتو’ ڈاکٹر جوہری بن عبدل، آئی ایس سی کے شریک چیئرمین آن چنگ وو لی، چیئرمین یو پی ایف انٹرنیشنل ڈاکٹر چارلس ایس یانگ، رکن پارلیمان نیپال ایک ناتھ دھکل، سینیٹر ملائشیا ڈاکٹر محمد متا مد رملی، سیکریٹری جنرل ایشین واٹر کونسل ڈاکٹر چو یونگ ڈاک اور معروف پاکستانی کاروباری شخصیت عثمان چوہدری پر مشتمل وفد بھی تھا۔
مزید برآں، چیئرمین سینیٹ نے اسپیکر ملائشیا سے ملاقات میں دو طرفہ پارلیمانی تعلقات اور تعاون کو مزید فروغ دینے پر بات چیت کی، جس کے بعد اسپیکر ملائشیا نے معزز مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا جبکہ سفیر پاکستان سید احسن رضا نے بھی چیئرمین گیلانی کے اعزاز میں خصوصی عشائیہ ترتیب دیا۔
عوام کا عید کا تیسرا روز بھی بھرپور گزارنے کا پلان، سیرسپاٹے اور دعوتوں کا اہتمام
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ بین الاقوامی آئی ایس سی
پڑھیں:
امریکی شٹ ڈاؤن میں ٹرمپ کا بڑا فیصلہ، ڈیموکریٹک ریاستوں کے فنڈز منجمد کر دیے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ڈیموکریٹک ریاستوں کے لیے مختص 26 ارب ڈالر کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں۔ اس فیصلے میں نیویارک کے ٹرانزٹ منصوبوں کے لیے رکھے گئے 18 ارب ڈالر اور 16 ڈیموکریٹک ریاستوں بشمول کیلیفورنیا و الی نوائے کے گرین انرجی منصوبوں کے 8 ارب ڈالر شامل ہیں۔
شٹ ڈاؤن سے لاکھوں سرکاری ملازمین متاثرامریکا میں 15ویں مرتبہ حکومتی شٹ ڈاؤن ہوا ہے جس کے نتیجے میں سائنسی تحقیق، ماحولیاتی صفائی اور مالیاتی نگرانی سمیت متعدد سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی حکومتی شٹ ڈاؤن: ناسا کے 15 ہزار ملازمین فارغ، مشن معطل
تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار وفاقی ملازمین کو تنخواہ کے بغیر گھر بھیج دیا گیا ہے جبکہ فوجی اور بارڈر پیٹرول ایجنٹس بغیر معاوضے کے کام کر رہے ہیں۔
’امریکی عوام کو یرغمال بنایا جا رہا ہے‘، ڈیموکریٹس کا الزامسینیٹ کے ڈیموکریٹ رہنما چک شومر نے صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سیاسی مخالفین کو سزا دینے کے لیے عام شہریوں کو تکلیف میں مبتلا کر رہے ہیں۔ ہاؤس کے ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز نے کہا کہ نیویارک کے ٹرانزٹ منصوبے رکنے سے ہزاروں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔
ریپبلکن رہنما جان تھون نے ڈیموکریٹس کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ حکومت کھولنے کے لیے ووٹ دیں تو یہ مسئلہ فوری طور پر ختم ہو سکتا ہے۔ تاہم کچھ ریپبلکن سینیٹرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نیویارک کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے منجمد کرنے سے بحران مزید بڑھ سکتا ہے۔
سینیٹ میں حکومت کو فنڈز فراہم کرنے کی دونوں تجاویز یعنی ریپبلکنز کی عارضی توسیع اور ڈیموکریٹس کی صحت کے اضافی فوائد کے ساتھ تجویز ، ناکام ہو گئیں۔ ریپبلکنز کو 60 ووٹ کی حد عبور کرنے کے لیے کم از کم سات ڈیموکریٹس کی حمایت درکار ہے، جو اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔
ماہرین کے مطابق اگر شٹ ڈاؤن طویل ہوا تو لاکھوں مزید سرکاری ملازمین مستقل طور پر ملازمتوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔ دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہی ہیں جبکہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات کے پیش نظر یہ بحران سیاسی رنگ اختیار کرتا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ڈیموکریٹس ریپبلکنز شٹ ڈاؤن صدر ٹرمپ فنڈز منجمند