پی ایس ایل ترانہ ریلیز؛ لیکن۔۔ شائقین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں سیزن کیلئے آفیشل ترانہ جاری کردیا گیا ہے۔
اگلے ایڈیشن کے ترانے کیلئے معروف گلوکاروں نے آواز کا جادو جگایا ہے جن میں ابرارالحق، علی ظفر، نتاشا بیگ اور طلحہ انجم شامل ہیں۔
گزشتہ روز پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن کے گانے کو ریلیز کیا گیا تاہم شائقین کی جانب وہ پذیرائی نہیں ملی۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل10؛ ترانے کیلئے نام فائنل، اعلان ہوگیا
مداحوں کی بڑی تعداد نے پی ایس ایل انتھم کو زیادہ پسند نہیں کیا تاہم گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران فیس بُک پر 10 لاکھ جبکہ یوٹیوب پر محض 3 لاکھ افراد نے گانے کو سُنا ہے، اسکے علاوہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وینیوز الگ ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل10؛ ری پلیسمنٹ ڈرافٹ میں کِس ٹیم نے کِس کو چُنا؟
ادھر کئی فینز نے گلوکار علی ظفر کے ماضی کے ترانوں پھر سیٹی بجے گی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس جیسا انتھم دوبارہ نہیں بنایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن کا آغاز 11 اپریل سے ہورہا ہے۔ 
  
facebook.com/thePSL/videos/9380987855350849/?rdid=4RLZ3pXQwA8iB5VA&share_url=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fshare%2Fr%2F1ZQRQ6GRbv%2F
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل
پڑھیں:
روس میں فیکٹری ملازم کو تمام ملازمین کی تنخواہیں غلطی سے وصول، واپس کرنے سے انکار
روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ خانٹی مانسیسک میں پیش آیا جہاں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔
اس سال کے آغاز میں جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔