بجلی کمی،وزارت توانائی اورخزانہ نے ملکرپیکیج بنایا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد(طارق محمودسمیر)وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بارپھر بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا فیصلہ کرلیاہے جس کااعلان وہ آج کریں گے ،بجلی کی قیمتوں میں فی
یونٹ متوقع کمی چھ سے آٹھ روپے بتائی گئی ہے اور اس کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے،وزارت توانائی اور وزارت خزانہ نے باہمی مشاورت سے ایک جامع پیکج تیارکیاہے ،اس پیکج کے تحت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے اور شرائط پر کوئی منفی اثرنہیں پڑے گاکیونکہ جن چھ آئی پی پیزکے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کی گئی تھی،ان سے ہونے والی بچت ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںکمی کاریلیف اور ایک روپے75پیسے فی یونٹ اس کے علاوہ ریلیف کی گنجائش نکالی گئی ہے جو مجموعی طور پر چھ سے آٹھ روپے تک پہنچ جائے گی ،وزیراعظم کی ملک کے تین سوسے زائد تاجروں سے ملاقات بھی طے ہوچکی ہے جس میں وزیراعظم بجلی کی قیمتوں میںکمی اور صنعتی ترقی،برآمدات میںاضافے اور دیگرامور پر مشاورت کریںگے۔بجلی کی قیمتوں میںگزشتہ چندبرسوں میں بڑی تیزی سے اضافہ کیاگیا تھااور مجموعی طورپرفی یونٹ قیمت 50سے60روپے کے درمیان پہنچ چکی تھی تاہم جب شہبازشریف دوسری مرتبہ وزیراعظم بنے ہیں ،انہوں نے آئی پی پیزکامسئلہ بہترین اندازمیں حل کرنے کے لیے بہت محنت کی،اس سلسلے میں پاک فوج کی قیادت کا بھی مکمل تعاون حاصل رہا،چھ آئی پی پیزکے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کی گئی جس کا فائدہ اب عوام کومنتقل کیاجارہاہے جب کہ مزید7آئی پی پیزکے ساتھ مذاکرات جاری ہیں،حکومتی کوششوں کے نتیجے میںگردشی قرضہ کم ہورہاہے جبکہ جتنی بجلی پیداکی جائے گی اتنی ہی رقم اداہوگی،یہ نہیں کہ بجلی کم پیدا کی جائے اور ادائیگی زیادہ یونٹس کی ہو،اس لیے اس سارے معاملے کوبڑے اچھے طریقے سے ہینڈل کیاگیاہے۔ دوسری جانب عمران خان سے اڈیالہ جیل میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپوراورصوبائی مشیراطلاعات بیرسٹرسیف نے اہم ملاقات کی ہے ،ذرائع کاکہناہے کہ ملاقات کے دوران اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات شروع کرنے اور اداروں سے ٹکراؤکی پالیسی پر نظرثانی کرنے پربات چیت کی گئی ،عمران خان نے اسٹیبشلمنٹ سے مذاکرات کے لیے نیم رضامندی ظاہرکی اور مذاکرات کا ٹاسک گنڈاپورکودے دیاگیا ،گنڈاپوراوربیرسٹرسیف نے عمران خان پر زوردیاکہ فوج اور اداروں کے خلاف سوشل میڈیاپر پروپیگنڈا روکنے کی ضرورت ہے بالخصوص بیرون ملک بیٹھے ہوئے بعض رہنمااور یوٹیوبرزکی وجہ سے مسائل پیداہوتے ہیںاور بات چیت کاعمل بھی رک جاتاہے ،عمران خان نے اس تجویزکو توجہ سے سنا۔ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ عمران خان نے گنڈاپورکوخیبرپختونخوااسمبلی کے سپیکربابرسلیم سواتی اور سابق سینیٹراعظم سواتی کے درمیان صلح کرانے کی بھی ہدایت کی ،گزشتہ روزاعظم سواتی نے یہ دعویٰ کیاتھاکہ عمران خان نے کرپشن کے مبینہ الزامات پر سپیکرصوبائی اسمبلی سے استعفیٰ مانگ لیاہے۔جہاں تک اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات شروع کرنے کی بات آئی ہے تو یہ مذاکرات اس وقت مثبت اندازمیںنہ تو شروع ہوسکتے ہیں اور نہ ہی آگے بڑھ سکتے ہیںجب تک عمران خان نومئی کے واقعہ پرمعافی نہیں مانگتے کیونکہ فوج کے ترجمان کئی باریہ اعلان کرچکے ہیںکہ نومئی کے ملزمان اور سہولت کاروںکوکسی صورت معافی نہیں ملے گی جبکہ تجزیہ نگار رائے دیتے رہتے ہیںکہ عمران خان معافی مانگیں گے تو اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کا راستہ کھلے گادوسری بات سوشل میڈیاپر پروپیگنڈے کی ہے حال ہی میں جعفرایکسپریس کے واقعہ پر جب بھارتی میڈیابے بنیاد اور زہریلہ پروپیگنڈاکیاتو تحریک انصاف کے بعض رہنماؤں اور بیرون ملک بیٹھے یوٹیوبرزنے اس پروپیگنڈے میں اپناحصہ بھی ڈالا۔عمران خان کو چاہیے کہ ان معاملات پرخصوصی توجہ دیں اور پروپیگنڈے کاسلسلہ بند کرائیں ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بجلی کی قیمتوں میں کے ساتھ ا ئی پی
پڑھیں:
پیسوں کی بچت کے حوالے سے اے سی آن رکھنا زیادہ فائدہ بند یا وقتاً فوقتاً بند کرنا؟
ہم میں سے اکثر ایسے لوگ جن کے گھروں میں اے سی ہے، بجلی کے بِلوں سے تنگ آگئے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے اے سی مسلسل چلتے رہنے سے زیادہ پیسوں کی بچت ہوتی ہے یا کبھی کبھی بند کردینے سے؟
اگر صرف پیسوں کی بچت کے زاویے سے دیکھا جائے تو عام طور پر وقتاً فوقتاً اے سی بند کرنا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے لیکن یہ "کیسے" اور "کب" بند کیا جائے، اس پر بھی منحصر ہے۔
دراصل اے سی کو مسلسل چلانے سے کمپریسر بار بار چلتا ہے تاکہ درجہ حرارت کو برقرار رکھ سکے اور یہ عمل بجلی زیادہ کھاتا ہے۔
اگرچہ ہر بار آن کرنے کے بعد شروع کے کچھ منٹ زیادہ بجلی لگتی ہے لیکن مسلسل آن رکھنا مجموعی طور پر زیادہ مہنگا پڑتا ہے، خاص طور پر زیادہ گھنٹوں کے لیے۔
علاوہ ازیں اگر کمرہ مناسب حد تک ٹھنڈا ہو چکا ہے تو اے سی بند کرنے سے بجلی کا میٹر تیزی سے گھومنا رک جاتا ہے۔ بار بار آن/آف کرنے سے بھی بچنا چاہیے کیونکہ ہر اسٹارٹ پر اے سی زیادہ کرنٹ کھینچتا ہے۔
اے سی میں تھرموسٹیٹ یا ٹائمر موڈ استعمال کرنا یا درجہ حرارت 25–26 پر سیٹ کریں تاکہ کمپریسر خود بخود وقفہ لے۔ اسی طرح اگر آپ کچھ گھنٹوں کے لیے کمرے میں ہیں تو درجہ حرارت معتدل (24–26 °C) رکھیں اور اے سی کو Eco یا Energy Saver موڈ پر چلائیں۔
علاوہ ازیں اگر آپ ایک سے دو گھنٹے کے لیے کمرے سے جارہے ہیں تو اے سی بند کر دیں۔ اگر آپ دن بھر گھر سے باہر رہتے ہیں تو واپسی سے 15–20 منٹ پہلے اے سی آن کردیں۔ یہ فنکشن ان اے سی ہوتا ہے جن میں سمارٹ پلگ یا ٹائمر موجود ہو۔
کارآمد فارمولا یہ ہے کہ چھوٹے وقفوں (30–60 منٹ) کے لیے اے سی آن رکھنا زیادہ سستا پڑتا ہے اور لمبے وقفوں (2 گھنٹوں) کے لیے بند کرنا بھی زیادہ فائدہ مند ہے۔