شیکھر دھون، پُراسرار خاتون کے درمیان رشتہ کیا ہے؟ کرکٹر نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے دوران وائرل ویڈیوز میں پُراسرا خاتون کیساتھ شہ سرخیوں میں جگہ بنانے والے سابق بھارتی کرکٹر شیکھر دھون لب کشائی کردی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چیمپئینز ٹرافی کے دوران وائرل ہوئی ویڈیوز و تصاویر میں نظر آنے والی خاتون کا نام سوفی شائن ہے، جنکا تعلق آئرلینڈ سے ہے۔
گزشتہ دنوں ایک پروگرام میں اینکر نے پوچھا کہ کیا آپ کی کوئی گرل فرینڈ ہے اور انکا نام کیا ہے؟ جس پر شیکھر دھون نے باضابطہ طور پر تصدیق کی ہے لیکن نام لینے سے انکار کردیا۔
مزید پڑھیں: سچن کی بیٹی سارہ ٹنڈولکر بھی فرنچائز ٹیم کی مالک بن گئیں
انکا کا کہنا تھا کہ کیمرے میں سب سے خوبصورت لڑکی میری گرل فرینڈ ہے، بعدازاں کیمرہ ایک ایسی خاتون پر فوکس کرتا ہے جو چیمپیئنز ٹرافی کے دوران شیکھر دھون کیساتھ بیٹھی وہی خاتون تھیں، جسکے ساتھ انکی ویڈیوز و تصاویر وائرل ہوئیں تھی۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل؛ ٹکٹوں کیلئے فرنچائز کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف
دوسری جانب 39 سالہ دھون کو اکتوبر 2023 میں اپنی سابقہ بیوی عائشہ مکھرجی علیحدہ ہوگئے تھے تاہم انکا ایک بیٹا زوراور ہے جس کے ساتھ وہ اکثر ملاقات کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: "کیا ملائیکہ اروڑا، سنگاکارا کی قربیتں بڑھ رہی ہیں"
طلاق کے بعد کرکٹر اپنے بیٹے کی تحویل سے محروم ہوگئے تھے تاہم انہیں ملنے کا حق حاصل ہے اور ویڈیو کالز کے ذریعے اسکے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اعلان کیا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران یہ بیان دیا۔ اس موقع پر انہوں نے جوہری صنعت کے سینیئر حکام سے ملاقات بھی کی۔
صدر نے کہا کہ "عمارتوں اور فیکٹریوں کی تباہی ہمیں نہیں روک سکتی، ہم انہیں دوبارہ بنائیں گے اور اس بار زیادہ مضبوط انداز میں"۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہے، جس کا مقصد بیماریوں کے علاج اور صحت کے میدان میں ترقی ہے۔
خیال رہے کہ جون میں امریکی افواج نے ایران کی چند جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جنہیں واشنگٹن نے "ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام" کا حصہ قرار دیا تھا۔ تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن اور غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے تباہ شدہ جوہری مراکز کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو امریکا نئے حملے کرے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں نئی سفارتی اور عسکری صورتحال جنم لے سکتی ہے۔