Daily Ausaf:
2025-09-19@04:34:37 GMT

موٹاپا کم کرنے کا آسان ترین اور حیران کن نسخہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT

موٹاپا کم کرنے کی بات ہو تو ڈائٹنگ اور ورزش وغیرہ کو اہم عوامل خیال کیا جاتا ہے تاہم یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے ماہرین نے اس حوالے سے ایک اور ایسی چیز کی اہمیت اجاگر کی ہے کہ سن کر یقین کرنا مشکل ہو جائے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ موٹاپا کم کرنے کی کوشش کرنے والے شخص کے ڈاکٹر کی آواز کی ٹون اور الفاظ کا چناؤ بھی اس شخص کے لیے موٹاپا کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

شارلٹ البری نامی ماہر کی قیادت میں ماہرین کی ٹیم نے اپنی اس تحقیق میں موٹاپے کے مریض کے ساتھ اس کے فزیشن کی گفتگو اثرات جاننے کی کوشش کی۔ طبی جریدے جرنل اینلز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والے اس تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ماہرین نے ڈاکٹر ز اور مریضوں کے مابین ہونے والے 246مکالموں کی ریکارڈنگز حاصل کرکے ان کا تجزیہ کیا اور ان کا متعلقہ مریضوں کے موٹاپا کم ہونے کی شرح کے ساتھ موازنہ کیا گیا۔

اس تحقیق میں ماہرین نے ڈاکٹرز کی گفتگو کو تین کیٹیگریز ’اچھی خبر، بری خبر اور نیوٹرل‘ میں تقسیم کیا۔ جن ڈاکٹروں نے اپنے مریضوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مثبت رویہ رکھا اور انہیں موٹاپے اور اس سے نجات کے حوالے سے اچھی خبریں سنائیں، ان کے مریض بہت خوش پائے گئے اور ان میں موٹاپا کم ہونے کی شرح بھی زیادہ تھی۔

دوسری طرف جن ڈاکٹروں نے موٹاپے کے متعلق انتہائی منفی گفتگو کی اور اس سے فوری نجات کی اشد ضرورت پر زور دیا، بصورت دیگر بری خبریں اپنے مریض کو سنائیں، ایسے مریضوں میں پریشانی اور ہچکچاہٹ کے جذبات پائے گئے اور ان میں موٹاپا کم ہونے کی شرح بھی کم رہی۔

تیسرے نمبر پر جن ڈاکٹروں نے نیوٹرل گفتگو کی ، انہوں نے موٹاپے کے زیادہ نقصانات گنوائے ، نہ ہی مریضوں کو خوش کن باتیں سنائیں، ان کے مریضوں میں موٹاپا کم ہونے کی شرح بھی بری خبر سنائے جانے والے مریضوں کے لگ بھگ برابر رہی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کو ڈاکٹرز نے اچھی باتیں سنائیں اور زیادہ پریشان کن فقروں سے گریز کیا، ان مریضوں نے زیادہ سیشن جوائن کیے اور موٹاپا کم کرنے میں سنجیدہ نظر آئے۔ ان کے برعکس دوسری دونوں کیٹیگریز کے لوگوں نے ان کی نسبت لگ بھگ 50فیصد کم سیشن جوائن کیے، جس کا اثر ان کے موٹاپا کم ہونے کی شرح پر بھی پڑا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ماہرین نے مریضوں کے اور ان

پڑھیں:

ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ کے دورے پر روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں خطے کو درپیش متعدد مسائل پر کھل کر رائے دی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ برطانوی بادشاہ چارلس سوم میرے بہت اچھے دوست ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ میرے برطانیہ کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں اور یہ دورہ دونوں ممالک کو مزید قریب لائے گا۔

امریکی صدر نے کہا کہ میں نے دنیا کی 7 خطرناک جنگیں رکوائیں جن میں سے 4 جنگیں ٹیرف کی مدد سے رکوائیں۔

صدر ٹرمپ نے یوکرین جنگ پر کہا کہ مسئلہ یہ ہے نیٹو اور یورپی یونین روس سے تیل خرید رہے ہیں اگر وہ ایسا کرنا بند کردیں تو میں روس پر پابندیاں لگا سکتا ہوں۔

غزہ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل کے غزہ سٹی میں جاری ملٹری آپریشن کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا، اسے دیکھنا ہوگا۔

صدر ٹرمپ نے امریکی معیشت اور ٹیرف پابندیوں پر اس کے اثرات سے متعلق سوال پر پالیسی بیان دیا کہ فیڈرل ریزرو کو آزاد ہونا چاہیے۔

چین سے متعلق سوال پر انھوں نے بتایا کہ ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، کئی کمپنیاں اسے خریدنے کی خواہش مند ہیں۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاک کی بندش کے حوالے سے چین اور امریکا کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جو اب کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے والی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ، شاہ چارلس کی یادداشت پر حیران رہ گئے، بہو کی بھی تعریف
  • کینسر کے مریضوں کا جلد اور مفت علاج میرا عزم ہے، مریم نواز شریف
  • تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی محتسب کی کا رکر دگی کی بین الا قوا می سطح پر پذ یر ائی ہو رہی ہے،وفاقی محتسب کی میڈ یا سے گفتگو
  • صائم ایوب کی ایشیا کپ میں صفر پر آوٹ ہونے کی ہیٹ ٹرک مکمل
  • کراچی میں آشوب چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ
  • لاہور: پولیس سب انسپکٹر کے گھر سے کام کرنے والی لڑکی کی لاش برآمد
  • ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو
  • گلگت بلستان کے ضلع شگر میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد