وزیراعظم کا پرائیوٹ حج کوٹہ میں کمی کا سخت نوٹس، تحقیقات کیلیے کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر اعظم شہباز شریف نے رواں سال 2025 کے حج میں پرائیویٹ کوٹہ میں کمی ہونے اور ہزاروں پاکستانیوں کے پرائیویٹ کوٹہ سے حج سے محروم ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری انکوائری کا حکم دیے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نے تحقیقات کیلیے تین رکنی کمیٹی کی اور اُس سے تین دن کے اندر رپورٹ طلب کرکے ذمہ داروں کے تعین کا حکم دیا ہے۔
وزیر اعظم نے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی طرف سے سعودی وزارت حج کی اس سال 2025 کے حج بارے پالیسی پر بروقت مقررہ شیڈول میں عمل کر کے پرائیویٹ حج کوٹہ حاصل نا ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس کی فوری انکوائری کا حکم دیا ہے۔
اس ضمن میں وزیراعظم کی جانب سے تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی جس کے چئیرمین سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن ہوں گے جبکہ ممبران میں چئیرمین ایف بی آر اور وفاقی سیکرٹری گلگت بلتستان شامل ہیں۔
وزیراعظم نے کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ انکوائری کرے کہ سعودی وزارت حج کی اس سال پرائیویٹ حج پالیسی کو وزارت مذہبی امور و بین المزاہب ہم آہنگی کیوں بروقت عملدرآمد نہیں کر سکی ۔
پرائیویٹ حج کے کوٹہ کے لئے بروقت کیوں نہیں سعودی وزارت حج سے کہا جاسکا،پرائیویٹ حج کوٹہ نا ملنے سے ہزاروں پاکستانی اس سال حج سے محروم رہ گئے ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی تین روز میں انکوائری کر کے زمہ داروں کا بھی تعین کرے۔
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی اس بابت کمیٹی سے مکمل تعاون کی پابند ہوگی۔ کمیٹی کی تشکیل کا کیبنٹ ڈویژن نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پرائیویٹ حج
پڑھیں:
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا، حج آپریٹرز کے نمائندے قائمہ کمیٹی اجلاس میں وزارت مذہبی امور پر پھٹ پڑے۔
سینیٹر عطا الرحمان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں حج آپریٹرز کے نمائندے نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے ڈیڈ لائن کا نہیں بتایا، ہمیں لوگوں سے حج درخواستیں بھی نہیں لینے دیں، ہمارے پیسے ڈی جی حج کے ذریعے کسی اور غلط اکاؤنٹ میں تھے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 89 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں، مسئلہ نجی آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلاف کے باعث پیش آیا۔
سعودی حکومت ہماری رقم اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ڈھونڈتی رہی، تقریباً سوا مہینہ 50 ملین ریال کی واپسی میں لگ گیا، ڈیڈ لائن مکمل کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئيں، سعودی معاہدےمیں لکھا ہے اگر 14 فروری تک مکمل رقم نہ ملی تو پھر جہاں جگہ ملے گی وہ دیں گے۔
کمیٹی اجلاس میں سیکریٹری مذہبی امور نے کہاکہ ڈی جی حج کو آن لائن لے لیں پوچھیں کس نے پیسے غلط اکاؤنٹ میں منتقل کیے، سعودی حکومت کا خط آیا ہے کہ اب67 ہزار عازمین حج کا مزید کوٹہ نہیں رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کو درخواست کی کہ تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں
ڈی جی حج نے کہا کہ 14 فروری تک 600 ملین ریال نجی اسکیم نے دینے تھے جو نہیں دیے، جو ڈیجیٹل والٹ میں پیسہ آیا ہے وہ تو واپس ہو جائے گا، جو پیسہ عمارت وغیرہ بسوں کے کرایوں کا گیا وہ واپس آئے گا یا نہیں، کچھ نہیں کہہ سکتا۔
سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اب اس معاملہ کا حل ضروری ہے، ایک دو روز میں ذمہ داروں کا تعین بھی ہوجائے تو مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، پہلے مسئلہ حل کرنا ضروری ہے پھر ذمہ دارروں کا تعین کرلیں، اب رہ جانے والے عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں، اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکا ہے۔