ارشاد بھٹی کی دوسری اہلیہ کو دی جانے والی عیدی جان کر آپ کے ہوش اڑجائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان کے مشہور اینکر پرسن اور تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے اپنی دوسری بیوی کو عید کے موقع پر لاکھوں روپے کی عیدی دی، جس کا ذکر انہوں نے ایک ٹی وی شو میں کیا۔
ارشاد بھٹی، جو اپنی پہلی بیوی کے انتقال کے بعد اپنے غم کو عوامی سطح پر شیئر کرتے رہے ہیں، نے سابقہ اداکارہ سما راج سے حال ہی میں شادی کی، جس کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھیں۔
ارشاد بھٹی کی شادی ایک سادہ تقریب میں ہوئی تھی، جس میں صرف قریبی رشتہ داروں اور دوستوں نے شرکت کی۔
ان کی شادی کے بعد، ارشاد بھٹی نے اپنے شوہر کی حیثیت سے اپنی نئی زندگی کے بارے میں بات کی اور عید کے دن اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کا ذکر کیا۔
عید کے موقع پر جب ان سے عیدی کے بارے میں سوال کیا گیا، تو ارشاد بھٹی نے بتایا کہ انہوں نے اپنی نئی بیوی کو عید کے موقع پر 20,000 سعودی ریال عیدی کے طور پر دیے، جو پاکستانی کرنسی میں تقریباً 15 لاکھ روپے بنتے ہیں۔ یہ رقم سن کر ان کے مداح حیران رہ گئے۔
ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ ان کی بیوی نہ صرف ایک عظیم شخصیت ہیں بلکہ ایک مذہبی انسان بھی ہیں، جو ہر مشکل وقت میں ان کے اور ان کے بچوں کے ساتھ کھڑی رہیں۔
مزیدپڑھیں:ناک کی سرجری پر ہزاروں ڈالرز خرچ کرنیوالی خاتون کی زندگی بدل گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ارشاد بھٹی عید کے
پڑھیں:
کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔
ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔