امام انجری کا شکار؛ فیلڈر کی تھرو اوپنر کے منہ پر جالگی، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کے تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں اوپنر امام الحق انجری کا شکار ہوگئے۔
ماؤنٹ مونگانوئی میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں مدمقابل ہیں تاہم دوسری اننگز میں گرین شرٹس کی بیٹنگ کے دوران اوپنر امام الحق فیلڈر کی گیند ہیلمٹ سے ہوکر منہ پر لگنے کی وجہ سے انجری کا شکار ہوگئے۔
میچ کے 3 اوور کی تیسری گیند پر امام الحق رن لینے کیلئے دوڑے تو فیلڈر نے تھرو کی، جو امام کے ہیلمٹ سے ہوتی ہوئی انکے منہ پر جالگی، جس باعث وہ زمین پر گر پڑے۔
مزید پڑھیں: بدترین شکستوں پر چیئرمین پی سی بی سے استعفیٰ مانگ لیا، مگر کس نے؟
بال لگنے کے بعد اوپنر امام الحق تکلیف میں نظر آئے اور انہیں میدان پر ایمبولنس کے ذریعے لے جایا گیا۔
صورتحال کو دیکھتے ہوئے فزیو اور کھلاڑیوں نے انکی فوری دیکھ بھال کی، بعدازاں انکا کنکشن ٹیسٹ لیا گیا جس میں وہ فیل ہوگئے جس کے بعد انہیں ریٹائر ہرڈ ہوکر میدان سے باہر جانا پڑا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی باؤنڈری لائن پر ننھی بچی سے ہاتھ ملانے کی ویڈیو وائرل
امام الحق کی ریٹائر ہرڈ ہونے کے باعث انکی جگہ عثمان خان بیٹنگ کیلئے آئیں گے۔
مزید پڑھیں: حارث رؤف کی حالت اب کیسی ہے، کیا تیسرا میچ کھیلیں گے؟
دوسری جانب اوپنر امام الحق کو گراؤنڈ میں موجود ایمرجنسی سینٹر میں طبی سہولت دی جارہی ہیں، بعدازاں انکی طبیعت سے متعلق اَپ ڈیٹ فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سیریز کے آخری ون ڈے میچ میں پاکستان کو جیت کیلئے 265 رنز درکار ہیں اور قومی ٹیم نے بغیر کسی نقصان 55 رنز بنالیے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اوپنر امام الحق
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔