اعظم سواتی کا عمران خان کے ساتھ ملاقات سے متعلق تنازعات پر تفصیلات سامنے لانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری ملاقات کے حوالے سے بہت ساری متنازع باتیں ہورہی ہیں، آج پوری تفصیلی بات کروں گا۔
ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پھر عدالت میں پیش ہوا ہوں، جعلی اور جھوٹے کیسز ہیں، عدالتوں کے وقار کو برباد کردیا، جمہوریت آئین قانون باقی نہیں، فیصلہ سازوں کو کہتا ہوں جھوٹے مقدمات تشدد سے پاکستان ترقی نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کرے گا جب اقتدار میں بیٹھائے قومی مجرم جیلوں میں ہوں گے، ہمیں دوریوں کو ختم کرنا ہوگا، ظلم ختم کرنا ہوگا، ہم اپنے وکلاء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں یہ ہر عدالت میں بغیر معاوضے کے پیش ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وکلاء آئین اور حق کے لئے کھڑے ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی سے میری ملاقات کے حوالے سے بہت ساری متنازع باتیں ہورہی ہیں، آج پوری تفصیلی بات کروں گا۔
اعظم سواتی نے کہا کہ وزیراعظم نہیں ہے، ٹاؤٹ ہے، فارم 47 والے ٹاؤٹ ہیں ملک و قوم کے نمائندے نہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں، کتنے لاکھ روپے واجب الادا تھے؟
معروف پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر کی ڈیفنس فیز 6 کراچی میں واقع فلیٹ لاش ملنے کے واقعے کے بعد ان کے خلاف جاری کرایہ داری کیس کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
دستاویزات کے مطابق اداکارہ اور مکان مالک کے درمیان تنازع کا آغاز 2019 میں ہوا، جب کرائے کی ادائیگی میں تاخیر اور معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کے معاملات سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر نے واٹس ایپ ہیک ہونے کی شکایت درج کرائی، ڈی آئی جی ساؤتھ کا انکشاف
دستاویزات کے مطابق حمیرا اصغر نے مذکورہ فلیٹ 20 دسمبر 2018 کو کرائے پر لیا تھا، جس کے تحت سالانہ کرائے میں 10 فیصد اضافہ طے پایا تھا۔ مکان مالک کا مؤقف ہے کہ اداکارہ نے یہ اضافی رقم کبھی ادا نہیں کی، جس پر پہلی مرتبہ 3 جون 2021 کو فلیٹ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا، جب کہ دوسرا نوٹس 17 جون 2021 کو بھیجا گیا۔
مالک مکان کے مطابق 2019 اور 2020 کے دوران حمیرا نے 40 ہزار روپے واجب الادا چھوڑ دیے، جو 2021 تک بڑھ کر 92 ہزار 400 روپے ہوگئے۔ وقت گزرنے کے ساتھ یہ رقم مزید بڑھتی گئی، اور 2024 تک واجبات کی مجموعی مالیت 5 لاکھ 35 ہزار 84 روپے تک جاپہنچی۔
یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر کیس: پولیس کو فلیٹ سے ملنے والے نئے ثبوت کیا ہیں؟
دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حمیرا اصغر نے عدالتی نوٹسز کے باوجود اپنا جواب داخل نہیں کیا، جس پر عدالت نے 21 ستمبر 2023 کو فلیٹ خالی کرنے کا حکم جاری کیا، جب کہ 26 مارچ 2025 کو اس فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا گیا۔
تاہم 8 جولائی 2025 کو جب مکان مالک فلیٹ خالی کرانے کے لیے وہاں پہنچا، تو اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ سے برآمد ہوئی، جس کے بعد واقعے نے نیا رخ اختیار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: قتل یا طبعی موت؟ حمیرا اصغر کی موت کی گتھیاں سلجھنے لگیں
واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، جب کہ کرایہ داری کیس کی یہ تفصیلات اداکارہ کی زندگی کے آخری دنوں میں درپیش قانونی و مالی مشکلات کی عکاسی کرتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حمیرا اصغر عدالت کراچی ڈیفنس کرایہ لاش نوٹس واجبات