13سال کا حساب دیں، انکے اپنے لوگ اربوں روپے کھا گئے: طلال چودھری کا گنڈاپور کی دھمکی پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی دھمکی پر ردعمل میں کہا ہے کہ گنڈاپور کے پی حکومت کے گزشتہ 13سال کا حساب دیں۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے ایک بار پھر وفاق کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس مہینے میں این ایف سی میں طے شدہ چیزیں نہ ملیں تو خیبر پختونخوا کے عوام، پولیس اور سرکاری افسران سمیت سب کو لے کر نکلیں گے۔
جس کے جواب میں جیو نیوز کے ایک پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہاکہ این ایف سی میں وفاق نے خیبر پختونخوا کو اس کے حصے سے زیادہ پیسے دیے ہیں، وزیراعلیٰ گنڈاپور کے پی حکومت کے گزشتہ 13سال کا حساب دیں، پی ٹی آئی کے لوگوں نے صحیح الزام لگایا کہ ان کے اپنے لوگ اربوں روپے کھا گئے ہیں‘۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کیجانب سے مذاکرات کے بیان پر وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ اپنے آپ سے باتیں کر رہے ہیں ان سے کوئی بات نہیں کر رہا، نافرمان اولاد کو ایک مرتبہ عاق کر دیا جائے تو کئی دفعہ اس سے تعلقات بحال نہیں ہوتے، پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرت کی باتیں خود کلامی ہے، مذاکرات اسی پارلیمنٹ میں ہوں گے جہاں سے یہ مذاکرات توڑ کر نکلے تھے‘۔
انھوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی بہت سارے لوگوں سے ملنا نہیں چاہتے، جن سے ملنا چاہتے ہیں ان سے صبح 7 بجے یا شام 7 بجے بھی مل لیتے ہیں، مزید برآں افغانستان کے ساتھ پالیسی پی ٹی آئی کی نہیں پاکستان کی چلے گی۔
پی ٹی آئی میں اختلافات،شہرام ترکئی بھی میدان میں آگئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
متنازع ٹوئٹ کیس، عدالت نے ایمان مزاری اور انکے شوہر کو طلب کرلیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی کیخلاف متنازع ٹوئٹ کیس میں دونوں کو طلبی کا نوٹس بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقدمے کا چالان عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو طلبی کا نوٹس بھیج دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کیس کا ٹرائل کریں گے۔
عدالت کی جانب سے اگلی سماعت میں ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کی جائیں گیں، ٹرائل کورٹ میں اگلی سماعت 17 ستمبر کو ہوگی۔
اس سے پہلے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو سوشل میڈیا پر مبینہ ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزام میں ان کے خلاف درج مقدمے میں عبوری ضمانت کنفرم کی تھی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی آئی اے) کو ان کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔
عدالت نے این سی آئی اے کو نوٹس بھی جاری کیے تھے تاکہ وہ اپنا جواب جمع کرائے اور سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کر دی تھی۔
واضح رہے کہ ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کیخلاف این سی سی آئی اے نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
این سی آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر ڈالی۔
یہ مقدمہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا۔