متنازع لباس کیلیے مشہور عرفی جاوید نے فوٹوگرافر کو دیکھ کر منہ کیوں چھپالیا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
عجیب و غریب قسم کے ڈیزائن والے لباس زیب تن کرکے خبروں کی زینت بننے والی عرفی جاوید نے فوٹو گرافر کو دیکھ کر حیران کن طور پر اپنا منہ چھپالیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ واقعہ ایک ایئرپورٹ کے باہر پیش آیا۔
عرفی جاوید فوٹوگرافرز کی موجودگی سے بے خبر ایئرپورٹ سے باہر آئیں۔ انھوں نے کیپ لگایا ہوا تھا اور چشمہ بھی پہنی ہوئی تھیں۔
روایت کے برعکس روفی جاوید نے بہت مناسب اور آرام دہ لباس پہنا ہوا تھا۔ ڈھیلی ڈھالی سی ٹی شرٹ کے اوپر جینز کی جیکٹ بھی پہنی ہوئی تھی۔
تاہم جیسے ہی عرفی جاوید کی نظر فوٹوگرافرز پر پڑی تو اس سے قبل کے کیمرے کھلتے انھوں نے اپنا منہ چھپالیا۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
فوٹو گرافرز کہاں رکنے والے تھے جس پر عرفی جاوید بابار یہی کہتی رہیں کہ میری حالت تو دیکھو اور اس وقت تصاویر مت بناؤ۔
تاہ فوٹو گرافرز نے عرفی جاوید کا پیچھا نہیں چھوڑا اور ان کے گاڑی میں بیٹھنے میں تک مسلسل تصویریں بنانے کی کوشش کرت رہے۔
یہ تو واضح نہیں کہ آخر فوٹو شوٹ کی دلدادہ عرفی جاوید نے تصاویر بنوانے سے کیوں منع کیا لیکن کہا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ ان کا میک اپ میں نہ ہونا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عرفی جاوید جاوید نے
پڑھیں:
سید جاوید شاہ جیلانی پر جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں، جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیرپورمیرس (نمائندہ جسارت) صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان ممتاز حسین سہتو نے چونڈکو پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے سید جاوید شاہ جیلانی کے خلاف درج جھوٹے مقدمات ختم کئے جائیں، ایس ایچ او سوراہ چونڈکو وڈیروں کی خدمت و خوشامد میں غریب عوام ظلم کرنا بند کرے، جاوید شاہ اور اس کے رشتہ داروں پر جھوٹا مقدمہ درج کیا ضمانت کے بعد بھی ان کو حوالات میں بند کیا اور تین افراد کو مبینہ ڈیڑھ لاکھ روپے رشوت لے کر آزاد کیا لیکن سید جاوید شاہ کو ضمانت کے باوجود پانچ گھنٹے لاک اپ میں رکھا ان کے خلاف دوسرا جھوٹا مقدمہ درج کیا، منظور شدہ ضمانت ردی کی ٹوکری میں ڈال دیے۔ ہم اس غیر اخلاقی، غیر قانونی حرکت کی مذمت کرتے ہیں۔ تھانے دار کا ایسا عمل توہیں قانون اور توہینِ عدالت کے زمرے میں آتا ہے ایسے عمل سے خود پولیس کا وقار مجروح ہوا ہے ہم آئی جی سندھ پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایس ایچ او سوراہ کو فوری بری طرف کیا جائے، مبینہ رشوت کے طور پر لی گئی رقم ڈیڑھ لاکھ روپے واپس کیے جائیں، تھانے دار کے خلاف توہینِ عدالت کا مقدمہ درج کیا جائے، جاوید شاہ اور ان کے رشتے داروں کے خلاف درج جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں، شریف شہریوں کو حراساں کرنے پر ہتک عزت کی ایف آئی آر درج کی جائے۔