Daily Mumtaz:
2025-11-04@02:32:03 GMT

اسرائیل پر حملے روکنے کی قیمت، کروڑوں ڈالرز

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

اسرائیل پر حملے روکنے کی قیمت، کروڑوں ڈالرز

اسرائیل کے دفاع میں نصب میزائل ڈیفنس کے لیے امریکی اور اسرائیلی سسٹمز کے استعمال پر یومیہ لاکھوں ڈالر خرچ ہو رہے ہیں۔

دفاعی ماہرین کے مطابق، اسرائیلی دفاع کیلئے مختلف دفاعی نظام نصب کئے گئے ہیں اور ایران کے اسرائیل پر حملوں کے بعد اسرائیلی دفاعی نظام کو مزید مضبوط کیا گیا ہے مگر اس کیلئے کروڑوں ڈالرز خرچ کئے جاچکے ہیں۔

اسرائیل میں استعمال ہونے والا امریکا کا تیار کردہ جدید فضائی دفاعی نظام”آئرن ڈوم“ ہے، یہ راکٹ اور میزائل حملوں کو روکنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، اس نظام کا مقصد مختصر فاصلے سے داغے گئے راکٹوں اور مارٹر گولوں کو فضا میں ہی تباہ کرنا ہوتا ہے۔

یہ نظام زیادہ تر غزہ اور لبنان سے داغے گئے راکٹوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے اور یہ نظام اسرائیل کے بڑے شہروں تل ابیب، اشدود، اشکیلون اور حیفہ میں نصب کئے گئے ہیں۔

دفاعی نظام “آئرن ڈوم“ ہر حملہ روکنے کے لیے ایک انٹرسیپٹر میزائل استعمال کرتا ہے، جس کی قیمت تقریباً 40 ہزار سے 1 لاکھ امریکی ڈالر تک ہوتی ہے۔

دوسری جانب، جو راکٹ عام طور پر حماس یا حزب اللّٰہ کی جانب سے داغے جاتے ہیں ان کی قیمت صرف 300 سے 800 ڈالر کے درمیان ہوتی ہے۔

یہ نظام اپنی کارکردگی کے باوجود مالی لحاظ سے مہنگا اور طویل مدتی تنازعات میں ایک بڑا چیلنج سمجھا جاتا ہے۔

تھاڈ (ٹرمینل ہائی آلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس THAAD) امریکی فوج کے لیے امریکی دفاعی ادارے لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا تھا جس کی تیاری 1991 کی خلیجی جنگ کے بعد شروع ہوئی اور 2008 میں آپریشنل کیا گیا، یہ سسٹم بیلسٹک میزائلوں کو فضاء میں ہی تباہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

یمن اور ایران کی جانب سے آنے والے میزائل روکنے کیلئے اسرائیلی دفاع کیلئے تھاڈ یا ایرو میزائل نصب کئے گئے ہیں جو بڑے میزائل کو فضا میں تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں البتہ اسرائیلی حکام کے مطابق ایک میزائل یا راکٹ روکنے کی لاگت 2 سے 3 ملین ڈالر کے درمیان ہے۔

اسرائیلی ایرو میزائل ڈیفنس سسٹم کو اسرائیل فضائیہ کے تحقیقاتی ادارے ایرو اسپیس انڈسٹریز (IAI) نے امریکی مالی امداد سے تیار کیا تھا۔ اس کا پہلا ورژن 1998 میں اسرائیلی ایئرفورس کو دیا گیا اور 2000 میں آپریشنل ہوا۔ حال ہی میں اسرائیل نے ایرو 2 اور ایرو 3 کو مزید جدید بنایا ہے، جبکہ ایرو 4 اور 5 کی تیاری جاری ہے، جو کم قیمت میں زیادہ تعداد میں میزائل انٹرسیپٹرز فراہم کرسکے گا۔

گزشتہ دنوں یمن سے داغے گئے دو بیلسٹک میزائلوں کو اسرائیلی ایرو اور امریکی تھاڈ ( THAAD) میزائلوں نے تباہ کیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب امریکی تھاڈ اور اسرائیلی ایرو ایک ساتھ کسی بیلسٹک میزائل کو روکنے کے لیے استعمال کیے گئے۔ اس کے ملبے کے ٹکڑے اسرائیلی شہر ہیبرون ( الخلیل ) میں ملے، جس سے دونوں دفاعی نظام کے ایک ساتھ کام کرنے کی تصدیق ہوئی۔

پیٹریاٹ سسٹم بھی اسرائیل کے دفاع کیلئے استعمال کیا جارہا ہے جو اصل میں امریکی فضائی دفاع کے لیے بنایا گیا تھا، بعد میں میزائل انٹرسیپٹر کے طور پر اپ گریڈ کیا گیا۔ یہ اب بھی استعمال ہو رہا ہے، ہر پیٹریاٹ انٹرسیپٹر کی قیمت تقریباً 4 ملین ڈالر تک ہے۔ تاہم اس کی کارکردگی جدید ایرو اور تھاڈ سے کم سمجھی جاتی ہے۔

اگر روزانہ اسرائیل پر کئی راکٹ اور میزائل داغے جائیں تو ان کے دفاع پر لاکھوں ڈالر خرچ ہوتے ہیں، جبکہ ماہانہ لاگت 200 سے 300 ملین ڈالر تک جا سکتی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دفاعی نظام کی قیمت کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں

ایران کی پاسداران انقلاب نے انکشاف کیا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ان کے موبائل فون کے سگنلز کو ٹریس کرکے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کے ترجمان علی محمد نائینی نے بتایا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل میں کسی اندرونی سازش یا تخریب کاری کا کوئی عنصر شامل نہیں تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ میزائل ایک خاص فاصلے سے داغا گیا، جو کھڑکی سے سیدھا اندر داخل ہوا اور اس وقت اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنایا جب وہ فون پر بات کر رہے تھے۔

علی محمد نائینی نے ایسی تمام صحافتی تحقیقاتی رپورٹس کو غلط قرار دیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ بم کمرے تک کسی ایرانی شہری کے ذریعے پہنچایا گیا تھا یا یہ ایک بیرونی میزائل حملہ تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت ایک خفیہ طور پر نصب کیے گئے ریموٹ کنٹرول بم سے ہوئی تھی۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ خفیہ ریموٹ کنٹرول بم اسماعیل ہنیہ کے اس کمرے میں قیام سے مہینوں قبل مہمان خانے میں نصب کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی 2024 کو تہران میں اس وقت شہید کیا گیا تھا جب وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے بعد دارالحکومت کے ایک مہمان خانے میں رات قیام کے لیے پہنچے تھے۔

یہ مہمان خانہ تہران کے حساس ترین علاقے میں واقع ہے جس کی نگرانی پاسداران انقلاب کے پاس ہے۔ اس لیے اس مقام کو محفوظ ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔

ایران نے قتل کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی تھی لیکن ابتدا میں خاموشی کے 6 ماہ بعد اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گالانٹ نے تسلیم کیا کہ یہ کارروائی اسرائیل نے انجام دی۔

واقعے کے بعد ایران نے فوری ردِعمل نہیں دیا، تاہم دو ماہ بعد، یکم اکتوبر 2024 کو ایران نے اسرائیل پر تقریباً 80 بیلسٹک میزائل داغے۔

ایران نے اس حملے کو اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور آئی آر جی سی جنرل عباس نیلفروشان کی ہلاکتوں کا بدلہ قرار دیا۔

پاسدران انقلاب کے ترجمان کے بقول ایران کی قومی سلامتی کونسل نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے فوری بعد فیصلہ کیا تھا کہ جوابی کارروائی لازمی ہوگی لیکن وقت کا تعین عسکری قیادت پر چھوڑا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ شہادت کے بعد ایران کی پہلی براہِ راست کارروائی اپریل 2024 کے بعد پیدا ہونے والی عسکری مشکلات کے باعث تاخیر ہوئی لیکن حملے کا فیصلہ برقرار رہا۔

ایران کے اس میزائل حملے سے اسرائیل میں لاکھوں افراد کو پناہ گاہوں میں جانا پڑا ایک فلسطینی ہلاک اور دو اسرائیلی زخمی ہوئے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے تقریباً 46 سے 61 ملین ڈالر کا مالی نقصان ہوا۔

بعد ازاں 26 اکتوبر 2024 کو اسرائیل نے ایران میں ڈرون اور میزائل سازی کے مراکز کو نشانہ بنایا، جسے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا جو تاحال برقرار ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • جاپان: ریچھوں کے حملے روکنے کے لیے شکاریوں کے فنڈ مختص
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے