راولپنڈی: مغوی کی بازیابی کے آپریشن میں زخمی سب انسپکٹر شہید
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
راولپنڈی سے اغواء ہوئے شہری کی بازیابی کے لیے صوابی میں آپریشن کے دوران زخمی سب انسپکٹر ہارون حیات شہید ہو گئے۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق سب انسپکٹر ہارون حیات آپریشن کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے اور اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔
مغوی شہری عباس علی کو بحفاظت بازیاب کرواتے ہوئے ایک اغواء کار کو گرفتار کیا گیا تھا۔
راولپنڈی سے اغواء ہوئے شہری کو صوابی میں پولیس آپریشن کر کے بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا تھا۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق تھانہ صدر بیرونی کے علاقے میں مغوی عباس علی گزشتہ ماہ 4 تاریخ کو اپنے گھر سے دوستوں کے ساتھ افطاری کا بتا کر گیا جو واپس نہیں آیا تھا۔
فیملی نے تلاش کرنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد پولیس کو رپورٹ کی جس پر اغواء کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پولیس نے ٹیکنیکل ذرائع اور ہیومن انٹیلی جنس سے اغواء کاروں کا سراغ لگا کر صوابی میں چھاپہ مارا جہاں اغواء کاروں نے پولیس پر فائرنگ کر دی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی شرط پر ضمانت دی۔ بتایا جارہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تھا، ان پر اور پی ٹی آئی کے دیگر چار کارکنان پر تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج ہے، جس میں سرکاری کام میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک غیر قانونی سرگرمی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم مزاحمت پر انہیں حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنوینشن تھا ان کو اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بیجا میں رکھا؟ ہمارے لیے ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے لیکن کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس پر کسی نے پتھراؤ نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی، ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا، گرفتار کرنے والے چار پولیس اہلکار تھے میں نے ورکروں کہا تھا پرامن طور پر چلے جائیں، میں نے پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں، میں اپنے کارکنان کو بچانے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی، ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے۔