فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، بنگلہ دیش کے متعدد تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں معطل
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
غزہ میں اسرائیلی اقدامات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آج یونیورسٹی اور اسکولوں سمیت بنگلہ دیش بھر کے متعدد تعلیمی اداروں نے کلاسز اور امتحانات معطل کر دیے۔
عالمی ’دنیا غزہ کے لیے رک جاتی ہے’ ہڑتال کے جواب میں، ڈھاکہ یونیورسٹی نے طلبا کی زیرقیادت اقدامات کے بعد باضابطہ طور پر اس دن کے لیے تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا۔ یونیورسٹی کے دفاتر بھی صبح 9:00 بجے سے 11:00 بجے تک بند رہے۔
اسی طرح جہانگیر نگر یونیورسٹی نے دن بھر تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل کردیں اور تمام دفاتر صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک بند رکھے، اس عالمی ہڑتال میں کئی نجی یونیورسٹیوں بشمول نارتھ ساؤتھ یونیورسٹی، انڈیپنڈنٹ یونیورسٹی، بنگلہ دیش، براک یونیورسٹی، اور ایسٹ ویسٹ یونیورسٹی نے بھی اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حصہ لیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش فلسطین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش فلسطین بنگلہ دیش
پڑھیں:
چارلی کرک پر متنازع تبصرے پر جمی کیمل شو معطل، ٹرمپ خوش ہوگئے
امریکی ٹی وی چینل اے بی سی نے اپنے مقبول لیٹ نائٹ شو کے میزبان جمی کیمل کو اس وقت آف ایئر کر دیا جب انہوں نے دائیں بازو کے سرگرم کارکن چارلی کرک کی فائرنگ میں ہلاکت پر متنازعہ ریمارکس دیے۔
ڈزنی کی ملکیت والے نیٹ ورک کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ جمی کیمل لائیو غیر معینہ مدت تک بند رہے گا۔
جمی کیمل نے اپنے شو میں کہا تھا کہ ’میگا گروپ‘ چارلی کرک کے قتل کو سیاسی پوائنٹس کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد سخت ردِعمل سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیں: چارلی کرک کو قتل کرنے کا دعویٰ کرنے والا بیان سے مکر گیا، حقیقت بیان کردی
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اے بی سی کے اس فیصلے کو ’امریکا کے لیے خوشخبری‘ قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’ریٹنگز کے لحاظ سے ناکام شو بالآخر منسوخ ہو گیا، اے بی سی کو مبارک ہو کہ اس نے صحیح قدم اٹھایا۔‘
ہالی ووڈ کی شخصیات اور مداحوں نے اس فیصلے پر افسوس اور غصے کا اظہار کیا۔ اداکار بین اسٹلر، جین اسمارٹ، جیمی لی کرٹس اور گلوکار جان لیجنڈ سمیت متعدد فنکاروں نے اسے آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا ہے، مداحوں کا کہنا تھا کہ رائے دینا جرم نہیں ہونا چاہیے۔
کچھ بڑے ٹی وی نیٹ ورکس اور اسٹیشنز نے بھی شو نشر نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، نیگسٹر میڈیا اور سنکلئیر نے کہا کہ کیمل کے تبصرے ’نازیبا اور حساسیت سے عاری‘ تھے اور یہ عوامی مفاد کے خلاف ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی ویزا کے لیے سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال: ’پرائیویسی ہر شخص کا بنیادی حق ہے‘
وفاقی مواصلاتی کمیشن کے سربراہ نے بھی جمی کیمل پر کڑی تنقید کی جبکہ کمیشن کی ڈیموکریٹ رکن آنا گومیز نے اس فیصلے کو بلا جواز قرار دیا۔
امریکی مصنفین اور اداکاروں کی یونینز نے بھی جمی کیمل کو آف ایئر کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار کی خلاف ورزی سے تعبیر کیا۔
جمی کیمل 2003 سے ’جمی کیمل لائیو‘ کی میزبانی کر رہے ہیں اور اب تک 4 مرتبہ آسکر ایوارڈز کی تقریب کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزادی اظہار آسکر ایوارڈز آف ایئر جمی کیمل چارلی کرک خلاف ورزی لائیو لیٹ نائٹ شو ہالی ووڈ وفاقی مواصلاتی کمیشن