کراچی، جامعہ این ای ڈی میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر نعمان احمد نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم کے خلاف اکیڈمیا میں احتجاج ہونا ضروری ہے، غزہ کیلئے جو ہو سکا، وہ کرینگے، فلسطینی بچوں، بوڑھوں، عورتوں اور نہتے مسلمانوں پر ظلم افسوس ناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی معروف درسگاہ جامعہ این ای ڈی کے تحت "اسٹینڈ وِد فلسطین" کے عنوان سے پُرامن احتجاج ریکارڈ کروایا گیا، جس میں اسرائیلی بربریت کے خلاف دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر نعمان احمد نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم کے خلاف اکیڈمیا میں احتجاج ہونا ضروری ہے، غزہ کیلئے جو ہو سکا، وہ کریں گے، فلسطینی بچوں، بوڑھوں، عورتوں اور نہتے مسلمانوں پر ظلم افسوس ناک ہے۔ ڈاکٹر شہنیلہ زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ظلم کر رہا ہے اور اس پر دنیا بھر کی خاموشی مجرمانہ ہے۔ انہوں نے پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین کاز کو سپورٹ کیا ہے۔ ڈاکٹر حرا لودھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک امّت ہیں اور ہمیں امّت کی طرح ہی فلسطین کے حق میں بولنا اور کھڑا ہونا چاہیے۔ ترجمان جامعہ کے مطابق فلسطینیوں کے حق کیلئے این ای ڈی میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں میں اساتذہ، طلباء اور اسٹاف نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔