اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے حیدر آباد تا سکھر موٹروے کو دیگر منصوبوں پر ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کراچی سکھر موٹروے شروع نہیں ہوتا، اس وقت تک تمام منصوبے روکیں۔
ڈان نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کی چیئرپرسن سینیٹر قر ة العین مری کی صدارت میں اجلاس ہوا، اجلاس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے حیدرآباد سکھر موٹروے منصوبے کا جائزہ لیا۔
سینیٹر قر ة العین مری نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو تحلیل کر دیں اور ہائی ویز صوبوں کے حوالے کر دیں، کراچی سکھر موٹروے کے لئے پیسے نہیں تو لاہور ساہیوال موٹروے پر پیسے کیسے خرچ کر رہے ہیں؟۔
وزیر مملکت برائے پلاننگ نے کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کرانے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ اتفاق کرتا ہوں کہ سب سے پہلی ترجیح کراچی اور سکھر کے درمیان موٹر وے کو دینی چاہئے۔
قائمہ کمیٹی نے دوبارہ ہدایت دی کہ سپرہائی وے کو ایم نائن سے منسوب نہ کیا جائے، ایم نائن کا نام صرف نئی تجویز کنندہ روڈ کو دیا جائے۔
سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ دنیا بھر میں موٹرویز کی شروعات بندرگاہوں سے کی جاتی ہے مگر ہمارے ملک میں الٹی گنگا بہتی ہے۔

ویزوں کے مسائل حل، یو اے ای جانے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی سکھر موٹروے کہا کہ

پڑھیں:

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر مرزا آفریدی نے سینیٹر کا حلف اٹھانے کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا عندیہ دے دیا۔

سینیٹ اجلاس میں حلف برداری کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرزا آفریدی  نے کہا کہ آج بانی چئیرمین سمیت علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں نے قانون سازی کے لئے سیاست جوائن کی اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ بنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کو 9 مئی پر سزا دی گئی جس کی مذمت کرتا ہوں، اعجاز چوہدری کو رات گیارہ بجے سزا دی گئی،کوئی ثبوت بھی نہیں تھے۔ 

انہوں نے کہا کہ میں نے محنت کی اور بزنس کیا کر کے پیسہ کمایا، کیا امیر ہونا گناہ ہے،میں کسی کو پیسے دیکر پارٹی میں نہیں آیا، میں ڈیڑھ سال پہلے امیدوار تھا اس وقت کسی کو اعتراض نہیں تھا۔

سینیٹر مرزا آفریدی نے کہا کہ ریاست چار صوبوں پر مشتمل ہے اور ہماری کے پی کے سینیٹرز کی عدم موجودگی میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے یہ کیسے ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین قانون کے مطابق نہیں ہیں اور ہم ان کے خلاف مشاورت کرنے کے بعد تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اغوا برائے تاوان
  • چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
  • چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں گے، مرزا آفریدی
  • قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
  • پنجاب میں لائیو اسٹاک آمدن پر زرعی ٹیکس ختم، ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 قائمہ کمیٹی سے منظور
  • چینی کی ایکسپورٹ کیلیے 4 طرح کے ٹیکسز کو صفر پر رکھا گیا، قائمہ کمیٹی میں انکشاف
  • 9 مئی واقعات پی ٹی آئی کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت تھے، طلال چوہدری
  • گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
  • برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی
  • پیپر لیک معاملہ: قائمہ کمیٹی نے کیمبرج امتحانات کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی سفارش کردی