گاڑی رکھنے والوں کیلیے بُری خبر، کراچی میں دو ماہ کیلیے پابندی عائد کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
کمشنر کراچی نے شہر بھر میں فینسی نمبر پلیٹ، پریشر ہارن، کالے شیشوں پر دو ماہ کیلیے پابندی عائد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک کی درخواست پر کمشنر کراچی نے شہر میں فینسی نمبر پلیٹ، پریشر ہارن ،کالے شیشے غیر قانونی آلات کی فروخت، تقسیم اور تنصیب پر 2 ماہ کی پابندی عائد کرتے ہوئے نوٹیفکشن جا ری کردیا۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے کمشنر کراچی کو اطلاع فراہم کی تھی کہ شہر میں غیر قانونی نمبر والی گاڑیاں، کالے شیشے ، گرین نمبر پلیٹیں، پریشر ہارن، گھومنے والی لائٹس اور سائرن کھلے عام بازار میں فروخت ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ آلات ٹریفک اور حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور عوامی تحفظ کے لیے خطرہ بنتے ہیں کیونکہ یہ غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہونے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔
ڈی آئی جی پی ٹریفک کراچی نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ کراچی کے اندر ان غیر قانونی آلات کی فروخت، تقسیم اور تنصیب کو روکا جائے تاکہ گاڑیوں میں غیر مجاز تبدیلیوں کے ذریعے ہونے والی نقالی اور مجرمانہ سرگرمیوں کو روکا جا سکے۔
ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پر کمشنرکراچی کی جانب سے ان تمام پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق کراچی ڈویژن کی حدود میں 8 اپریل 2025 سے 7 جون 2025 تک گاڑیوں کے غیر قانونی آلات کی فروخت، تقسیم اور تنصیب پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
اس پابندی کا مقصد غیر قانونی گاڑیوں کے لوازمات کو روکا جانا ہے تاکہ سڑکوں پر مجرمانہ سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔
نوٹٰ فکیشن میں کہا گیا ہے کہ سیکشن 195(i)(a) Cr.
پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا اور عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس سے متعلق کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی دیکھیں تو فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پابندی عائد
پڑھیں:
کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی دوسری جانب شہر قائد میں جدید ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں شروع ہو چکی ہیں۔ صرف چار روز کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 416 چالان کیے گئے، جن کی مجموعی مالیت 81 لاکھ 60 ہزار روپے بنتی ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔یہ ہدایات انہوں نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کی کارکردگی سے متعلق پہلے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران دیں۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز ویلفیئر، ٹریننگ، ڈی جی سیف سٹی ودیگر افسران نے شرکت کی۔ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے اجلاس کو فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے نفاذ اور اب تک کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان سسٹم کے نفاذ پر غور کیا گیا۔ تجویز دی گئی کہ سیف سٹی منصوبے کے مکمل ہونے تک، دیگر اضلاع کی مصروف شاہراہوں پر نصب سرکاری کیمروں کے ذریعے بھی ای ٹکٹنگ سسٹم متعارف کرایا جا سکتا ہے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ہدایت کی کہ تیز رفتاری کے خلاف خصوصی کارروائیاں کی جائیں کیونکہ یہ حادثات کی بنیادی وجہ ہے۔گاڑیوں کی مقررہ حدِ رفتار سے متعلق آگاہی مہمات کو فروغ دیا جائے ۔پولیس ذرائع کے مطابق، اجلاس کے دوران فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا قرار دیے گئے اور اسے شفاف اور مؤثر ٹریفک نظم کا نیا سنگِ میل قرار دیا گیا۔ علاوہ ازیں شہر قائد میں جدید ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں شروع ہو چکی ہیں۔ صرف چار روز کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 416 چالان کیے گئے، جن کی مجموعی مالیت 81 لاکھ 60 ہزار روپے بنتی ہے۔ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ چالان تیز رفتاری اور سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر کیے گئے۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 297 چالان تیز رفتاری جبکہ 111 چالان سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر جاری کیے گئے۔ٹریفک پولیس کے مطابق، ای چالان سسٹم کے آغاز کے پہلے 6 گھنٹوں کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 6 چالان کیے گئے، جن میںواٹر ٹینکرز اور آئل ٹینکرز شامل تھے۔ اسی دوران 3 ٹرکوں کو سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر چالان کیا گیا۔دوسرے روز کارروائی کا دائرہ بس، کرین، منی بس، منی ٹرک، آئل ٹینکرز اور واٹر ٹینکرز تک پھیلایا گیا۔ تیسرے اور چوتھے روز بھی مختلف اقسام کی ہیوی گاڑیوں بشمول ٹرک، بس، کرین اور آئل ٹینکرز کے خلاف کارروائی جاری رہی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ لین سے ہٹ کر چلنے، غلط پارکنگ اورموبائل فون کے استعمال پر بھی الگ الگ چالان کیے گئے، اگرچہ ان کی تعداد کم رہی۔تحقیقاتی ذرائع کے مطابق، ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد شہر بھر میں ٹریفک نگرانی خودکار ہو گئی ہے، جس سے خلاف ورزیوں کی فوری شناخت اور شفاف کارروائی ممکن بن گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اگلے مرحلے میں نجی گاڑیوں، رکشہ اور موٹر سائیکلوں کو بھی فیس لیس ای چالان سسٹم کے دائرے میں شامل کیا جائے گا تاکہ شہر بھر میں ٹریفک قوانین کا یکساں نفاذ ممکن ہو سکے۔