بھارتی وزارت داخلہ نے فورسز کو نہتے کشمیریوں کو تختہ مشق بنانے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے، حریت کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ آزادی پسند کشمیری عوام بی جے پی اور آر ایس ایس کے کشمیر مخالف ایجنڈے کو فروغ دینے والوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ سے اپنا یہ مطالبہ دہرایا ہے کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی سنگین پامالیوں کے جائزے کے لیے اپنی ایک ٹیم علاقے میں بھیجے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزارت داخلہ نے فورسز اور ایجنسیوں کو نہتے کشمیریوں کو تختہ مشق بنانے کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کا جینا دشوار کر دیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے سینئر حریت قیادت کے حوصلے توڑنے کیلئے اسے گزشتہ کئی برس سے قید میں رکھا ہے لیکن وہ حق پر مبنی اپنے موقف پر چٹان کی طرح کھڑی ہے اور بھارتی جبر اور قبضے کے خلاف جرات کی علامت بن کر ابھری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی پسند کشمیری عوام بی جے پی اور آر ایس ایس کے کشمیر مخالف ایجنڈے کو فروغ دینے والوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ ترجمان نے کہا کہ باالاخر فتح حق و صداقت کی ہو گی اور جھوٹ، منافقت اور ظلم و جبر کو شکست ہو گی۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے ہر گھنائونا حربہ استعمال کر رہا ہے لیکن وہ مودی کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے متحد اور پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت اور جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی پہچان کو مٹانے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ بھارتی ایجنسیاں حریت کیمپ کو نشانہ بنانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی گھنائونی اور غیر انسانی کارروائی نام نہاد بھارتی جمہوریت کے لیے مزید شرمندگی اور توہین کا باعث بنے گی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے، کشمیریوں نے اس مقصد کے لیے ہزاروں جانوں کی قربانی دی ہے اور وہ شہداء کے مقدس مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کے لیے
پڑھیں:
کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ کشمیر پر ثالثی سے متعلق امور پر بات چیت جمعہ کو ایک پاکستانی رہنما سے ملاقات میں کی جائے گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا جانتا ہے کہ اس معاملے میں آگے کیسے بڑھنا ہے، اور واشنگٹن اس اہم ملاقات کا منتظر ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ یہ اسحاق ڈار اور روبیو کے درمیان پہلی سرکاری ملاقات ہوگی۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیملی بروس کے مطابق ملاقات کی تیاری مکمل ہے اور وہ خود دونوں جانب کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ شریک ہوں گی۔
یہ ملاقات ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب بھارت کی سرحدی جارحیت میں کمی نہیں آئی اور نئی دہلی نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، اور پانی کی تقسیم سے متعلق غیرجانبدار مذاکرات سے انکار کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کے درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
میڈیا کے مطابق اس ملاقات میں کشمیر کے مسئلے، سرحدی کشیدگی اور دیگر 2 طرفہ امور کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے ماضی میں مسئلہ کشمیر کو ایک دیرینہ اور حل طلب تنازع قرار دیتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی تھی، جسے پاکستان نے فوری طور پر سراہا، جبکہ بھارت نے یہ تجویز مسترد کر دی اور مذاکرات سے مسلسل گریزاں رہا۔
شام میں کشیدگی میں کمی، غزہ کے لیے نمائندہ خصوصی کی روانگیٹیمی بروس نے بتایا کہ شام میں تمام فریقین کشیدگی ختم کرنے پر رضامند ہوچکے ہیں۔ اس ضمن میں امریکی نمائندہ خصوصی وٹکوف کو جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں غزہ بھیجا جا رہا ہے۔
غزہ کی صورتحال اور حماس پر الزاماتترجمان نے کہا کہ امریکا کے مطابق غزہ میں حماس کا زور ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حماس انسانی امداد لوٹ کر بیچنے میں ملوث ہے، اور اس وجہ سے فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ دن بھی آئے گا جب ہم غزہ کی تعمیر نو پر بات کریں گے۔
عالمی اداروں سے امریکہ کی علیحدگیعالمی ادارہ صحت (WHO): ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا نے ڈبلیو ایچ او کو آگاہ کر دیا ہے کہ اب وہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کا حصہ نہیں رہے گا، اور ہیلتھ پالیسی صرف امریکی عوام کے لیے خود تشکیل دے گا۔
یہ بھی پڑھیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی
یونیسکو: ترجمان نے کہا کہ امریکا یونیسکو سے شراکت داری ختم کر رہا ہے کیونکہ تنظیم نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا، جو کہ امریکی مفادات کے منافی ہے۔
وینزویلا سے امریکی قیدیوں کی رہائیٹیمی بروس نے اعلان کیا کہ وینزویلا میں اب کوئی بھی امریکی قیدی موجود نہیں۔ انہوں نے امریکی شہریوں کو تنبیہ کی کہ وہ وہاں سفر نہ کریں کیونکہ امریکا کے شہریوں کو غلط طریقے سے قید کیا جاتا رہا ہے۔
روس، یوکرین اور ایران سے متعلق مؤقفایک سوال کے جواب میں بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ہر ممکنہ امن کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔
ایران سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس خوشحالی کا راستہ اپنانے کا موقع موجود ہے۔
افغانستان میں داعش، ٹی ٹی پی اور القاعدہ کے خلاف ممکنہ کارروائی سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا
ٹرمپ انتظامیہ کی پہلی مدت میں داعش کو ختم کر دیا گیا تھا، تاہم پچھلے 4 سال میں اس تنظیم کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی ماضی کی کوششوں کو دیکھ کر مستقبل کی حکمتِ عملی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار ٹیمی بروس مارکو روبیو مسئلہ کشمیر