بلوچستان میں خون ریزی کا جواب دہلی سے مقبوضہ وادی تک ملے گا: وزیراعظم آزاد کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم آزاد کشمیرچودھری انوارالحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں خون ریزی کا جواب نئی دہلی سے مقبوضہ کشمیر تک ملے گا، پاکستان کی قربانیوں سے انکار غداری ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق کشمیر کانفرنس سے خطاب میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم چودھری انوارالحق کا کہنا تھا کہ را دنیا بھر میں کارروائیوں میں ملوث ہے، بھارتی میڈیا اس کو دنیا بھر میں دکھا رہا ہے، بلوچستان میں پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلو گے تو قیمت دہلی میں چکانا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے سپہ سالار کا شکر گزار ہوں، انہوں نے ہر مشکل وقت میں مسئلہ کشمیر پر مضبوط عزم کا اظہار کیا، پاکستانی عوام کی کشمیر کے سلسلے میں قربانیوں کو نہ ماننا غداری کے برابر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے، کشمیریوں نے اپنی قربانیوں سے جدوجہد کو زندہ رکھا ہوا ہے، ہمیں نظریاتی اساس سے ہٹیں گے تو ناقابل بیان قیمت ادا کرنا پڑے گی، ہم کسی ایڈونچر کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
چودھری انوارالحق نے کہا کہ جہاں ہم بیٹھے ہیں یہ پاکستان کا دارالحکومت ہے، جن کے بیرونی دنیا میں وکیل نہیں ہیں ان کی حالت آپ کے سامنے ہے، جو کام پاکستانی حکومت کے کرنے کے ہیں وہ کر رہی ہے جو کام ہمارے کرنے کا ہے ہمیں وہ کرنا چاہئے۔ عالمی قوانین ہمیں جہاد کے ذریعے اپنا علاقہ آزاد کرانے کا حق دیتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے کشمیر کی حمایت میں کوئی کمی نہیں ہے۔
پاکستان کا اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر اظہار تشویش
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔