اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم آزاد کشمیرچودھری انوارالحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں خون ریزی کا جواب نئی دہلی سے مقبوضہ کشمیر تک ملے گا، پاکستان کی قربانیوں سے انکار غداری ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق کشمیر کانفرنس سے خطاب میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم چودھری انوارالحق کا کہنا تھا کہ را دنیا بھر میں کارروائیوں میں ملوث ہے، بھارتی میڈیا اس کو دنیا بھر میں دکھا رہا ہے، بلوچستان میں پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلو گے تو قیمت دہلی میں چکانا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے سپہ سالار کا شکر گزار ہوں، انہوں نے ہر مشکل وقت میں مسئلہ کشمیر پر مضبوط عزم کا اظہار کیا، پاکستانی عوام کی کشمیر کے سلسلے میں قربانیوں کو نہ ماننا غداری کے برابر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے، کشمیریوں نے اپنی قربانیوں سے جدوجہد کو زندہ رکھا ہوا ہے، ہمیں نظریاتی اساس سے ہٹیں گے تو ناقابل بیان قیمت ادا کرنا پڑے گی، ہم کسی ایڈونچر کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
چودھری انوارالحق نے کہا کہ جہاں ہم بیٹھے ہیں یہ پاکستان کا دارالحکومت ہے، جن کے بیرونی دنیا میں وکیل نہیں ہیں ان کی حالت آپ کے سامنے ہے، جو کام پاکستانی حکومت کے کرنے کے ہیں وہ کر رہی ہے جو کام ہمارے کرنے کا ہے ہمیں وہ کرنا چاہئے۔ عالمی قوانین ہمیں جہاد کے ذریعے اپنا علاقہ آزاد کرانے کا حق دیتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے کشمیر کی حمایت میں کوئی کمی نہیں ہے۔

پاکستان کا اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر اظہار تشویش

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق چوہدری انوارالحق کے خلاف آج بھی تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جاسکے گی، پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہ کر سکی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں، فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں حلقے میں کیسے جائیں؟ کارکنوں کو کیا جواب دیں؟ ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔

پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے، بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے۔

ذرائع نے کہا کہ آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم، تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ نہ ہوسکا
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو