ٹرمپ کا غیرقانونی تارکین وطن پر نیا وار،روزانہ 998ڈالر جرمانہ، جائیداد ضبط کرنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ٹرمپ کا غیرقانونی تارکین وطن پر نیا وار،روزانہ 998ڈالر جرمانہ، جائیداد ضبط کرنے کا عندیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(سب نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ جو غیر قانونی تارکین وطن ملک چھوڑنے کے عدالتی احکامات کے باوجود امریکہ میں مقیم ہیں، ان پر روزانہ 998 امریکی ڈالر جرمانہ عائد کیا جائے گا، اور جرمانہ ادا نہ کرنے پر ان کی جائیدادیں ضبط کی جا سکتی ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ سخت اقدامات ایک پرانے 1996 کے امیگریشن قانون کے تحت کیے جا رہے ہیں، جسے ٹرمپ نے اپنی پہلی مدتِ صدارت میں 2018 میں پہلی بار استعمال کیا تھا۔ اس بار یہ جرمانے پچھلے پانچ سالوں کے لیے بھی لاگو کیے جا سکتے ہیں، جس سے بعض تارکین وطن پر دس لاکھ ڈالر سے زائد جرمانہ ہو سکتا ہے۔
محکمہ داخلہ کی ترجمان ٹریشیا میک لافلن نے بتایا کہ تمام غیرقانونی افراد کو نئے موبائل ایپ کے ذریعے خود ملک چھوڑ دینا چاہیے، ورنہ انہیں سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔حکومت کی ای میلز کے مطابق، جو افراد جرمانہ ادا نہیں کریں گے، ان کی جائیداد ضبط کی جا سکتی ہے اور ان کے اثاثے نیلام کیے جا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ انصاف کے سول اثاثہ ضبطی یونٹ کی مدد بھی لی جا سکتی ہے۔
یہ فیصلہ تقریبا 14 لاکھ ایسے افراد پر لاگو ہوگا جنہیں امیگریشن عدالتوں نے ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ امیگریشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام معاشی طور پر کمزور خاندانوں کو سب سے زیادہ متاثر کرے گا، جن کی ایک بڑی تعداد امریکی شہریوں یا قانونی رہائشیوں کے ساتھ مشترکہ گھروں میں رہتی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
امریکی امیگریشن جج نے محمود خلیل کو تیسرے ملک بھیجنے کا حکم دے دیا
ایک امیگریشن جج نے پرو فلسطینی کارکن محمود خلیل کو امریکا سے الجزائر یا شام بھیجنے کا حکم دیا ہے، جس پر خلیل کے وکلا نے حکم کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وجوہات و قانونی دعوےجج جیمی کامنز نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ خلیل نے گرین کارڈ کی درخواست میں جان بوجھ کر کچھ ضروری معلومات پوشیدہ رکھی تھیں، جس سے امیگریشن عمل میں دھوکہ ہوا۔
???? BREAKING: An immigration judge has just ordered Mahmoud Khalil, who led the Palestine riots at Columbia University, be deported to SYRIA or ALGERIA
Good riddance, loser!
This comes after it was found out Khalil LIED on his green card application. pic.twitter.com/gxBmGANipC
— Nick Sortor (@nicksortor) September 18, 2025
خلیل کے وکلاء کا موقف ہے کہ یہ اقدام ان کی بابت سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے اور ان کے اظہارِ رائے اور سیاسی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
اپیل اور عارضی تحفظخلیل کی قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کے اندر قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے اور بتایا ہے کہ ایک وفاقی عدالت کا حکم ابھی بھی نافذ ہے جو انہیں فوری طور پر ملک سے نکالے جانے یا گرفتاری سے روکتا ہے، جب تک کہ ان کا سول حقوق کا کیس جاری ہے۔
ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امیگریشن عدالت کے فیصلے کو چیلنج کریں، اور وہ باضابطہ اپیل کی تیاری میں ہیں۔
ممکنہ نتائج اور ردعملاگر اپیل مسترد ہوئی تو محمود خلیل امریکا میں اپنے قانونی مستقل رہائشی (گرین کارڈ ہولڈر) کا درجہ کھو سکتے ہیں اور الجزائر یا شام کے حوالے سے انہیں روانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا
خیال رہے کہ اس کیس نے آزاد رائے، اظہارِ رائے کی آزادی اور امیگریشن قوانین کے استعمال پر اٹھائے جانے والے تنقیدی سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر یہ کہ حکومت سیاسی مؤقف رکھنے والوں پر امتیازی کارروائیاں کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الجزائر امریکا امیگریشن قوانین فلسطین گرین کارڈ ہولڈر محمود خلیل مراکش