برطانیہ میں 94 فیصد سے زیادہ مصنوعات پر ڈیوٹی فری کی رعایت حاصل کی گئی، وزیر تجارت جام کمال
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ آم، تازہ کھجور، گوشت، جی ایس پی کی تجدید کیلئے امریکا سے مذاکرات جاری ہیں، برطانیہ میں94 فیصد سے زیادہ مصنوعات پر ڈیوٹی فری کی رعایت حاصل کی گئی۔
برآمدات میں اضافے کیلئے وفاقی حکومت کے اقدامات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی۔
جام کمال نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پی ٹی اے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، چین کے ساتھ ایف ٹی اے کی توسیع کیلئے تجاویز کو حتمی شکل دی جارہی ہے، چین میں غذائی مصنوعات کے فروغ کیلئے 14 پروٹوکول پر دستخط کردیے گئے ہیں۔
وزیر تجارت نے کہا کہ ملائیشیا اور انڈونیشیا کے ساتھ تجارتی معاہدوں کا جائزہ لے رہے ہیں، جی سی سی ایف ٹی اے کیلئے بات چیت کا عمل ایڈوانس مرحلے میں ہے، یورپی یونین جی ایس پی پلس کا دو سالہ جائزہ کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ، ازبکستان اور آذر بائیجان کے ساتھ پی ٹی اے کو آپریشنل کر دیا گیا ہے، افغانستان، ازبکستان اور تاجکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے فعال ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔
اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔
ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔