حریت رہنما کا کہنا ہےکہ ایم ایم یو نے انتظامیہ کی قدغنوں کے باوجود فیصلہ کیا ہے کہ متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ کے حوالے سے کل جمعہ کو مقبوضہ علاقے کی مساجد میں ایک قرارداد عوام کے سامنے رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور متحدہ مجلس علماء (ایم ایم یو) کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے بارے میں مجلس کے ایک اہم اجلاس پر پابندی کے قابض انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے نئی دہلی کے غیر جمہوری اقدام پر ”ایکس“پر اپنے ردعمل میں کہا ”مسلم مذہبی رہنماﺅں کو کمیونٹی کے لیے سنگین تشویش کے معاملات پر غوروخوض سے روکنا انتہائی افسوسناک اور جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔“ انہوں نے کہا کہ ایم ایم یو نے انتظامیہ کی قدغنوں کے باوجود فیصلہ کیا ہے کہ متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ کے حوالے سے کل جمعہ کو مقبوضہ علاقے کی مساجد میں ایک قرارداد عوام کے سامنے رکھی جائے گی۔ میرواعظ نے کہا کہ وہ ایکٹ کے بارے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے موقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ مودی کی ہندوتوا بھارتی حکومت کی طرف سے لائے جانے والے متنازعہ وقف ترمیمی قانون پر غوروخوض کیلئے گزشتہ روز ایم ایم یو کا ایک اہم اجلاس سرینگر میں ہونا تھا تاہم انتظامیہ نے مجلس کو اجلاس کے انعقاد سے روک دیا۔ انتظامیہ نے مجلس کے سربراہ میر واعظ فاروق اور رکن آغا سید حسن الموسوی الصفوی کو بھی گھروں میں نظر بند کر دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایم ایم یو

پڑھیں:

پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی

اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔

ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔

دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • جمہوریت کو درپیش چیلنجز
  • سپیکرقومی اسمبلی سے مالدیپ کی عوامی مجلس کے سپیکر کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
  • پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • پنجاب اسمبلی: سکولوں میں موبائل فونز پر پابندی، فلسطینیوں سے یکہجہتی سمیت 7 قراردادیں منظور
  • پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
  • جمہوریت عوام کی آواز ہے اور اس کی حفاظت ہم سب پر لازم ہے‘وزیراعلیٰ
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی