پنجاب میں اسکول کی چھٹیاں کب سے شروع ہو رہی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب نے اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی اور زیادہ گرمی کی صورت میں جلد موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کرنے کے لیے محکمہ تعلیم کو مراسلہ جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: شدید گرمی یا درسی کتب کی چھپائی میں تاخیر؛ سندھ کے اسکولوں کی تعطیلات میں اضافہ کیوں؟
پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے صوبائی محکمہ تعلیم کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں کے اوقات کار میں رد و بدل اور زیادہ گرمی کی صورت میں جلد موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کیا جائے۔
پی ڈی ایم اے نے شدید گرمی کے خدشات کے پیش نظر صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی احتیاطی تدابیر کے لیے مراسلے جاری کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شدید گرمی میں لوُ لگنا، کیا جان لیوا بھی ہوسکتا ہے؟
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اسکول اور کالجز میں بلا تعطل صاف اور ٹھنڈے پانی کی دستیابی یقینی بنائی جائے، بچوں کو واضح ہدایات کی جائیں کہ ہلکے، ڈھیلے ڈھالے کپڑے استعمال کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پنجاب پی ڈی ایم اے تعلیمی ادارے چھٹیاں شدید گرمی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پی ڈی ایم اے تعلیمی ادارے چھٹیاں پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
6 کتوں کیساتھ زندگی گزارنے والا 8 سالہ بچہ، جو صرف بھونکنے کے ذریعے بات چیت کرتا ہے
تھائی لینڈ کے ضلع لاپلائے سے تعلق رکھنے والے 8 سالہ لڑکے کو منشیات سے بھرے گھر سے بازیاب کرا لیا گیا ہے، جہاں وہ تقریباً مکمل تنہائی میں پرورش پا رہا تھا، اور صرف بھونکنے کے ذریعے بات چیت کرنا سیکھا تھا۔
گلف نیوز کے مطابق تھائیگر کی رپورٹ کے مطابق، ایک اسکول پرنسپل اور مقامی سماجی کارکنوں کی اطلاع پر حکام نے لڑکے کو ایک بوسیدہ لکڑی کے مکان سے بازیاب کیا، جہاں وہ 6 کتوں کے ساتھ گندگی میں رہ رہا تھا۔
قانونی وجوہات کی بنا پر لڑکے کو ’بچہ اے‘ کہا جا رہا ہے، وہ 2 سال سے اسکول نہیں گیا تھا، اس کی ماں، جو کہ منشیات کی عادی ہے، روزانہ کئی گھنٹوں کے لیے اسے اکیلا چھوڑ کر کھانے کے لیے بھیک مانگنے نکل جاتی تھی۔
کسی دوست، بالغ نگرانی، یا انسانی رابطے کے بغیر، لڑکا صرف کتوں کی صحبت میں رہا، اور ان کا برتاؤ اپناتے ہوئے بھونکنے کے ذریعے بات چیت کرنے لگا۔
اسی فاؤنڈیشن کی سربراہ پَوینا ہونگساکل نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے 30 جون کو بچے کو ریسکیو کیا، وہ بولتا نہیں تھا، صرف بھونکتا تھا، اور یہ منظر دیکھنا دل دہلا دینے والا تھا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، لڑکے کی ماں اور 23 سالہ بھائی دونوں کا منشیات کے استعمال کا ٹیسٹ مثبت آیا، اگرچہ حکومت نے لڑکے کی تعلیم کے لیے ماں کو 400 بات کی امداد دی تھی، اس نے کبھی بھی بچے کو اسکول میں داخل نہیں کروایا۔
پوینا ہونگسا کے مطابق بچہ صرف ایک دن کے لیے پہلی جماعت میں گیا، اس کے بعد ہمیشہ کے لیے گھر میں بند رہا، تعلیمی وظیفہ ملنے کے بعد، ماں نے رقم اپنی جیب میں رکھ لی اور بچے کو دوبارہ کبھی اسکول نہ جانے دیا۔
ماں کا رویہ غیر مستحکم تھا اور ان کا گھر ایک منشیات کے اڈے کے طور پر جانا جاتا تھا، ہمسایوں نے اپنے بچوں کو اس لڑکے سے دور رکھنے کو ترجیح دی، نتیجتاً، لڑکا کبھی سماجی تعلقات قائم نہ کر سکا اور انسانی زبان سیکھنے سے محروم رہا۔
اب لڑکے کو ایک شیلٹر ہوم میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں اسے مناسب دیکھ بھال مل رہی ہے۔
پوینا نے کہا کہ اب اس بچے کو ایک بہتر زندگی کا موقع دیا جائے گا، ہم اس کی مدد اور تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل ساتھ رہیں گے۔