پاکستان کوسرمایہ کاری کے حوالے سے خوشخبریاں مل رہی ہیں ، کامران ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کراچی، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے شہرقائد کے باسیوں کو تسلی دی ہے کہ کراچی لاوارث شہرنہیں، بہن بھائی کسی خوف کا شکار نہ ہوں۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔
گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے رات گئے کراچی کے مختلف علاقوں کادورہ کیا اورکہا کہ کراچی لاوارث نہیں ہے میرے بہن بھائی کسی خوف کا شکار نہ ہوں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ ڈمپر سے حادثہ اور سڑک بلاک کئے جانے کے بعد اب صورتحال قابو میں ہے۔ رات گئے سڑکوں پر اسی لئے نکلا ہوں تاکہ لوگوں میں تحفظ کا احساس رہے۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔
اس سے قبل گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے تقریب سے خطاب بھی کہا کہ صدر، وزیراعظم اورآرمی چیف معیشت کی بحالی کیلئےکوشاں ہیں، ہم سب چاہتے ہیں کہ پاکستان اپنی معاشی اڑان بھرے، کچھ عناصر ملکی معیشت کو بہترہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ سب مل کرملک کو ترقی کی راہ پرگامزن کرسکتے ہیں، افواج پاکستان ملکی سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہیں، کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کوسرمایہ کاری کے حوالے سے خوشخبریاں مل رہی ہیں۔ ہم پاکستان کے حالات کو سرمایہ کاری کیلئے ساز گار بنا رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری نے کہا کہ
پڑھیں:
بلدیہ عظمیٰ کاکونسل اجلاس‘12قراردادیں کثرت رائے سے منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا عام اجلاس ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد کی زیر صدارت جمعہ کے روز سٹی کونسل ہال میں منعقد ہوا، اجلاس میں مجموعی طور پر 20 قراردادیں منظور کی گئیں جن میں سے اپوزیشن اراکین نے 8 قراردادوں میں ووٹ نہیں دیا ہے جبکہ 12 قراردادیں کثرت رائے سے منظور ہوئیں ۔31 اکتوبر 2025ء کو ہونے والے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اجلاس میں ایجنڈا 8 مد نمبر 3: گٹر باغیچہ (منگھوپیر) میں بس ڈپو کو نجی کمپنی “دی سلک روٹ ٹرانسپورٹ” کو 10 سالہ معاہدہ پر دینے کے حوالے سے اپوزیشن رکن نعمان الیاس نے میئر کراچی کی جانب سے کونسل بزنس رولز کی مسلسل خلاف ورزی اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کو بطور ایڈمنسٹریٹر چلانے پر شدید احتجاج بھی کیا۔ ایجنڈا 8 مد نمبر 4: پلاٹ نمبر ST-13 سیکٹر 15،16 (گلستان منظور) بلدیہ ٹاؤن میں واقع 3,125 گز زمین ایک نجی فلاحی ادارے کو دینے کے حوالے سے بھی اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ نے اختلاف کیا اور کہا کہ اس طرح بلدیہ عظمیٰ کراچی کی زمینیں نجی اداروں کو دینے کا تجربہ کبھی اچھا نہیں رہا ہے نیز انہوں نے اس حوالے سے کونسل اراکین کی supervising کمیٹی بنانے اور تعلیمی مقاصد کے لیے دی گئی زمینوں کے استعمال کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔