خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس، اہم فیصلوں کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
علی امین گنڈا پور کی زیرصدرات خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ کا اجلاس، اہم فیصلوں کی منظوری۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب بمقابلہ خیبرپختونخوا اسمبلی، کون کتنی تنخواہ لیتا ہے؟
کے پی حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ کا 30واں اجلاس وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹریز، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے شرکت کی۔
شعبہ تعلیمبیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق کابینہ اجلاس میں سرکاری اسکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کے لیے فنڈ کی فراہمی کی منظوری دی گئی اور کتابوں کی معیاری چھپائی اور دوبارہ استعمال سے متعلق پلان تیار کر کے کابینہ میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مشیر اطلاعات کے مطابق کابینہ اجلاس میں نئے تعلیمی سال میں داخلہ لینے والے بچوں کو مفت بستوں کی فراہمی کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا، اور حوالے سے حکام کو پلان کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کابینہ اجلاس میں تعلیم سے محروم رہ جانے والے بچوں کے داخلے کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے پر غور کیا گیا، کابینہ نے ایسے بچوں کی بڑی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا۔
پی ٹی سی کونسلز کے لیے فنڈکابینہ اجلاس میں پیرنٹ ٹیچر کونسل کے لیے سالانہ فنڈ 5 ارب سے بڑھا کر 7 ارب کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔کابینہ اجلاس میں پی ٹی کونسلز کے ذریعے فنڈ کے مؤثر استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
صحت کارڈ ٹرانسپلانٹ و امپلانٹ اسکیم کا آغازبیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق کابینہ نے صحت سہولت کے تحت مفت ٹرانسپلانٹ و امپلانٹ سروس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کڈنی، لیور، بون میرو ٹرانسپلانٹ کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔
مشیر اطلاعات کے مطابق کوکلئیر انپلانٹ کا خرچہ بھی حکومت برداشت کرے گی۔ جب کہ اگلے مرحلے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو صحت کارڈ میں شامل کیا جائے گا۔
میڈیسنل کینابیسکابینہ نے علاج، تحقیق و صنعتی مقاصد کے لیے کینابیس پلانٹ کو استعمال میں لانے کے لیے رولز کی منظوری دی۔
پشاور رنگ روڈاجلاس میں پشاور رنگ روڈ وارسک ٹو ناصر باغ لنک کی تعمیر کے لیے نان اے ڈی پی اسکیم کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:علی امین بمقابلہ عاطف خان گروپ: صوبائی صدارت جانے کے بعد کیا وزیراعلیٰ کی پوزیشن کمزور ہوگئی؟
پشاور واٹر سپلائیبیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق اجلاس میں مہمند ڈیم سے پشاور کو پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے واٹر سپلائی سکیم کی منظوری دی گئی۔
ٹی ایم اے کو مشینری کی فراہمیصوبے کے 132 تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز کو سینٹیش سروسز کے لیے مشینری کی خریداری کے لیے 3.
نوجوانوں کو فنی مہارت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے اپرینٹائسشپ رولز کی منظوری دی گئی۔
رولز کی منظوری سے نوجوانوں کو کارخانوں میں کام سیکھنے کے مواقع فراہم ہوں گے۔
دینی مدارس کے لیے گرانٹکابینہ نے دینی مدارس کے لئے مختص گرانٹ کی رقم 30 ملین سے بڑھا کر 100ملین کرنے کی منظوری دی۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا گورنمنٹ سرونٹس ہاؤسنگ فاؤنڈیشن ایکٹ 2025 کی منظوری دی گئی۔
انسپکشن ٹیمگورنر انسپکشن ٹیم اور صوبائی انسپکشن ٹیم کو ضم کرنے کی منظوری دی گئی۔
قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد گورنر انسپکشن ٹیم کی افادیت نہیں رہی تھی جس کو اب صوبائی انسپکشن ٹیم میں ضم کر دیا گیا۔
صوبائی انسپکشن ٹیم کی کارکردگی مستحکم کرنے کے لیے کمیٹی کی تشکیل کی بھی منظوری دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اہم فیصلے بیرسٹر سیف خیبرپختونخوا کابینہ علی امین گنڈاپور مشیراطلاعاتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اہم فیصلے بیرسٹر سیف خیبرپختونخوا کابینہ علی امین گنڈاپور مشیراطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق کابینہ اجلاس میں کی منظوری دی گئی انسپکشن ٹیم کابینہ نے کی فراہمی علی امین کرنے کی کے لیے میں پی
پڑھیں:
قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
قومی اسمبلی اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔ وفاقی بجٹ 2025-26 دس جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ 11اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ 13جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعدو ضوابط کے مطابق وقت دیا جائے گا۔ وفاقی بجٹ 2025-26 پر بحث 21جون کو سمیٹی جائے گی۔ 22جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
24اور 25جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 26جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی۔ 27جون کو ضمنی گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
یاد رہے کہ اس سے قبل کل پیش کیے جانیوالے رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دی گئی، جس کے مطابق ملکی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا لیکن معیشت کی عبوری شرح نمو3.6 فیصد ہدف کے مقابلے میں 2.68 فیصد رہی۔
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ مالی سال 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا، رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن میں 144 ڈالر کا اضافہ ہوا، سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی جبکہ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا۔
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا، زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گیلپ سروے 2025: پاکستانی معیشت کی درست سمت میں پیشرفت کے واضح اشارے
دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا، کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا، سروے کے مطابق لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا، جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف ہدف 3.2 فیصد تھا۔
اکنامک سروے کے مطابق، ماہی گیری کے شعبے کی شرح نمو 1.42 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.1 فیصد تھا، صنعتی شعبے کی گروتھ 4.77 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4فیصد تھا، اسی طرح پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔
بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 1.53 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا، اسی طرح چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 8.81 فیصد ریکارڈ جبکہ گروتھ کا ہدف 8.2 فیصد تھا
سلاٹرنگ (مزبح خانوں)کی گروتھ 6.34 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد تھا، بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ 28.88فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ ہدف 2.5 فیصد تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستانی معیشت درست سمت پر گامزن، مہنگائی کم ہوگی: یواین اکنامک سروے
اکنامک سروے کے مطابق تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا، خدمات کے شعبے کی گروتھ 2.91 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد ہدف مقرر تھا،ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ 0.14 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد مقرر تھا، ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ 4.06 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کی گروتھ 6.48فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 5.7 فیصد مقرر تھا، فائنانشل اور انشورنش سرگرمیوں کی گروتھ 5.7 فیصد رہی، ہدف کے مقابلے میں 3.22 فیصد رہی، ریئل اسٹیٹ سر گرمیوں کی گروتھ 3.75 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد تھا۔
تعلیم کےشعبے کی گروتھ 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں4.43فیصد رہی، انسانی صحت اور سوشل ورک سرگرمیوں کی گروتھ 3.2 فیصد ہدف کےمقابلے میں 3.71فیصد رہی، ٹرانسپورٹ اسٹوریج اینڈ کمیونی کیشنز کی گروتھ 3.3 فیصد ہدف کے بر عکس 2.2 فیصد رہی، اسی طرح پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکیورٹی کے شعبے کی گروتھ3.4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 9.92فیصد رہی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر اسمبلی ایاز صادق بجٹ 2025-26 قومی اسمبلی