چین کی شام پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
چین کی شام پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ میں چین کے ناظم الامور گینگ شوانگ نے شام کے بارے میں سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں گذشتہ ہفتے شام پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر حملے بند کرے اور جلد از جلد شامی علاقے سے دستبردار ہو۔
جمعہ کے روز گینگ شوانگ نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات نے بین الاقوامی قوانین بلکہ شام کی خودمختاری، وحدت اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کو افواج کے انخلا سے متعلق 1974 کے معاہدے کی پاسداری کرنی چاہئے۔گینگ شوانگ نے کہا کہ چین شام کی عبوری انتظامیہ پر زور دیتا ہے کہ وہ ساحلی علاقوں میں پرتشدد واقعات کی تحقیقات کو شفاف اور ذمہ دارانہ انداز میں آگے بڑھائے اور عالمی برادری کی نگرانی کو قبول کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ شامی عبوری انتظامیہ کو انسداد دہشت گردی کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کر تے ہوئے ای ٹی آئی ایم سمیت سلامتی کونسل کی طرف سے فہرست میں شامل تمام دہشت گرد تنظیموں پر کاری ضرب لگانے میں ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں ۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسرائیل کے
پڑھیں:
ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے انتظامیہ نے اسطرح کی کارروائی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے رودرا پور میں انتظامیہ نے نیشنل ہائی وے کی توسیعی پروجیکٹ کے دائرے میں آنے والے ایک مبینہ غیر قانونی مزار کو منہدم کر دیا۔ نوٹس جاری ہونے کے بعد انتظامیہ کی ٹیم نے آج صبح مزار کو مسمار کرنے کی کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران اندرا چوک کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس دوران اندرا چوک آنے والی گاڑیوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ قومی شاہراہ 74 کے توسیع شدہ دائرے میں آنے والے معصوم میاں کے مزار پر ایک بار پھر دھامی حکومت کا بلڈوزر چلایا گیا۔ کئی دہائیوں پرانے مقبرے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتظامیہ اسے ہٹا سکتی ہے۔ مسماری کے عمل کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا۔ معلومات کے مطابق این ایچ آئی ضلع انتظامیہ اور پولس انتظامیہ کی ایک ٹیم صبح بلڈوزر کے ساتھ اندرا چوک پہنچی۔
یہ حقیقت ہے کہ اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کے لئے انتظامیہ نے اس طرح کی کارروائی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوٹس جاری ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی اس پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ مقامی افراد نے اس کو راتوں رات عمل میں لائی گئی کارروائی کہا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ مزار کو گرانے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، اندرا چوک کی طرف جانے والی سڑک پر پیدل چلنے والوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی گئی۔ یہی نہیں میڈیا اہلکاروں کو بھی موقع پر پہنچنے سے روک دیا گیا۔ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والے انہدام کے بعد ٹریفک بحال کر دی گئی، جس جگہ مقبرہ تھا وہ جگہ مکمل طور پر ہموار کر دی گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر اندرا چوک پر پولیس کی بھاری نفری بدستور تعینات ہے۔