حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نئے اشتہارِ دلچسپی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے نئے اشتہارِ دلچسپی جاری کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
یہ فیصلہ پی آئی اے کی دو دہائیوں بعد سالانہ منافع رپورٹ ہونے کے صرف دو دن بعد کیا گیا ہے۔ حکومت 51 سے 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کے لیے تیار ہے، جبکہ نجکاری سے قبل پی آئی اے کا پرانا قرضہ حکومت کے ذمے منتقل کر دیا گیا ہے۔
مشاورتی خدمات کے لیے معروف عالمی فرم جونس لینگ لاسیل (JLL) کو مقرر کیا گیا ہے۔ پچھلی بولی میں کم دلچسپی کے باعث شرائط میں نرمی کی گئی ہے۔ حکومت پہلے ہی تمام سرکاری ادارے نجی شعبے کو دینے کا اعلان کر چکی ہے۔
مشیرِ نجکاری محمد علی کے مطابق نئے مالیاتی گوشوارے کی بنیاد پر حوالہ قیمت پر نظرثانی کی جا سکتی ہے۔ حکومت رواں سال کے اختتام سے پہلے پی آئی اے کی نجکاری مکمل کرنے کی خواہاں ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کو بھی حکومت کی ترجیح قرار دیا گیا ہے۔
پی آئی اے کے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل کی فروخت یا کسی جوائنٹ وینچر کے امکانات پر بھی غور جاری ہے، جس سے پانچ گنا زیادہ آمدنی حاصل ہونے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:سشمیتا سین کی سابقہ بھابھی مالی مشکلات کے باعث کپڑے بیچنے پر مجبور ہوگئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ا ئی اے کی نجکاری گیا ہے
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے سکولوں میں طلباء وطالبات کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرا دی گئی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔