‘شرمندہ کرنا بند کریں’، میچ کے بہترین کھلاڑی کو ہیئر ڈرائیر دینے پر کراچی کنگز انتظامیہ تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
ایچ بی ایل پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے تیسرے میچ میں کراچی کنگز نے ملتان سلطانز کو شکست دے دی۔ کراچی کنگز نے 235 رنز کا ہدف آخری اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا اور ملتان سلطانز کو 4 وکٹوں سے ہرایا۔کراچی کنگز کی جانب سے جیمز ونس نے سنچری بناتے ہوئے 43 گیندوں پر 101 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جس میں 4 چھکے اور 14 چوکے شامل تھے۔
میچ ختم ہوا تو کراچی کنگز کے آفیشل فیسبک پیج پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میچ میں بہترین وننگ اننگز کھیلنے پر جمز ونس کو ’ ہیئر ڈریسر‘ انعام کے طور پر دیا جارہا ہے ،جس پر وہاں موجود باقی کھلاڑی تالیاں بجا کر ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو کراچی کنگز کی مینیجمنٹ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، کسی نے اس عمل کو پاکستان کی بدنامی سے جوڑا تو کسی اس کو شرمناک کہا۔
ایک صارف نے کراچی کنگز کی پوسٹ کی نیچے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’ونس نے اپنے ملک میں جا کر ہیئر سلون کھولنا ہے؟‘
ایک اور صارف نے لکھا ’خود کو ایسے شرمندہ کرنا بند کریں‘۔
بحث مزید آگے بڑھی تو کچھ صارفین مختلف فرنچائز اونرز کی جانب سے دییے گئے تحائف کے بارے میں تبصرہ کرتے نظر آئے۔ ایک صارف نے اسی حوالے سے لکھا ’پچھلے سیزن میں ثمرین رانا کھلاڑیوں کو آئی فون 15 دیتے تھے اور یہ بچےہیئر ڈریسر دے رہے ہیں۔‘
ایک صارف نے پی سی بی سے اپیل کی کہ اس پر سخت ایکشن لیا جائے۔ صارف نے لکھا کہ ’پی سی بی کو اس کا نوٹس لینا چاہیے! اس طرح آپ کھلاڑیوں کو ہیئر ڈریسر دے کر اپنے برانڈ کا معیار دکھارہے ہیں؟یہ پی ایس ایل میں کیا ہو رہا ہے؟‘
واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کا شاندار آغاز ہوچکا ہے ۔ 34 میچز پر مشتمل اس ٹورنامنٹ میں 12 اپریل، یکم مئی اور 10 مئی کو دو دو میچز کھیلے جائیں گے جبکہ دیگر تمام دن صرف ایک ایک میچ کھیلا جائے گا، یہ میچز کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ایس ایل ایکس جیمز ونس کراچی کنگز ہیئر ڈریسر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل ایکس کراچی کنگز ہیئر ڈریسر کراچی کنگز ہیئر ڈریسر
پڑھیں:
امیر ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے کا تدارک کریں، عالمی عدالت انصاف
دی ہیگ:عالمی عدالت انصاف نے کہا ہے کہ دنیا کے امیر صنعتی ممالک کو گیسز کے اخراج میں کمی لا کر ماحولیاتی تبدیلی کے فوری خطرے کا تدارک کرنا ہوگا۔
اپنی اس ذمہ داری کی ادائیگی میں ناکامی پر ان ممالک کو بعض مخصوص کیسز میں ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی طرف سے قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
قانونی ماہرین اور ماحولیاتی گروپس نے عالمی عدالت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ چھوٹے جزیروں اور سمندر کے قریب واقع ریاستوں کی جیت ہے جنہوں نے عالمی عدالت سے ریاستی ذمہ داریوں کی وضاحت مانگی تھی۔
عالمی عدالت کے جج یوجی ایواساوا نے کہا کہ متعلقہ ممالک ان سخت ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے کے پابند ہیں جو ماحولیاتی معاہدوں کی وجہ سے ان پر عائد ہیں اور اس میں ناکامی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
گیسز کے اخراج میں واضح کمی لانے کیلئے ان ممالک تعاون کرنا ہوگا۔ 2015 کے پیرس معاہدکے تحت گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے لانا رکھنا ضروری ہے۔
بین الاقومی قانون کے تحت صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کا انسانی حق دیگر انسانی حقوق سے مستفید ہونے کیلئے لازمی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے جو کسی علاقے تک محدود نہیں۔
تاریخی اعتبار سے امیر صنعتی ممالک زیادہ اخراج کے ذمہ دار ہیں۔ ان امیر ممالک کو مسئلے کے حل کیلئے قائدانہ کردار ادا کرنا چاہئے۔
گرین پیس کے قانونی ماہر ڈینیلو گیریڈوکے مطابق عالمی عدالت انصاف کے پندرہ ججز کا جاری یہ فیصلہ اگرچہ سب کیلئے ماننا لازمی نہیں تاہم مستقبل میں ماحولیاتی کیسز میں اس کا قانونی اور سیاسی وزن ضرور محسوس ہوگا اور اسے نظرانداز کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
یہ عالمی سطح پر ماحولیاتی احتساب کے نئے دور کا آغاز ہے۔ سینٹر فار انٹرنیشنل انوائرمینٹل لا کے سیبسٹیئن ڈیوک نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد گیسز کے اخراج میں ملوث بڑے ممالک کیخلاف مقدمات دائر ہو سکتے ہیں۔
لندن کے گرانتھم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آن کلائمیٹ چینج کے مطابق ماحولیات سے متعلق مقدمہ بازی میں تیزی آئی ہے اور صرف ماہ جون میں ساٹھ ممالک میں تین ہزار کیسز دائر کئے گئے ہیں۔