UrduPoint:
2025-07-25@10:24:59 GMT

ماسکو میں یومِ پاکستان کی پر وقار تقریب

اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT

ماسکو میں یومِ پاکستان کی پر وقار تقریب

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء) پاکستان کے قومی دن کے موقع پر روس کے دارالحکومت ماسکو میں سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں روس کے نائب وزیر خارجہ رُدینکو اینڈری یوریوچ مہمان خصوصی تھے. جبکہ دیگر روسی حکام، سفارتکاروں، دانشوروں، صحافیوں، فنکاروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معزز مہمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب کا آغازپاکستان اور روس کے قومی ترانوں سے ہوا، گنیسن اکیڈمی کے طلباء نےاردو اور رشین میں ترانے پڑھ کر اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔جس کے بعد سفیر پاکستان جناب محمد خالد جمالی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ 23 مارچ 1940 ایک تاریخی دن ہے، جب برصغیر کے مسلمانوں نے ایک علیحدہ وطن کے قیام کا فیصلہ کیا، جو بعد ازاں پاکستان کی صورت میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان 24 کروڑ عوام کا ملک ہے، جو اقتصادی، جغرافیائی اور تزویراتی اہمیت کا حامل ہے۔ سفیر پاکستان نے اپنے خطاب میں دہشتگردی کے خلاف جانوں کا نذرانہ دینے والے پاکستانی سپاہیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے حالیہ دہشتگرد حملے پر تعزیتی پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس عالمی چیلنج کے خلاف جاری جنگ میں روس کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

جبکہ روس کے نائب وزیر خارجہ رُدینکو اینڈری یوریوچ نے یوم پاکستان کے موقع پر ایک اہم خطاب کیا ہے۔ دوران خطاب انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ یادگار دن 23 مارچ 1940، پاکستان کی آزاد ریاست کی بنیاد رکھنے کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سے پاکستان ایک طویل اور مشکل راستہ طے کرچکا ہے اور آج پاکستان ایک ترقی پذیر ریاست کے طور پر ابھرا ہے۔

روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی قوم دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا فروغ اور پاکستانی عوام کی خوشحالی اور ترقی کی خواہش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کو جنوبی ایشیا میں اپنے اہم شراکت دار ملک کے طور پر دیکھتے ہیں، ہمارے تعلقات ایک نئے معیار پر پہنچ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سیاسی مکالمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

روسی سفارت کار کے مطابق ہمارے حکومتوں، وزارتوں اور کاروباری نمائندوں کے درمیان روابط جاری ہیں، اور عالمی معیشت کی مشکل صورت حال کے باوجود، تجارتی حجم بڑھ رہا ہے۔ رُدینکو نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم پر اکثر معاملات پر ایک دوسرے کے موقف سے ہم آہنگی رکھتے ہیں، جہاں ہماری آرا میں ہم آہنگی یا قریبی پوزیشنز ہیں۔

انھوں نے پاکستان اور روس کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی۔ پاکستانی سفیر محمد خالد جمالی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی روابط میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے، اور دوطرفہ تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ اکتوبر میں ماسکو میں ہونے والے "ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم" کا خصوصی ذکر کیا گیا، جس میں پچاس سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی۔

اگلا فورم پاکستان میں منعقد کیا جائے گا تاکہ نجی شعبے کو قریب لایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ 2024 پاکستان اور روس کے تعلقات میں پیش رفت کا سال رہا ہے، اور آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کی ملاقاتوں نے باہمی تعاون کو نئی جہت دی۔ محمد خالد جمالی نے یوریشیائی خطے میں رابطوں کے فروغ اور "نارتھ-ساؤتھ ٹرانسپورٹ کاریڈور" میں پاکستان کی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے میں تجارت اور ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔

محمد خالد جمالی نے کئی درجن ممالک کے سفارت کاروں اور نمایندوں کے سامنے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ تنازعات کے پرامن حل کا حامی رہا ہے، بشمول یوکرین کا تنازع۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھنے کا خواہاں ہے اور روسی قیادت سمیت دیگر شراکت دار ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

محمد خالد جمالی نے دوٹوک انداز میں مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے غیرمتزلزل مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک آزاد، خودمختار، قابلِ عمل اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتا ہے، جس کا دارالحکومت القدس ہو۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ اور مشرقِ وسطیٰ میں حالیہ جارحیت کی شدید مذمت کی اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے تمام مراحل پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

تقریب سے خطاب کے دوران پاکستانی سفیر نے افغانستان کو یوریشیائی روابط کا ایک اہم جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے قیام کے لیے روس کے ساتھ "ماسکو فارمیٹ" کے تحت تعمیری تعاون جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی روابط اور ترقی کے لیے افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔ اس موقع پر محمد خالد جمالی نے مذید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے طویل ترین غیر حل شدہ تنازع، مسئلہ جموں و کشمیر کو بھی اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے یکطرفہ طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کی - اور اس کے بعد سے وہاں کی آبادیاتی ساخت کو زبردستی تبدیل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے تاکہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کا جائز حق مل سکے۔

ثقافتی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے بھی اہم اقدامات کا ذکر کیا گیا، جن میں معروف اردو ادیب سعادت حسن منٹو کی کہانیوں کا روسی زبان میں ترجمہ اور ماسکو میں معروف خطاط شاہ عبداللہ عالمی کی شرکت شامل ہے۔ معروف پاکستانی فنکار شاہ عبداللہ عالمی ایک منفرد خطاطی کے مظاہرے کے ساتھ جلوہ گر ہوئے۔ اپنے فن کا مظاہرہ انہوں نے تین میٹر طویل کینوس پر کیا، جسے خالص سنہری ورق سے آراستہ کیا گیا تھا۔ اس شاہکار پر انہوں نے پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال کی نظم کے اشعار کی جاذب نظر خطاطی کی، جسے شرکاء نے بے حد سراہا۔ محمد خالد جمالی نے شاہ عبداللہ کے فن کو پاکستان کی روحانی اور ثقافتی نمائندگی قرار دیا اور ان کے دورے کے اسپانسر شہزاد شیخ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے محمد خالد جمالی نے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی کہا کہ پاکستان دونوں ممالک ہوئے کہا کہ پاکستان کی پاکستان کے ماسکو میں کے درمیان ممالک کے کے ساتھ کیا گیا اور روس روس کے

پڑھیں:

پاک افغان معاہدہ طے، کن سبزی و پھلوں کی تجارت ہوگی، ٹیرف کتنا؟

پاکستان اور افغانستان نے باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے ترجیحی تجارتی معاہدہ کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟

اس حوالے سے پاکستان کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی محمد صادق نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ معاہدے پر دستخط اسلام آباد میں پاکستانی سیکریٹری کامرس جواد پال اور افغان نائب وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد نے کیے۔

مزید پڑھیے: پاک افغان تعلقات میں بہتری، تجارت 3 گنا بڑھانے کا ہدف

معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان کو آم، کینو، کیلے اور آلو برآمد کرے گا جبکہ افغانستان پاکستان کو انگور، انار، سیب اور ٹماٹر ترجیحی ٹیرف پر فراہم کرے گا۔

Pakistan's Secretary Commerce Jawad Paul and Afghanistan's Deputy Trade Minister Mullah Ahmadullah Zahid signed the Early Harvest Program of Preferential Trade Agreement (PTA) between the two countries. Under this agreement, Pakistan will export mangoes, kinnows, bananas, and… pic.twitter.com/V9xMKk9C37

— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) July 23, 2025

محمد صادق نے بتایا کہ ان اشیا پر پہلے 60 فیصد سے زائد ٹیرف عائد تھا جو اب کم ہو کر 27 فیصد کر دیا گیا ہے۔ یہ نیا ٹیرف یکم اگست 2025 سے نافذ ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے قابل عمل رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان پاک افغان تجارتی معاہدہ پاکستان محمد صادق

متعلقہ مضامین

  • پاکستان جرنلسٹ فورم جدہ کی جانب سے شکیل محمد خان مرحوم کے لیے تعزیتی ریفرنس
  • کراچی، ملیر میں منگنی کی تقریب کے دوران فائرنگ سے باپ بیٹا زخمی
  • تیسرا ٹی 20: ہدف کے تعاقب میں بنگلا دیش کی بیٹنگ جاری
  • یو ای ٹی لاہور ، عالمی رینکنگ میں شاندار کارکردگی دکھانے پرمختلف شعبہ جات اور فیکلٹی ممبران کو ایوارڈز سے نوازنے کیلئے تقریب
  • جدید ٹیکنالوجی سے لیس پی این ایس ساہیوال گن بوٹ کی لانچنگ
  • پاکستان کا عالمی انڈر 19 والی بال چیمپیئن شپ میں فاتحانہ آغاز
  • صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کا خصوصی انٹرویو
  • پاک افغان معاہدہ طے، کن سبزی و پھلوں کی تجارت ہوگی، ٹیرف کتنا؟
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات
  • اساتذہ کا وقار