پاکستانی ہیڈ آف مشن کی افغان وزیر خارجہ سے ملاقات، مہاجرین کی واپسی پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
پاکستانی ہیڈ آف مشن کی افغان وزیر خارجہ سے ملاقات، مہاجرین کی واپسی پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
کابل (سب نیوز)کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن عبیدالرحمن نظامانی نے افغان وزیر خارجہ ملا امیر متقی سے اہم ملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی اور خطے میں استحکام کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں دونوں جانب سے اعلی حکام بھی شریک تھے، جنہوں نے مختلف باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا اور مستقبل میں تعاون بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے بات چیت کے عمل کو جاری رکھنے اور وفود کے تبادلوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے رابطے جاری رکھنا ضروری ہے۔ افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق انسانی اور باعزت حل تلاش کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مہاجرین کی
پڑھیں:
ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
اسلام آباد:افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔