Islam Times:
2025-11-03@16:16:51 GMT

نتیش کمار کو بی جے پی نے ہائی جیک کر لیا ہے، تیجسوی یادو

اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT

نتیش کمار کو بی جے پی نے ہائی جیک کر لیا ہے، تیجسوی یادو

اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ نہ چاہتے ہوئے بھی امبیڈکر کی یوم پیدائش منا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار کی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے پیر کے روز آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے یوم پیدائش کے موقع پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو امبیڈکر کی مخالفت کرتے ہیں اور ان کی یوم پیدائش منا رہے ہیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ نہ چاہتے ہوئے بھی امبیڈکر کی یوم پیدائش منا رہے ہیں۔ صحافیوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ جنتا دل یونائیٹڈ ہو یا بی جے پی یا این ڈی اے کے دیگر شراکت دار، سبھی امبیڈکر کے نظریہ کے خلاف کام کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ حال ہی میں پارلیمنٹ میں بی جے پی کے سینیئر لیڈر کی تقریر سب نے سنی ہے، ان کے دل کی بات منہ سے نکلی تھی۔ تیجسوی یادو نے بی جے پی کو ریزرویشن خور پارٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار میں ریزرویشن کا دائرہ بڑھا کر اسے نویں شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن بی جے پی کی حکومت نے عدالت میں جا کر گڑبڑ کرنے کا کام کیا۔

بہار میں سمراٹ چودھری کی قیادت میں حکومت بنانے کے بارے میں ہریانہ کے وزیراعلٰی نائب سنگھ سینی کے بیان پر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلٰی نتیش کمار کو بی جے پی نے ہائی جیک کر لیا ہے۔ وزیراعلٰی بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں کون نہیں وزیراعلٰی بنے گا، کیوں آپ لوگ جھگڑا لگوا رہے ہیں، دو دن کے بعد دوسرا نام آ جائے گا، یہ لوگ آپس میں نورا کشتی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہار این ڈی اے کی کھٹارا گاڑی پر کے لوگ سوار ہونے نہیں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی اتحاد کی حکومت بننے جا رہی ہے، بہار کی عوام نوجوان قیادت کا انتخاب کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ تیجسوی یادو نے یوم پیدائش بی جے پی رہے ہیں

پڑھیں:

پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور(اے اے سید) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم نے جسارت کے اجتماع عام کے موقع پر شائع ہونے والے مجلے کے لیے اے اے سید کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام سے جماعت اسلامی کو خودبخود تقویت نہیں ملے گی، تاہم اگر ہم اپنے بیانیے کو ان کے ساتھ ہم آہنگ کریں تو اس سے ضرور فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کا پہلا دور 1996ء سے 2001ء تک اور دوسرا دور 2021ء سے جاری ہے۔ پہلے دور میں طالبان کی جماعت اسلامی کی سخت مخالفت تھی، مگر اب ان کے رویّے میں واضح تبدیلی آئی ہے اور ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ ‘‘پہلے وہ بہت تنگ نظر تھے، لیکن اب وہ افغانستان کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔پروفیسر ابراہیم کے مطابق امیرالمؤمنین ملا ہبۃ اللہ اور ان کے قریب ترین حلقے میں اب بھی ماضی کی کچھ سختیاں باقی ہیں، جس کی ایک مثال انہوں نے انٹرنیٹ کی 2 روزہ بندش کو قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ستمبر کے آخر میں پورے افغانستان میں انٹرنیٹ اس بنیاد پر بند کیا گیا کہ اس سے بے حیائی پھیل رہی ہے، لیکن دو دن بعد طالبان حکومت نے خود اس فیصلے کو واپس لے لیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اب اصلاح کی سمت بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ طالبان حکومت بہرحال ایک بڑی تبدیلی ہے اور جماعت اسلامی کو اس سے فکری و نظریاتی سطح پر فائدہ پہنچ سکتا ہے۔افغانستان اور پاکستان کے تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے گہرے منفی اثرات ہوئے ہیں۔ ‘‘آج بھی دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف شدید پروپیگنڈا جاری ہے، اور ہمارے کچھ وفاقی وزراء اپنے بیانات سے حالات مزید خراب کر رہے ہیں۔پروفیسر ابراہیم نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘‘ان کی زبان کسی باشعور انسان کی نہیں لگتی۔ وزیرِ دفاع کا یہ کہنا کہ ‘اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ ہوگی’ بے وقوفی کی انتہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف پہلے یہ بیان بھی دے چکے ہیں کہ افغانستان ہمارا دشمن ہے، اور ماضی میں انہوں نے محمود غزنوی کو لٹیرا قرار دے کر تاریخ اور دین دونوں سے ناواقفیت ظاہر کی۔انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے اس بیان پر بھی سخت ردعمل دیا کہ ‘‘ہم ان پر تورا بورا قائم کر دیں گے۔پروفیسر ابراہیم نے کہا یہ ناسمجھ نہیں جانتا کہ تورا بورا امریکی ظلم کی علامت تھا جس نے خود امریکا کو شکست دی۔ طالبان آج اسی کے بعد دوبارہ حکومت میں ہیں۔ ایسی باتیں بہادری نہیں، نادانی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت، احترام اور باہمی اعتماد کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنانا ہوگا، کیونکہ یہی خطے کے امن اور استحکام کی واحد ضمانت ہے۔

اے اے سید گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسپنر کلدیپ یادو کو دورانِ سیریز آسٹریلیا سے واپس بھارت کیوں بھیجا گیا؟
  • چین پاکستان کا سدا بہار دوست، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • بہار کے وزیراعلٰی کو اپنے 20 سالہ دور اقتدار کا حساب دینا چاہیئے، اشوک گہلوت
  • بھارتی فضائی حدودکی پابندی سےپاکستان سےبراہ راست فضائی رابطوں میں تاخیرکاسامنا ہے،ہائی کمشنربنگلادیش
  • چیئر مین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی پر قومی ٹیم کیلئے اہم پیغام
  • پاکستانی وزرا کے بیانات صورتحال بگاڑ رہے ہیں، پروفیسر ابراہیم