ایرانی نمائندے کا آئی اے ای اے کے آزاد، تکنیکی و غیر جانبدارانہ کردار پر زور
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کیساتھ ملاقات میں عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کیلئے ایران کے نئے سفیر و مستقل نمائندے نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے آزاد، تکنیکی و غیر جانبدارانہ کردار پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے کے آئندہ دورۂ تہران سے باہمی تعاون کو تقویت ملیگی اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نئے سفیر و مستقل نمائندے رضا نجفی نے آج ڈائریکٹر جنرل عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) رافائل گروسی کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں اپنی تقرری کی اسناد پیش کیں۔ رضا نجفی نے ایران و آئی اے ای اے کے درمیان باہمی تعاون اور رافائل گروسی کے آئندہ دورۂ تہران پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران رافائل گروسی نے ایران و عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون کے تسلسل کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تمام فریقوں کے درمیان مثبت و تعمیری ماحول پیدا کرنے کی کوشش پر زور دیا۔ اس ملاقات میں پر امن ایرانی جوہری پروگرام میں پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایران کے نئے سفیر و مستقل نمائندے نے اس سلسلے میں عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے آزاد، تکنیکی و غیر جانبدارانہ کردار پر زور دیا اور آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے عمل کے بارے اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطۂ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای کے آئندہ دورۂ تہران سے باہمی تعاون کو تقویت ملے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل ایران کے
پڑھیں:
عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
یہ اعلان کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایک کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کانفرنس میں تقریر کریں گے بہت سے ان لوگوں کے لیے حیران کن تھا جو ایرانی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خاص طورپر ایران سے متعلق حالیہ پیش رفت کے تناظر میں تو یہ اعلان زیادہ تعجب خیز تھا۔ تاہم پھر اچانک عباس عراقچی کی تقریر کو منسوخ کردیا گیا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے واضح کیا ہے کہ وزیر خارجہ کی تقریر جو پیر کو کارنیگی انڈومنٹ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کی جانی تھی، تبدیلیوں کے بعد منسوخ کر دی گئی۔
تقریر مباحثہ میں تبدیل
ایرانی مشن نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ منسوخی اس وقت ہوئی جب آرگنائزنگ باڈی نے تقریر کی شکل کو بحث میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی مشن نے منتظمین کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور عندیہ دیا کہ عراقچی کی تقریر کا مکمل متن مناسب وقت پر شائع کیا جائے گا۔
اس سے قبل اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بین الاقوامی ایٹمی پالیسی کانفرنس میں عباس عراقچی کی شرکت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا اور کہا کہ وزیر خارجہ کو دعوت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سیشن آج سہ پہر 4 سے 5 بجے کے درمیان مقامی وقت کے مطابق ہوگا۔۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ وزیر کا شیڈول انہیں شرکت کرنے اور آن لائن تقریر کرنے کی اجازت دے گا۔ عراقچی جو امریکی فریق کے ساتھ اپنے ملک کے مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں کو مذاکرات کا ماسٹر قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ تجربہ کار سیاست دان ہیں اور ان کے پاس برسوں کا سفارتی تجربہ بھی ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے انہیں وزیر خارجہ کا عہدہ قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔ عراقچی ملنسار آدمی ہیں اور مشکل مذاکرات کے ماہر کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے ایران اور مغرب کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد ہوا تھا۔
Post Views: 2