کراچی؛ ایف آئی اے کا غیرملکی کرنسی ڈیلر کے خلاف میڈیکل اسٹور پر چھاپہ، دو ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
کراچی:
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے حکام نے بتایا کہ اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے غیرملکی کرنسی ڈیلرزکے خلاف جمشید روڈ پر واقع ایک میڈیکل اسٹور پر چھاپہ مار کارروائی کی اور اس دوران دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کو غیرملکی کرنسی اور غیرملکی کرنسی کی خرید و فروخت کے حوالے سے ڈیجیٹل شواہد سے بھرے موبائل فون سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موقع پر پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے رضاکارانہ طور پر اعتراف کیا کہ وہ غیرملکی کرنسی کی غیرقانونی فروخت میں ملوث رہے ہیں۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے 12,000 امریکی ڈالرز، 2 موبائل فونز تحویل میں لیےگئے ہیں اور گرفتارملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غیرملکی کرنسی ایف آئی اے
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔