اسکول کا مقصد علاقے کے طلباء کو معیاری تعلیم کیساتھ ساتھ ہمہ جہت ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے، تاکہ یہ ادارہ لداخ میں تعلیمی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

کشمیر کے ضلع کرگل میں علماء کرام کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح

اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل میں علماء کرام اور سیاسی لیڈروں کی موجودگی میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا، ایک پُروقار تقریب اسکول کے احاطے میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر معزز مہمانانِ گرامی، ماہرینِ تعلیم، والدین اور طلباء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ تقریب میں امام خمینیؒ میموریل ٹرسٹ کرگل کے تمام ذیلی اداروں کے سربراہان، والدین، اور طلباء نے بھی بھرپور شرکت کی۔ تقریب کا آغاز چیف ایگزیکٹو کونسلر کے ہاتھوں اسکول کے رسمی افتتاح سے ہوا، جس کے بعد ربن کاٹنے کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقع پر ممبر آف پارلیمنٹ حنیفہ جان اور ٹرسٹ کے چیئرمین بھی حاضر رہے۔ اسکول کی پرنسپل محترمہ رضوانہ بتول نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا اور تمام مہمانان اور شرکاء کا تہِ دل سے شکریہ ادا کیا۔ مطہری ایجوکیشنل سوسائٹی، کرگل کے وائس چیئرمین نے اسکول کے قیام میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے کلماتِ تشکر پیش کئے۔ پروگرام کا اختتام گارڈین کونسل امام خمینیؒ میموریل ٹرسٹ کرگل لداخ کے چیئرمین شیخ محمد محقق کی دُعائیہ کلمات سے ہوا، جنہوں نے ادارے کی کامیابی اور طلباء کے روشن مستقبل کے لئے خصوصی دعا کی۔ نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا مقصد علاقے کے طلباء کو معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ ہمہ جہت ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے، تاکہ یہ ادارہ لداخ میں تعلیمی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکے۔.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف

اسلام آباد:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ پی اے سی میں وزارت ریلوے سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی پنشن کا بجٹ ابھی بھی کافی نہیں ہے، لوگوں کو دو سال سے پنشن کے فوائد نہیں ملے، ابھی 64 ارب کی ایلوکیشن ملی ہے ،13،14 ارب کی لائبلٹی پڑی ہے، ریلوے کا آپریٹنگ منافع ایک ارب کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اسٹریٹجک پراجیکٹ ہے، ایم ایل فور کے تحت گوادر کو مین لائن سے جوڑنا ہے، تھرکو ریلوے سسٹم سے جوڑ رہے ہیں، ایم ایل ون کا کراچی سے ملتان تک فیز ون رکھا ہے، ایم ایل ون کا ملتان سے پشاور فیز ٹو ہے، ایم ایل ون بن جانا چاہیے، کافی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے یہ نہیں بنا مگر ہمارے سائیڈ سے کوئی پرابلم نہیں ہے۔ 

رکن کمیٹی سید حسین طارق نے پوچھا کہ ایم ایل ون پر کتنی اسپیڈ ہوگی؟ اس پر سیکریٹری ریلوے نے کہا کہ اپ گریڈڈ ڈیزائن 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ ہے۔

ثناء اللہ خان مستی خیل نے پوچھا کہ کیا آپ کے علاوہ کوئی اور ادارہ بھی ہے جو ٹرانسپورٹ گڈز پہنچاتاہے؟ سیکرٹری ریلوے نے جواب دیا کہ ریلوے کے علاوہ سڑکیں ہیں۔

ریلوے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 3 ارب39 کروڑ 53 لاکھ کی خریداری سے متعلق آڈٹ اعتراض سامنے آیا۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ جون 2020ء سے جون 2022ء کے درمیان خریداری کی گئی۔  سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ یہ 100 لوکوموٹیوز کی ریپیئرمنٹ کا پراجیکٹ تھا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈی اے سیز زیادہ کی ہیں لیکن کوئی آؤٹ پٹ تو نظر آئے، اسی طرح کی ڈی اے سی کرنی ہے تو پھر نہ کریں۔ کمیٹی نے معاملہ موخر کردیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔

آڈٹ حکام نے کہا کہ اس زمین کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، اسپتال نے زمین سب لیز پر دی، شادی لان قائم کیا، اور موبائل ٹاورز لگانے کی اجازت دی، کمرشل مقاصد سے  پاکستان ریلوے کو 46 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

پی اے سی نے 10 دنوں میں ملوث ریلوے حکام کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

قبل ازیں اجلاس میں ثناء اللہ مستی خیل کے میٹرز اتارنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ سیکریٹری توانائی نے کہا کہ ہمارے افسران اس معاملے پر معافی مانگ چکے ہیں، میں نے کمیٹی اراکین کو بریفنگ دے دی ہے، اب کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ معاملہ کیسے حل کرنا ہے۔ 

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور انہوں ںے قصور وار لوگوں کو معاف کردیا،  پی اے سی اپنے ممبران کی عزت پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی، اگرمستی خیل ان کو معاف نہ کرتے تو ہم سخت کارروائی کرتے، ثناءاللہ مستی خیل کی معافی کے بعد معاملہ ختم کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی پالیسیاں مقبوضہ وادی میں اقتصادی بحران کا سبب بن گئیں
  • مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کا خمیازہ؛ مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہی  کا شکار
  • وادی لیپا، پاک فوج نے بھارتی فوج کا حملہ پسپا کردیا ، دونوں اطراف سے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال
  • عارف علوی کا عمران کی مقبولیت پر متنازع بیان،علماء کرام کامعافی مانگنے کامطالبہ، سوشل میڈیاصارفین کاغم وغصہ
  • خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا 8واں کیس رپورٹ
  • پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
  • پی ایس ایل؛ میچ کے دوران اسکول ٹیچر کے پیپرز چیک کرنے کی ویڈیو وائرل
  • وزیراعظم نے FBR کا جائزہ ماڈل تمام وفاقی ملازمین پر لاگو کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • خاتون ٹیچر کی میچ کے دوران پیپرچیک کرنے کی ویڈیو وائرل
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف