عوام ٹھیلوں سے خریداری بند کریں تاکہ انکروچمنٹ کا خاتمہ ہو، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ واٹر بورڈ کو بہتر بنانے کے لئے کچھ تبدیلیاں کی ہیں اسی کے ساتھ انہوں نے دعوی کیا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں واٹر کارپوریشن میں بہتری دیکھیں گے، ہم مل کر اس شہر کی خدمت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضی وہاب نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ ٹھیلوں سے خریداری کرنا بند کردیں تاکہ انکروچمنٹ کا خاتمہ یقینی بنایا جاسکے۔ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹری (کاٹی) میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ انکرچمنٹ کے خاتمے کیلیے اقدامات کررہے ہیں مگر سافٹ انکروچمنٹ ہٹتی ہیں پھر لگتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عوام ساتھ نہیں دیں گے اس وقت تک انکروچمنٹ کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔ پتھارے اور ٹھیلے بھی انکروچمنٹ ہیں جن کے خاتمے کیلیے ضروری ہے کہ ان کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ میئر کراچی نے کہا کہ عوام ٹھیلوں سے خریداری بند کریں دکان والے ٹیکس دیتے ہیں ان سے خریداری یقینی بنائیں تاکہ پتھارے والوں کی حوصلہ شکنی ہو۔
مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ کے فور کے 2 حصے ہیں، ایک وفاق واپڈا کے ساتھ بنارہا ہے، چلیا کے مقام تک پانی آئے گا، اس کے بعد سندھ حکومت آگمینٹیشن پلان کے تحت لوگوں تک پانی پہنچائے۔ انہوں نے بتایا کہ پانی کی ری سائیلنگ پر کام کر رہے ہیں، 35 ایم جی ڈی میٹھا پانی ہم محفوظ کریں گے اور پھر اس پانی کو اسپتالوں، مساجد میں فراہم کیا جائے گا۔ میئر کراچی نے کہا کہ واٹر بورڈ کو بہتر بنانے کے لئے کچھ تبدیلیاں کی ہیں اسی کے ساتھ انہوں نے دعوی کیا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں واٹر کارپوریشن میں بہتری دیکھیں گے، ہم مل کر اس شہر کی خدمت کریں گے۔ انہوں نے صنعت کاروں کی طرف سے اقدامات سراہنے اور شکایات نہ کرنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل صنعتی زون میں جب آمد ہوتی تھی تو شکایات کا انبار ہوتا تھا، آج یہ سلسلہ ختم ہوا جس کی وجہ آپس میں اچھا تعاون ہے۔
صنعت کاروں کو میئر نے بتایا کہ 30 اپریل تک شاہراہ بھٹو کا دوسرا فیز کھول دیا جائیگا اس کے بعد تیس دسمبر تک تیسرا فیز کاٹھور تک مکمل ہوجائے گا، یہ راستہ کھلنے سے عوام کا ٹریفک جام کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو وعدے بلاول بھٹو اور وزیراعلی مراد علی شاہ نے عوام سے کیے وہ پورے ہو رہے ہیں۔ میئر نے بتایا کہ قائد آباد سے پورٹ قاسم جانے والے راستے کے لئے 7 ارب روپے وفاقی حکومت سے مانگے ہیں، جام صادق فلائی اوور پر تیزی سے کام چل رہا ہے، جام صادق کا 8 لین کا برج 14 اگست تک مکمل کر لیا جائے گا۔ مرتضی وہاب نے بتایا کہ کورنگی کراسنگ کا برج 30 اگست تک مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعد بہت آسانی ہوگی اور بارش میں آمد و رفت بھی ممکن ہوسکے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میئر کراچی نے کہا کہ نے بتایا کہ انہوں نے جائے گا
پڑھیں:
سندھ حکومت کینالز منصوبہ رکوانے میں کامیاب ہے، مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کینالز منصوبے کو رکوانے میں کامیاب ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نہروں کے معاملے کو بہت خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر بات آگے بڑھ رہی ہے، اس پروجیکٹ پر ابھی کام نہیں چل رہا، سندھ حکومت اس پروجیکٹ کو رکوانے میں کامیاب ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ہمارے پاس دلیل موجود ہے کہ یہ منصوبہ ملک کے لیے فائدہ مند نہیں، دھرنے کے باعث مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ دھرنے کے باعث مویشی لانے والی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، احتجاج کریں لیکن سڑکیں بند نہ کریں۔
سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ بےچینی ختم ہو، ہم نے ارسا کے سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا ہے، جون سے یہ کیس سی سی آئی میں پڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارسا میں ان کی درخواست ہے 27 فیصد پانی سمندر میں جارہا ہے اس لیے کینالز کی اجازت دیں، درخواست میں یہ نہیں لکھا کہ پانی بچانے کے اقدامات کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ نئی درخواست دیں کہ اتنا پانی بچائیں گے ان اقدامات سے اتنی بہتری ہے، پوچھتا ہوں کہ جولائی سے ستمبر تک کونسی گندم اگتی ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ یہ وضاحت کریں ان نئے کینالز کے لیے پانی کہاں سے لائیں گے؟ بالائی علاقوں میں پانی کے پروجیکٹ پر زیریں علاقوں کی رضامندی لازمی ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پانی سے متعلق یہی مسئلہ پاکستان کا بھارت اور بھارت کا چین کے ساتھ ہے، سندھ میں کینالز کی لائننگ پر سرمایہ کاری کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ اب ایک چیز پر راضی ہوں گے کہ اس منصوبے کو ختم کیا جائے،ہمیں اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ ایسا فیصلہ ہو جس سے سب کا نقصان ہو۔