جمعیت علما اسلام (ف) نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کرتے ہوئے سینیٹ میں بل کے خلاف تحریک التوا جمع کرا دی ہے، جبکہ مولانا فضل الرحمان نے اراکین بلوچستان اسمبلی کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے ہیں۔

جے یو آئی کے ترجمان کے مطابق پارٹی سربراہ نے بلوچستان اسمبلی سے مائنز اور منرل ایکٹ کے پاس ہونے میں جے یوآئی کے اراکین اسمبلی کی حمایت کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کے جائرے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی

ترجمان نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان کی قیادت کو ایکٹ کی تائید کرنے والے اراکین اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے اور اس پر مرکزی جماعت کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ترجمان جے یو آئی کے مطابق ایسے کسی ایکٹ کا حصہ بننا یا حمایت کرنا جے یو آئی کی پالیسی ہی نہیں۔

مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع نے اراکین صوبائی اسمبلی کو طلب کرتے ہوئے دفعات و مندرجات اور اسمبلی کارروائی کے تمام ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

جمعیت علما اسلام کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی بل کو مسترد کردیا ہے۔

پشتونخواہ نیشنل عوامی پارٹی نے اپنے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی سے اس ایکٹ کی منظوری درحقیقت ہمارے وطن اور سرزمین کے قدرتی وسائل اور معدنیات پر براہِ راست قبضے کی کوشش کو مستقل کرنا ہے جو کسی بھی صورت صوبے کے اقوام وعوام کو قابل قبول نہیں۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ آئین میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ قدرتی معدنیات پر مکمل اختیار صرف صوبوں کو حاصل ہے، لیکن وفاق اور پنجاب کی سول و ملٹری بیوروکریسی نے فارم 47 والوں کے ذریعے پہلے متعلقہ اسٹینڈنگ کمیٹی اور پھر اسمبلی کے ذریعے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کو بوگس طریقے سے منظور کرایا۔

یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا میں مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل پر پی ٹی آئی حکومت مشکل میں، اپنے ہی ارکان کی مخالفت

واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں مائنز اینڈ منرل ایکٹ رمضان المبارک میں صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی کی جانب سے ایوان میں پیش کیا گیا تھا جسے پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور جمعیت علما اسلام کی جانب سے منظور کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اراکین صوبائی اسمبلی بلوچستان شوکاز نوٹس جاری مائنز اینڈ منرلز ایکٹ مولانا فضل الرحمان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اراکین صوبائی اسمبلی بلوچستان شوکاز نوٹس جاری مائنز اینڈ منرلز ایکٹ مولانا فضل الرحمان وی نیوز مولانا فضل الرحمان مائنز اینڈ منرلز بلوچستان اسمبلی شوکاز نوٹس اسمبلی کو

پڑھیں:

مذاکرات کامیاب: جماعت اسلامی کا ’’حق دو بلوچستان‘‘ لانگ مارچ دھرنے میں تبدیل

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی اور پنجاب حکومت کے درمیان دو روز تک جاری رہنے والے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔ دونوں اطراف کے درمیان طے پایا ہے حقوق بلوچستان لانگ مارچ کے شرکاء لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاج اور پڑاؤ ڈالیں گے اور اسی دوران وفاقی حکومت کی اعلی سطح کمیٹی امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن اور ان کی ٹیم سے لانگ مارچ کے مطالبات پر مذاکرات کرے گی۔  نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے جماعت کے سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، امیر بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن، اور صوبائی وزراء سلمان رفیق، صہیب بھرتھ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر پنجاب کے امیر جاوید قصوری اور امیر لاہور ضیاء الدین انصاری بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے اعلان کیا جماعت اسلامی اور پنجاب کے عوام بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہیں اور صوبہ کے حقوق پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ مریم اورنگ زیب نے بتایا کہ لانگ مارچ کے مطالبات پر عملدرآمد کے لیے وفاقی وزراء محسن نقوی، جام کمال، عطا تارڑ، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء، وزیرمملکت طلال چودھری، وفاقی سیکرٹری داخلہ اور سپیشل سیکرٹری پر مشتمل کمیٹی کام کرے گی۔ انہوں نے کہا مولانا ہدایت الرحمن کی سربراہی میں وفد اسلام آباد میں حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کرے گا اور پنجاب حکومت تمام عمل میں سہولت کاری کرے گی۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، لیاقت بلوچ، امیرالعظیم اور مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کا شکریہ ادا کیا۔ لیاقت بلوچ نے اس امید کا اظہار کیا کہ مریم نواز شریف نے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے جس طرح بلوچستان کا دورہ کیا اور خصوصی طور پر لاپتہ افراد کے حق میں آواز بلند کی اسی جذبے کے ساتھ وہ بطور وزیراعلی پنجاب بھی بلوچستان کے لیے آواز اٹھاتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کے تمام مسائل کا سیاسی حل چاہتی ہے جس کے لیے قومی ڈائیلاگ وقت کا تقاضا ہے۔ دوسری جانب جماعت اسلامی کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے آئینی، معاشی اور انسانی حقوق کے لیے جاری "حق دو بلوچستان" لانگ مارچ گزشتہ روز لاہور میں منصورہ سے لاہور پریس کلب تک پہنچا، جہاں یہ دھرنے میں تبدیل ہو گیا۔ مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان نے کی، جبکہ لاہور میں امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء  الدین انصاری ایڈووکیٹ اور جماعت کی ضلعی قیادت نے شاندار استقبال کیا۔ مولانا ہدایت الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اسلام آباد جانا چاہتے تھے تاکہ بلوچستان کی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور عوام کے حقوق کی آواز اعلیٰ ایوانوں تک پہنچا سکیں، لیکن پنجاب حکومت اور ظالم نظام ہمارے راستے میں رکاوٹ بنے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ پنجاب اور بلوچستان کے حکمران سن لیں—جب تک ہمارے 8 نکاتی مطالبات منظور نہیں ہوتے، احتجاج اور دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی رکاوٹیں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔

متعلقہ مضامین

  •  حق دو بلوچستان مارچ کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا کیچی بیگ اور مستونگ میں دہرے قتل کے واقعات کا نوٹس، ملزمان کی گرفتاری کا حکم
  • سینیٹ الیکشن میں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی، صائمہ خالد کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ
  • اراکین اسمبلی کو سزا، جمہوریت کے لئے افسوس کا دن ہے،بیرسٹر گوہر
  • دکھ اسلام آباد والوں کو سنانا چاہتے ہیں۔ ہمیں کلاشنکوف نہیں، قلم اور کتاب دو، مولانا ہدایت الرحمان
  • اپنا دکھ اسلام آباد والوں کو سنانا چاہتے ہیں، ہمیں کلاشنکوف نہیں قلم کتاب دو: مولانا ہدایت الرحمان
  • خیبرپختونخوا؛سینیٹ کا ضمنی الیکشن، مشال یوسفزئی 86ووٹ لے کر سینیٹر منتخب
  • مذاکرات کامیاب: جماعت اسلامی کا ’’حق دو بلوچستان‘‘ لانگ مارچ دھرنے میں تبدیل
  • وزیر اعلیٰ بلوچستان کا ریٹائرڈ افسر کی دوبارہ تقرری پر سخت نوٹس، انکوائری کا حکم
  • سرفراز بگٹی کا ریٹارڈ افسر کی دوبارہ تعیناتی کا نوٹس، انکوائری کے احکامات